شکور پٹھان کی تحاریر
شکور پٹھان
محترم شکور پٹھان شارجہ میں مقیم اور بزنس مینیجمنٹ سے وابستہ ہیں۔ آپ کا علمی اور ادبی کام مختلف اخبارات و رسائل میں چھپ چکا ہے۔

عمر قریشی۔۔۔۔۔جمشید مارکر/شکور پٹھان

یار دوست مجھے قنوطیت کا طعنہ دیتے ہیں جب میں اپنے شہر کی بات کرتا ہوں۔ کہتے ہیں تم ایک مایوس انسان ہو جو ماضی میں زندہ رہتا ہے۔ کیا کروں ، کراچی کی بات ہو اور ماضی کا ذکر←  مزید پڑھیے

تم یاد آئے اور تمہارے ساتھ زمانے یاد آئے۔۔۔شکور پٹھان

کسوٹی والے(قریش پور، عبیداللہ بیگ اور افتخار عارف) میرے کئی احباب یا تو بیرون ملک سکونت  پذیر ہیں یا اکثر نے کئی ملکوں کی سیر کی ہوئی ہے. آپ سب اس بات سے متفق ہونگے کہ دنیا بہت آگے بڑھ←  مزید پڑھیے

یوسفی صاحب اور انشا جی۔۔۔۔۔شکور پٹھان

اپنے شہر کے مشا ہیر اور واقعات جو میں اپنے احباب کے ساتھ یاد کر رہا ہوں اس سے شاید یہ تاثر ابھر رہا ہو کہ میں اپنے شہر کے بارے میں کسی تفاخر میں مبتلا ہوں. میں جب انکا←  مزید پڑھیے

کسی سے نہ کہنا۔۔۔شکور پٹھان

” سن یار ، کسی کو بتانا مت، بڑی ہاٹ نیوز ہے” ” کیا ہوا” میں سرتاپا سوال بنا ہوا تھا۔ ” تجھے پتہ ہے، شیراز اور فمی میں سیپریشن ہوگئی ہے!!!” ” اوہ ، نہیں یار، سچ بتا” ”←  مزید پڑھیے

گر تو برا نا مانے ،اک بار مسکرا دو۔۔۔شکور پٹھان

مجھے آج تک اس کا نام نہیں معلوم۔ لیکن ہم کبھی اجنبی نہیں رہے۔ میں اسے سات آٹھ سال سے دیکھ رہا ہوں۔ وہ ہمارے ادارے کے کسی اور شعبے میں کام کرتا ہے۔ اس کا نام کیا ہے اور←  مزید پڑھیے

سارے جگ کا راج دلارا۔۔۔شکور پٹھان

بہت سوچا، سر کھپایا لیکن سمجھ نہ پایا کہ یہ چیز جسے محبت کہتے ہیں، یہ کیونکر ہوتی ہے۔ اس عالم رنگ و بو میں بے شمار دل کو موہ لینے والے ، حواس پر چھا جانے والے، ایک سے←  مزید پڑھیے

پارس جیسے لوگ۔۔۔شکور پٹھان

” یہ ریڈیو پاکستان ہے۔ اب ہم آپ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی لئے چلتے ہیں جہاں پاکستان اور دولت مشترکہ کی ٹیموں کے درمیان پہلا غیرسرکاری ٹسٹ میچ کھیلا جارہا ہے۔ ہمارے کمینٹیٹرز ہیں عمر قریشی اور جمشید مارکر” جمشید←  مزید پڑھیے

یہ جہاں والے۔۔۔شکور پٹھان

زندگی تیرے لیے۔۔۔ ” خواتین وحضرات!! کمشنر کراچی جناب سید دربار علی شاہ تشریف لے آئے ہیں” دائرے میں کھڑے تماشائیوں کی ایک جانب سے راستہ بنایا گیا۔ کمشنر صاحب خراماں خراماں چلتے ہوئے اس پینتیس چالیس گز کے درمیاں←  مزید پڑھیے

دو عورتیں،دو کہانی کار ۔حسینہ معین،فاطمہ ثریا بجیا/شکور پٹھان

کیا خیال ہے آپ کا ! عرفی شادی کس سے کرے گا؟ میرے برابر بیٹھے ہوئے بزرگ نے اپنے سامنے بیٹھے ہوئے ذرا سینئر  بزرگ سے سوال کیا۔  پاروں کو سمیٹ کر تپائی پر رکھتے ہوئے بزرگ نمبر دو نے←  مزید پڑھیے

گولڈن گرلز…شکور پٹھان

ابھی روشن ہوا جاتا ہے رستہ وہ دیکھو ایک عورت آرہی ہے عورت، قدرت کی حسین ترین تخلیق، جس کے وجود سے یہ دنیا رنگین ہے۔ اگر دنیا بھر کی شاعری سے عورت کو نکال دیا جائےتو شاید شاعری کا←  مزید پڑھیے

