رات کا سناٹا ہر سوں پھیل رہا تھا۔ افق پر چھاٸے سیاہ بادل اور کالی گھٹا رات کی سیاہی پر مہر ثبت کر رہے تھے۔ یہ شب کا نصف پہر تھا، جب وہ یکدم ایک خوبصورت خواب سے بیدار ہوٸی← مزید پڑھیے
تازہ ترین اور پراعتماد لہجوں کے مطابق تینوں بڑی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ بائیس کروڑ عوام ہیں۔ پس ثابت ہوا کہ پاکستان کی آبادی 66کروڑ ہے۔نہیں ہے تو ہوجائے گی۔ اور یہی ہے تمام مسائل کی جڑ۔میں کنوارہ تھا تو← مزید پڑھیے
تحریک انصاف میں اگر عمران خان کا کوئی حقیقی خیر خواہ موجود ہے تو اسے سوچنا ہو گا کہ عمران خان کو ان کے قانونی مشیروںسے کیسے بچایا جائے۔سامنے کی حقیقت یہ ہے کہ ان مشیروں کے ہوتے ہوئے عمران← مزید پڑھیے
گذشتہ کالم تو آپ نے پڑھا ہی ہوگا۔ عنوان تھا اچھائی پر مبنی مستقبل کی امید۔ آج برائی پر مبنی مستقبل کی بات کرتے ہیں۔ یعنی آج ہمارے پاس بات کرنے کو کچھ رہ ہی نہیں گیا۔ یہ دور سازشی← مزید پڑھیے
مفادپرستی کی کھڑاویں ۔۔قادر خان یوسف زئی / قیام پاکستان کے بعد آئین سازی ایسا مرحلہ تھا جو طویل عرصے تک متفقہ نہ بن سکا اور اس پر تجارب نے مقاصد ِپاکستان پر گہری ضرب لگائی ۔رائج آئین اپنی ظاہری شکل میں مملکت کی تمام سیاسی جماعتوں کا ایسا متفقہ آئین بننے کے باوجود مسلسل تختہ مشق بنا رہا ۔← مزید پڑھیے
کھڑکی میں رکھے گملے پر نظر پڑی تو خوبصورت پھول ٹوٹ کر گملے کی زمین پر بے بس پڑا دکھائی دیا۔ اتنا دکھ ہوا کہ منہ سے “اوہو” نکلا۔ پھول کی لاش اٹھائی اور ٹھکانے لگا دی۔ آپ کے ذہن← مزید پڑھیے
آدھے سے زیادہ پاکستان میں گذشتہ ساڑھے تین برسوں سے فرحت شہزادی المعروف فرح خان (اور گوگی خان) کا راج قائم تھا۔ میں اپنے پروگرام نیوز نائیٹ، میں سینئر صحافی، پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی کے سابق صدر اور ہمارے← مزید پڑھیے
اکثر پنجابیوں کی طرح اردو کے بے تحاشہ الفاظ مجھے بھی سمجھ نہیں آتے۔ ان کا درست تلفظ لغات کی مدد سے دریافت کربھی لوں تو مفہوم گرفت میں نہیں آتا۔ “طوائف الملوکی” بھی ایسا ہی ایک لفظ یا ترکیب← مزید پڑھیے
جھگڑا چھوٹا سا ہے۔ بصارت اور بصیرت کی لڑائی ہے۔ پاکستان میں جب بھی کوئی سانحہ ہو جائے تو میرا ایک دوست مجھے تعزیتی پیغام ضرور بھیجتا ہے۔ اس کی کسی نہ کسی سطر میں یہ لکھا ہوتا ہے کہ← مزید پڑھیے
عجب تماشا ہے‘ عقل و شعور محوِ تماشا ہیں۔ ہم ملوکیت کے آسمان سے گرے تو جمہوریت کی کھجور میں جا اٹکے۔ اس شجرِ بے سایہ سے یاری ایسی بے فیض ہے کہ دھوپ لگے تو سایہ نہیں ملتا اور← مزید پڑھیے
17 اکتوبر 2015 کے انگریزی زبان کے پاکستانی اخبار “ایکسپریس ٹریبیون” میں شائع شدہ خبر کے مطابق پاکستان کے وزیر برائے پٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور روس کے وزیر برائے توانائی الیکساندر نوواک نے اسلام آباد میں، کراچی سے لاہور← مزید پڑھیے
کعبہ کی طرف پہلی نظر پڑنے کے وقت کی کوئی متعین و مخصوص دعا نہیں ہے، اْس وقت دل میں جو دعائیں یاد آئیں وہ مانگ لی جائیں، مخصوص دعاؤں کے تعین کی وجہ سے رقتِ قلب جاتی رہتی ہے،← مزید پڑھیے
عید بازار۔۔فرزانہ افضل/جونہی رمضان کے بابرکت مہینے کا آغاز ہوتا ہے عید کی تیاری کے سلسلے میں بازاروں میں کپڑوں جوتوں اور جیولری کی دکانوں پر خواتین اور نوجوان لڑکیاں خوب جوش و خروش سے خریداری میں مصروف نظر آنے لگتی ہیں← مزید پڑھیے
ہر روز احتجاج سے امریکہ کو پیغام جانا چاہیے کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں ۔۔ جناب وزیر اعظم کا یہ ارشاد پڑھ کر بیٹھا سوچ رہا ہوںپاپولزم کی یہ سیاست ہمیں کہاں لے جائے گی۔دل میں ایک ہوک سی← مزید پڑھیے
حکومت جائے گی یا نہیں، چلے گی یا نہیں، عدم اعتماد کامیاب ہوگی یا ناکام، کیا ہوگا، کیسے ہوگا، بس یہی ایک موضوع ہر زباں پر رہا۔ کوئی پکار تا رہا کہ کس فریب میں مبتلا ہو تمہیں ایک دن← مزید پڑھیے
دنیا میں عمومی طور پر ریل گاڑی محض ایک وسیلہ سفر کے طور پر دیکھی جاتی ہے لیکن برِصغیر میں ریل کی آمد کو تہذیبی واقعے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ وسیلہ سفر کے ساتھ یہ وسیلہ ظفر بھی← مزید پڑھیے
اس وقت ملکی سیاسی صورتحال پنجابی فلم کیری آن جٹا، کے اختتامی ڈائیلاگ جیسی ہو رہی ہے کہ سمجھ کسی کو کچھ نہیں آ رہی مگر مزا سب کو آ رہا ہے۔ اس میں میرے جیسے عام صحافی کے ذہن← مزید پڑھیے
میری نسل کے صحافیوں کے ذہن میں یہ سوچ شدت سے بٹھادی گئی ہے کہ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر تبصرہ آرائی سے ہر صورت گریز کیا جائے۔ مذکورہ روایت کا عادی ہوا یہ کالم نگار لہٰذا اس جرأت← مزید پڑھیے
لوک سبھا میں حکومت نے اپوزیشن کی تمام تر توانائی کے باوجود 283ووٹوں کی مدد سے توثیق حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ مگر چونکہ ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں حکومت اقلیت میں تھی، اس لئے وہاں سے← مزید پڑھیے
” چننا بس کی بات جو ہوتی سارے ہی شبنم چنتے ” یہ میری ایک نظم کی دو سطریں ہیں۔ یعنی ہر شخص پرسکون، مستحکم اور برقرار رکھے جانے کے قابل زندگی کا خواہش مند ہوتا ہے لیکن اختیار خدائی← مزید پڑھیے