نگارشات    ( صفحہ نمبر 853 )

عائشہ اذان

سنا کرتے تھے کہ فوجی آمریت سے جان چھوٹے گی تو ملک میں جمہوریت آئے گی ۔ ۲۰۰۷ کے الیکشن اس بات کا منہ بولتا ثبوت تھے لیکن جب الیکشن گزرے چند ماہ ہی ہوئے تو پتہ چلا کہ فوجی←  مزید پڑھیے

اخلاقیات اور جمہوری اقدار

میں نے سوچا تھا کے آج الیکٹرانک میڈیا پر چلنے والے مختلف پروگرامز پر علم و دانش اور ملکی و غیر ملکی سیاست پر دانشوری کا پاٹ پڑھانے والے لاہور اور ملتان کے مشہورِ زمانہ اسٹیج اداکاروں کے بارے میں←  مزید پڑھیے

پہچان کا سفر (2): خدا ایک ڈر ہے

بچپن میں ہم گلی محلے میں کھیل کھیل کر جب تھک جاتے تھے تو کسی دیوار کے سائے میں تھوڑی دیر کو بیٹھ کر باتیں کیا کرتے تھے۔ اور بہت سے موضوعات کی طرح خدا کی ذات بھی ایک موضوع←  مزید پڑھیے

الیکشنز کے کھلاڑی اور کتابی تجزیہ کار

الیکشن کمیشن نے چونکہ اپنے اصلی آقاؤں کے ایما پر ساڑھے تین سال اور ساٹھ سے زیادہ میٹنگز میں اتتخابات کا پرنالہ وہیں پر ہی بہنے دیا ہے ، جہاں وہ پچھلے تیس چالیس سال سے بہہ رہا ہے۔ اس←  مزید پڑھیے

جمہوری سلطان اور کپتان

شہزادی مریم : یہ لیجئے تازہ پھل، آج ہی چچا جان نے سرگودھا سے بھجواے ہیں نواب صاحب : بہت خوب ذائقہ ہے ، سبحان الله. ہم ایک بات سوچ رہے تھے کیوں نہ اس برس ماہ ربیع الاول میں←  مزید پڑھیے

جنرل صاحب! بتائیں نا۔۔۔۔۔۔ آخر کب تک؟

ڈاکٹر آپریشن کے بعد باہر آیا اور لواحقین پر دکھیاری نگاہ ڈالتے ہوئے کہا۔ ’’معاف کردیجئے گا ہم نے اپنی پوری کوشش کی لیکن ہم سردار جی کوبچا نے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ نرس متوفی کے پاس ہے آپ بھی←  مزید پڑھیے

جنگ سے پہلے پاک بھارت میڈیا کا کردار

بچپن میں ہمیں ہمارے بڑے یہ سکھایا کرتے تھے کہ جہاں دو لوگوں کو جھگڑتا ہوا دیکھو تو ان میں صلح کروانے کی کوشش کرو نہ کہ "جلتی پر تیل ڈالو"۔ "لڑائی لڑائی معاف کرو اللہ کا گھر صاف کرو"←  مزید پڑھیے

جماعت اسلامی ہی کیوں؟

جماعت اسلامی کا صوبہ خیبر پختونخواہ کی سطح پر اجتماع عام اپنے اختتام کو پہنچا. جہاں جماعت اسلامی صرف ایک صوبے کی سطح پربلا مبالغہ لاکھوں کی تعداد میں اپنی فکر سے متاثر مرد وخواتین کو جمع کرکے نازاں ہے←  مزید پڑھیے

ائیر پورٹ اور پردیسی

ائیر پورٹ بھی کیسی جگہ ہے جہاں ایک ہی وقت میں کچھ لوگ رو رہے ہوتے ہیں تو کچھ ہنس بھی رہے ہوتے ہیں۔ ائیر پورٹ پہ آپ کو ہر طرح کی دنیا ملے گی۔ کچھ دن پہلے اسلام آباد←  مزید پڑھیے

کیا ہمارے پاس جمہوریت کا کوئی متبادل موجود ہے؟

دنیا میں اقوام ترقی کی راہوں پر تب چلتی ہیں جب انہیں اپنی غلطیوں کا ادراک ہو اور وہ ان غلطیوں پر ندامت کا اظہار کرنے اور اپنے رویہ میں تبدیلی کو تیار ہوں۔ ہماری قوم کا کثیر حصہ ایسے←  مزید پڑھیے

مقاصد شریعت کے ابدی اور احکام وقوانین کے عارضی ہونے کا نظریہ (3)

مذکورہ بحث سے واضح ہے کہ قرآن مجید نہ صرف اپنے بیان کردہ احکام کی فی نفسہ پابندی کو اصولی طور پر لازم قرار دیتا ہے، بلکہ اپنے احکام کی بنیادیں بھی اس سے مختلف بیان کرتا ہے جو زیر←  مزید پڑھیے

پہچان کا سفر (1) ، خدا نہیں ہے.