منکہ مسمی ملازم حسین ،نوکری کی تے نخرا کی؟۔۔۔شکور پٹھان

نہ جانے کس بے ہمت شخص کا یہ قول ہے۔ اس نے شاید نوکری نہیں کی یا اگر کی، تو اس خادم کی طرح نہیں کی۔ لوگ باگ نہ جانے کیوں ملازمت کو غلامی سمجھتے ہیں لیکن اس خاکسار نے←  مزید پڑھیے

مسکراہٹ، خوشبو، مٹھاس اور روشنی بانٹنے والے۔۔۔شکور پٹھان

اقوال زریں، پند ونصائح ہم سب روز ہی سنتے ہیں ، پڑھتے ہیں اور سر دھنتے ہیں اور اپنے اپنے مسشاغل میں مصروف ہوجاتے ہیں۔ شاید ہی کوئی بات یاد رہ جاتی ہے۔ اور یاد بھی صرف بات ہی رہتی←  مزید پڑھیے

میرے تغيّرِ حال پہ مت جا۔۔۔۔۔شکور پٹھان

” چل تجھے پان کھلواؤں” چچا نے ایک اور دعوت دی۔ ہم کیفے گلوریا سے باہر آرہے تھے  اور یہ کیفے گلوریا بھی کیا چیز تھا۔ چچا نے کیپیٹل سنیما میں انگریزی فلم دکھائی تھی جو میرے بالکل پلّے نہیں←  مزید پڑھیے

دا وَن اینڈ اونلی۔۔معین اختر/شکور پٹھان

برصغیر ہندوپاک اس لحاظ سے انتہائی خوش قسمت خطہ ہے کہ یہاں ہر دور میں عظیم اہل ھنر اور فنکار میسر آئے. ہمارے اپنے دور میں دلیپ کمار، نصیرالدین شاہ، امیتابھ بچن،مینا کماری، نرگس،جیا بھادری،شبانہ اعظمی، قوی خان،علاؤالدین،محمد علی،روحی بانو،←  مزید پڑھیے

عوامی شاعر۔۔عالی جی،رئیس امروہوی۔۔۔۔شکور پٹھان

ہمالیہ کی یہ وادی، گنگ و جمن، پدما، پنج دریا اور اباسین کی یہ سرزمین شاید ایشیا کا مردم خیز ترین خطہ ہے۔ کیسے کیسے گوہر آبدار، ایک سے بڑھ کر ایک باکمال لوگ اس زمین کی کوکھ نے جنم←  مزید پڑھیے

جمنا کنارے، دل کی بستی۔۔۔شکور پٹھان

پگڑی اپنی یہاں سنبھال چلو اور بستی نہ ہو یہ دِلّی ہے دلّی ، دلّی، دلّی، ہائے دلّی وائے دّلی، بھاڑ میں جائے دلّی۔۔ کیوں جائے بچاری دلّی بھاڑ میں۔۔۔وہ تو غریب سو بار لٹی اور سوبار بسی ، لٹی←  مزید پڑھیے

مہدی حسن،احمد رشدی،ایم کلیم،حبیب ولی محمد۔۔۔شکور پٹھان

نغمہ وہی ہے نغمہ کہ جس کو۔۔۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــکسی سیانے سے پوچھا گیا کہ موسیقی حلال ہے یا حرام۔ اس مرد دانا نے جواب دیا کہ جو اس کا اہل ہے اس کے لئے حلال ہے اور جو اس کا اہل←  مزید پڑھیے

اخروٹ، ایجبسٹن سے ڈی چوک تک۔۔شکور پٹھان

کالج کا پہلا سال تھا۔ امتحان کی تیاری زور وں  پر تھی کہ ہماری کرکٹ ٹیم انگلستان جا پہنچی۔ زندگی میں جو مسائل خود پیدا کردہ ہیں اس میں کرکٹ کو ایک نمایاں مقام حاصل ہے۔ بھلا کرکٹ ہورہی ہو←  مزید پڑھیے

ہم بھی یہیں موجود ہیں۔۔کوکن برادری/شکور پٹھان

ہم انسانوں نے اپنے آپ کو گو ناگوں خانوں میں بانٹ رکھا ہے۔ یہ تقسیم جغرافیائی بھی ہے اور زبان، مذہب اور ثقافت کی بنیاد پر بھی ہے۔ خالق نے تو یہ فرق صرف اس لئے پیدا کیا کہ اس←  مزید پڑھیے

میرِکارواں۔۔شکور پٹھان

 “یار یہ تو پانچ بھی نہیں ہورہے!” “کمال ہے بھئی۔ دس سے پانچ پر آگئے پھر بھی ایسے بندے نہیں مل رہے۔” ملک میں نگراں حکومت کی تشکیل کا غلغلہ تھا۔عام انتخابات سے پہلے سیاست کا بخار سر چڑھ کر←  مزید پڑھیے