مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔
میں بھی کبھی کسو کا سرِ پْر غرور تھا! محترمہ رفعت ناہید سجاد کے ناول ”چراغِ آخرِ شب“ کے بارے میں میرا ذاتی تاثر یہ ہے کہ آپ اس کو تہذیبی اقدار کے مٹتے نقوش کا نوحہ کہہ لیں، شہر← مزید پڑھیے
وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر انکار کرتے ہوئے امریکا کو پاکستان میں فضائی اڈے نہ دینےکی وجہ بتادی ہی۔ امریکی اخبار میں لکھے گئے مضمون میں انہوں نے کہا امریکا20 سال بعد بھی افغان جنگ نہیں جیت سکا← مزید پڑھیے
26ستمبر1996ء کو جب طالبان نے برہان الدین ربانی اور احمد شاہ مسعود کی افواج کو شکست دیکر کابل پر قبضہ کرکے سابق صدر نجیب اللہ کو ہلاک کردیا،اسکے ایک ہفتے بعد تاجکستان کے دارلحکومت دوشنبہ میں رات گئے بھارتی سفیر← مزید پڑھیے
آج کل آسمان شاید پاکستانی علما سے ناراض ہے۔ روزانہ کی بنیادوں پر علمائے اکرام کے ایسے سکینڈلز سامنے آ رہے ہیں دینی طبقات کیلئیے باعث شرم ہیں۔ لاہور میں مدرسہ منظور الاسلامیہ کے مفتی اور استاذ عزیز الرحمن کی← مزید پڑھیے
دوسری طرف گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے دانشور عزیز علی داد اپنے تحقیقی مقالہ بعنوان Cannibalism In Gilgit میں شری بدت کے افسانے کے متعلق لکھتے ہیں کہ” سب سے زیادہ امکان یہ ہے کہ اس کے دور حکومت← مزید پڑھیے
ڈاکٹر جی ڈبلیو لیٹنر ، 1866 میں ، پہلا یورپی تھا جس نے شری بدت کی کہانی ریکارڈ کی تھی جس سے انہوں نے 1877 میں “تاریخی افسانوی تاریخ برائے گلگت” کے نام سے شائع کیا ۔ انہوں نے شری← مزید پڑھیے
پچھلے چند دنوں میں وفاق المدارس کو پے بہ پے بھرپور جھٹکے لگے پہلے تمام مکاتب فکر میں عسکری ادارے نے مزید وفاق قائم کر کے انہیں وہی حیثیت دے دی جو پہلے سے موجود وفاقوں نے طویل جدوجہد سے← مزید پڑھیے
اس لیے میں نے محافظ نہیں رکھے اپنے مرے دشمن مرے اس جسم سے باہر کم ہیں پانچ دن بعد شام کے وقت وہ پرندوں کو مغربی سمت میں لوٹتا دیکھ رہی تھی ۔شاید زندگی کی طرف لوٹنے کا وقت← مزید پڑھیے
شری بدت گلگت کا آخری مقامی بدھ مت بادشاہ تھا ،عام طور پر اسے آدم خور بادشاہ بھی کہا جاتا ہے جس کا اصلی نام چندر شری دیوا وکرمادتیہ تھا۔ بقول پروفیسر احمد حسن دانی گلگت کے حکمران کی آخری← مزید پڑھیے
کل ایک جانکاہ سانحے سے عجب طریق سے جانکاری ہوئی۔ پورے ملک نے یہ سنسنی خیز خبر سنی۔ بادامی باغ کے قریب دھاتی ڈور نے ایک معصوم تین سالہ بچے کی زندگی کی ڈور کاٹ دی۔ بے تعلق خبر دماغ← مزید پڑھیے
میں ایک ضروری میٹنگ میں تھا کہ اچانک فون کی بیل بجی، گھر سے فون تھا۔ میں نے معذرت کی اور میٹنگ روم سے باہر آکر فون آن کیا،فون پربیگم تھیں۔ بتانے لگیں گھر کے قریب والے قبرستان کی ایک← مزید پڑھیے
جموں ڈویژن میں مسلم اکثریتی پیر پنچال اور چناب ویلی علاقے پہلے ہی سے ہندو فرقہ پرستوں کی آنکھوں میں شہتیر کی طرح کھٹکتے ہیں۔حتیٰ کہ نئی دہلی کے سیکولر راہنماوٗں نے بھی پچھلے 70 سالوں سے ان علاقوں کو← مزید پڑھیے
پچھلے کئی ہفتوں سے کشمیر میں افواہوں کے بازار نے مکینوں کا چین چھین لیا ہے۔ لگتا ہے کہ کوئی طاقت کشمیر ی عوام کو مستقل عذاب میں مبتلا رکھ کے ان کو ذہنی مریض بنانا چاہتی ہے۔ ان افواہوں← مزید پڑھیے
جے یو آئی ایف کے اعلی عہدے دار، جامعہ منظور الاسلامیہ کے شیخ الحدیث اور وفاق المدارس کے ضلعی مسؤل مفتی عزیز الرحمن سے متعلقہ مبینہ ویڈیو زیر گردش ہے جس میں مفتی صاحب ایک نوجوان طالب علم کے ساتھ لواطت جیسے انتہائی قبیح فعل میں ملوث پائے گئے ہیں۔← مزید پڑھیے
انسان کی ذات بہت گورکھ دھندہ ہے۔ زمان و مکان کی زنجیر سے وابستہ زندگی کے بحرِ بیکراں میں غوطے کھاتا سفر طے کرتا جاتا ہے۔ وقت کی رفتار کبھی دھیمی تو کبھی ایک دم تیز گام ریل جیسی دوڑنے← مزید پڑھیے
اگر آپ لڑکی ہیں۔ آپ کی عمر 35 سال ہو چکی ہے۔ آپ کی ابھی شادی نہیں ہو سکی، یا شادی کے بعد ابھی آپ کسی وجہ سے ماں نہیں بن سکیں, تو یہ تحریر آپ کے لیے بڑی کارآمد← مزید پڑھیے
سوال آپ کی سوانح “کتھا چار جنموں کی ” ایک اہم ادبی عہد کی داستان ہے ۔ اس کا زیادہ حصہ بر صغیر کے اہم لکھنے والو ں سے آپ کی ملاقات اور علمی و ادبی مسائل پر مشتمل ہے۔← مزید پڑھیے
کرونا ایک آزمائش اور امتحان تھا ۔میرے ساڑھے چار سال کے دکھ ایک طرف اور اس کی یہ بیماری ایک طرف تھی ۔میرا حساب برابر نہیں ہوا بلکہ اس کی طرف کا پلڑا جھک گیا ۔ میری تکلیف میں وہ← مزید پڑھیے
وضع حدیث کے محرکات 1-دینی جذبہ۔۔ لوگوں کو قرآن کی طرف متوجہ کرنے کے لیے قرآن کی سورتوں کے فضائل یا مختلف آیات کی دنیوی اور اخروی برکات بیان کرنے کے لیے احادیث وضع کی گئیں اور وضع کرنے والے← مزید پڑھیے
(نوٹ :فیس بک پر حدیث، سنت، کتب احادیث اور ان کی استنادی حیثیت پر گفتگو دیکھ کر سوچا کہ اس موضوع پر اپنا حاصل مطالعہ پیش کیا جائے۔ شاید پوری بحث کئی اقساط پر چلے۔ اہل علم سے درخواست ہے← مزید پڑھیے