بھاگتے بھاگتے مجھے ایک تنگ گلی دکھائی دی، میں شپاک سے اس کے اندر گھس گیا۔ اور اپنے کان اپنے پیچھےآنے والوں کے بھاگتے قدموں پر لگا دیے۔ میری پوری کوشش تھی کہ سیف اللہ جو ہمیں ڈھونڈ رہا تھا،←  مزید پڑھیے

یہودی یا مسیحی مرد کے ساتھ مسلمان عورت کا نکاح

کتابی مرد کے ساتھ مسلمان عورت کے نکاح کے جواز یا عدم جواز کی بحث میں، ہمارے طالب علمانہ فہم کے مطابق جو قابل غور پہلو بنتے ہیں، ان کے حوالے سے ہماری معروضات حسب ذیل ہیں: قرآن مجید نے←  مزید پڑھیے

شذرات ہاشمی

(محترم طفیل ہاشمی معروف اسلامی سکالر اور استاذ الاساتذہ ہیں۔ آپ اکثر فیس بک سٹیٹس میں کچھ ایسا کہہ جاتے ہیں تو طلبا کیلیے باعث رہنمائی ہوتا ہے۔ “مکالمہ” کچھ ایسے ہی موتیوں کو مالا بنا کر پیش کر رہا←  مزید پڑھیے

میں صحافی نہیں ہوں

گلبرٹ کہتے ہیں کہ جرنلزم ان لوگوں کو خبردار کرتا ہے کہ رابرٹ مر گیا ہے جن کو یہ نہیں معلوم کہ رابرٹ زندہ کیوں تھا۔ کالم نگار کا کام یہی ہے کہ وہ آپ کو یہ بات ثابت کرکے←  مزید پڑھیے

مقاصد شریعت کے ابدی اور احکام وقوانین کے عارضی ہونے کا نظریہ (۲)

شرعی قوانین واحکام کی اصولی حیثیت کے حوالے سے مذکورہ نصوص کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھیے کہ خاندانی قوانین میں مرد اور عورت کے مابین امتیاز اور معاشرتی جرائم پر شریعت کی مقرر کردہ جن سزاوں کو محض ایک←  مزید پڑھیے

پنجابی زبان کا المیہ

بیکن ہائوس ساہیوال نے ایک دفعہ پھر مجھ سمیت ہر پاکستانی پنجابی کو آئینہ دکھایا ہے۔ جب میں بچہ تھا، تو مجھے لگتا تھا کہ اردو زبان ہی ہماری اپنی زبان ہے مگر مجھے مشکل ہوتی تھی جب گھر میں←  مزید پڑھیے

حیلہ

یا آپکی زنبیل میں اب بھی کوئی معتضد بااللہ موجود ھے جو آپ کے لئیے کسی نئے حیلے کا بندوبست کر دے گا؟ ابو عبداللہ محمد بن حمدون خلیفہ معتضد بااللہ کا مصاحب خاص تھا.ایک دن رات کے کھانے پر←  مزید پڑھیے

سنہری بھیڑ چال اور میڈیا

سیانے کہتے ہیں کسی جنگل میں ایک سنہری بھیڑ رہتی تھی، اس کا قد خچر جیسا اونچا اور جسم بیل جیسا فربہ تھا، سر پر کھڑے دو نوکدار سینگ دھوپ میں خوب چمکتے تھے، مجموعی طور پر سنہری بھیڑ کا←  مزید پڑھیے

راجا صاحب

آج ایک دوست جو خود بھی فیس بک پر لکھتے ہیں اور انتہائی سادہ اسلوب میں روز مرہ پیش آمدہ واقعات بیان کر کے اخلاقی اسباق پر توجہ دلواتے ہیں، ان کا میسج آیا کہ "احسن صاحب ماں پر تو←  مزید پڑھیے