ذیشان نور خلجی کی تحاریر

“فرشتے کے بھیس میں چھپا ہوا شیطان”۔۔ذیشان نور خلجی

یہ کہانی ایک ایسے غریب بچے کی ہے جس کی بہن ایک شیعہ جاگیردار کی  پوتوں کی ہوس کا نشانہ بنتی ہے لیکن اس کی پولیس میں داد رسی نہیں ہوتی۔ پھر اس کے زخموں پر مرہم رکھنے کو ایک←  مزید پڑھیے

انچاس فیصد پاکستانی، سازشی نظریات کے حامی۔۔ذیشان نور خلجی

گیلپ سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان کے 49 فیصد عوام کورونا ویکسین نہیں لگوانا چاہتے کیوں کہ یہ لوگ آج بھی کورونا وائرس کو ایک سازش ہی سمجھتے ہیں۔ مجھے تو یہ سمجھ نہیں آتی، کورونا وائرس اگر ایک سازش←  مزید پڑھیے

ٹیلی گرام اور بابا جی۔۔ذیشان نور خلجی

سوچا تھا دوست احباب کو ایک اطلاعی میسج بھیجوں گا کہ پرائیویسی پالیسی کی وجہ سے ٹیلی گرام میسنجر پر منتقل ہو چکا ہوں، سو وٹس ایپ پہ رابطہ نہ کیا کریں۔ لیکن اس سے پہلے ہی ٹیلی گرام والوں←  مزید پڑھیے

دین نہیں دکان خطرے میں ہے۔۔ذیشان نور خلجی

کیا آپ سمجھتے ہیں کہ چھیانوے فیصد مسلم آبادی والے ملک میں آپ کے مذہب اسلام کو خطرہ لاحق ہے؟ اگر ہاں، تو پھر آپ کے مذہب میں ہی کچھ خرابی ہے، لہذا بوریا بستر سمیٹیے اور کسی دوسرے مذہب←  مزید پڑھیے

مولانا طارق جمیل پر خدا کا عذاب۔۔ذیشان نور خلجی

مولانا طارق جمیل کا شمار ان معدودے چند علما کرام میں ہوتا ہے جنہوں نے مذہب کے پلیٹ فارم سے ہمیشہ محبتیں بانٹی ہیں اور امت کو جوڑنے کی بات کی ہے۔ ورنہ حقیقت تو یہ ہے کہ وطن عزیز←  مزید پڑھیے

کورونا ویکسین ۔ ایک سازش۔۔ذیشان نور خلجی

کورونا وائرس کی ویکسین تیار کر لی گئی ہے اور یورپ میں اسے لگانے کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔ جلد یا بدیر یہ ویکسین پاکستان میں بھی پہنچ جائے گی اور جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کورونا←  مزید پڑھیے

جمہورستان کی موروثیت۔۔ذیشان نور خلجی

آؤ بچو سنو کہانی ایک تھا راجا ایک تھی رانی لیکن یہ وہ کہانی نہیں ہے جس میں راجا اور رانی ہوتی ہے بلکہ یہ وہ کہانی ہے جس میں راجا ہوتا ہے پھر اس کا بیٹا ہوتا ہے۔ پھر←  مزید پڑھیے

جا اے شوخیے ۔۔ذیشان نور خلجی

کل پنجاب بار کونسل کا الیکشن تھا اور پولنگ ایجنٹ کے طور پر میری ڈیوٹی ایک دور دراز بار میں لگی۔ یہ تحصیل بار ایسوسی ایشن تھی جو لگ بھگ چھ سو وکلاء پر مشتمل تھی۔ اس لئے ہمارے گروپ←  مزید پڑھیے

اور فرانس فتح ہو گیا۔۔۔ذیشان نور خلجی

مشاہدے میں آیا ہے کہ دنیا میں دو ممالک ایسے بھی ہیں جن کے نام ایک سے ہیں اور وہ ہیں فرانس۔ جی ہاں، اور دونوں ممالک میں فرق صرف اتنا ہے کہ ایک کے دارالحکومت کا نام پیرس ہے←  مزید پڑھیے

علیشاء کیس میں وزیراعظم چھا گئے۔۔ذیشان نور خلجی

وزیراعظم ہو تو ایسا۔ سچ کہوں تو علیشاء زیادتی کیس میں وزیر اعظم نے معاملات اپنے ہاتھوں میں لے کر مخالفین کے دانت ہی توڑ دئیے ہیں۔ ساری اپوزیشن اور عوام میں چھپے حکومت مخالف لوگ، وزیر اعظم کے اس←  مزید پڑھیے

مقدس اوراق کا ادب۔۔ذیشان نور خلجی

ان کا نام سہیل عطاری تھا۔ کوئی ڈیڑھ برس قبل ان سے ملاقات ہوئی۔ ہوا کچھ یوں کہ گلی کی نکڑ پہ جہاں کبھی لال رنگ کا لیٹر بکس ٹنگا ہوتا تھا، اس کی جگہ ایک سیاہ کنستر نے لے←  مزید پڑھیے

مقتول، قاتل اور حواری۔۔ذیشان نور خلجی

اس وقت تین کردار ہمارے سامنے ہیں۔ ایک بنک کا مقتول مینجر، دوسرا قاتل سیکورٹی گارڈ اور تیسرے  وہ لوگ جو جلوس کی صورت میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس قاتل کو تھانے لے کر گئے یا وہ مولوی←  مزید پڑھیے

یوم حرمت رسول ﷺ۔۔ذیشان نور خلجی

سیدھی سی بات ہے ہم ان سے جنگ تو لڑ نہیں سکتے لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ پھر آپس میں ہی لڑنا شروع کر دیں۔ جونہی فرانسیسی صدر کا بیان سامنے آیا ہم نے توپوں کے رخ←  مزید پڑھیے

اپوزیشن کے میلے اور حکومت کے حیلے۔۔ذیشان نور خلجی

پہلی بات تو یہ ہے کہ حکومت کہیں نہیں جانے والی اس لئے ہر دو طرف کے کارکنان منہ لپیٹے پڑے رہیں۔ جب کہ دوسری اور مزے کی بات یہ ہے کہ اپوزیشن کی بھی کوئی خواہش نہیں کہ حکومت←  مزید پڑھیے

مسلکی منافرت کی آگ۔۔ذیشان نور خلجی

وہی ہوا جس کا ڈر تھا، لعنتیں سمیٹنے چلے تھے اور بات اب لاشیں اٹھانے پر آ پہنچی ہے۔ دل چاہتا ہے آپ لوگوں سے کہوں کہ دعا کریں اللہ ہمیں خیر و عافیت سے رکھے لیکن کیا ہے کہ←  مزید پڑھیے

ٹک ٹاک پر پابندی۔۔ذیشان نور خلجی

یہی کوئی پندرہ برس گزر چکے، ہمارے ایک انکل ہوا کرتے تھے۔ عمر عزیز کی ساٹھ بہاریں دیکھ رکھی تھیں سو انتہائی پرہیز گار اور صوم و صلوٰۃ کے پابند تھے۔ مگر ریسلنگ دیکھنے کا انہیں جنون کی حد تک←  مزید پڑھیے

بابری مسجد سے بلدیہ ٹاؤن تک۔۔ذیشان نور خلجی

یہ بات تو طے تھی کہ فیصلہ مجرموں کے حق میں آئے گا۔ جب سالم بابری مسجد ہی اٹھا کر ہندوؤں کی گود میں رکھ دی گئی تو آپ نے یہ سوچا بھی کیسے کہ دنگا و فساد برپا کرنے←  مزید پڑھیے

ہمارے نکمے والے مولوی۔۔ذیشان نور خلجی

ادھر ہمارے پاس ہی ایک گھرانہ ہے کبھی وہ بڑی آزاد خیال فیملی تھی۔ جدید فیشن کو اپنائے ہوئے ماڈرن قسم کے لوگ۔ رقص و سرود کی محافل ان کے ہاں عام سجا کرتی تھیں۔ پھر جب مولانا طارق جمیل←  مزید پڑھیے

خدارا، لعنتیں مت سمیٹیے۔۔ذیشان نورخلجی

یوں محسوس ہوتا ہے محرم 1442ھ کا چاند طلوع ہوا اور پھر عاشورہ تک ہی پہنچ پایا تھا کہ ہم نے اسے کھینچ تان کر واپسی کی راہ دکھا دی ہے اور یہ گرتا پڑتا چودہ سو سال پیچھے 35←  مزید پڑھیے

ناقابل اشاعت کالم ۔ ریپ میں عورت کا قصور۔۔ذیشان نور خلجی

اندازہ تو تھا کہ کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے لیکن اتنا زیادہ ہو جائے گا اس کا اندازہ تب ہوا جب ایڈیٹر صاحب نے اس پر ‘ناقابل اشاعت’ کا ٹھپہ لگایا۔ ویسے آپس کی بات ہے اگر یہ کالم←  مزید پڑھیے