مدثر ظفر کی تحاریر
مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

سو لفظوں کی کہانی ۔ چھوٹی داڑھی

بس اسٹاپ نزدیک ہونے کی وجہ سے اکثریہاں مسافر نماز ادا کرنے کی غرض سے آجاتے ہیں۔ مسجد کا پوچھتے ہیں بتا دیتا ہوں ، چھے دکانیں چھوڑ کر مسجد ہے۔ حسب معمول میں اپنی دکان پر تھا۔ ایک صاحب←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ قربانی

اس پیکٹ میں چار بسکٹ ہیں تین میں لوں گا ایک تمھارا ۔۔۔ یہ میری سائیکل ہے تم مت چلاؤ، تم یہ شو مت دیکھو میں نے کارٹون دیکھنے ہیں، تم اس پر جھولے نہیں لو گی یہ میرا جھولا←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ وعظ

لڑکیوں کو انگریزی طرز تعلیم پر لگا دیا ،مخلوط نظام تعلیم نے معاشرہ کو تباہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔۔۔۔ بے حیائی کو فروغ دیا ہے۔ ۔۔۔میں پوچھتا ہوں بچیوں کو میڑک سے آگے تعلیم دلانے کی←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ کمائی

ڈھابے پر چند آدمی بیٹھے چائے پی رہے ہیں, باتیں ہو رہی ہیں، تعارف ہو رہا ہے۔ تم کیا کرتے ہو ماہانہ کتنا کماتے ہو۔۔۔؟میں ٹیچر ہوں پندرہ ہزار کماتا ہوں۔۔ میں پولیس میں ہوں بیس ہزارکماتا ہوں۔۔میں بینک ملازم←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ پچھل پیری

گلزار ہجری کا علاقہ ان دنوں ویران ہوا کرتا تھا۔ میرا اسٹاپ آنے تک وین میں اکیلا رہ جاتا۔ آج بھی حسب معمول کام سے لوٹتے اندھیرا ہو گیا۔ مسافروں میں ایک جواں سال خوبرو لڑکی بھی تھی۔ تمام مسافر←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ عقیدت

غفورےنے کالا مرغا ڈرتے ڈرتے مرشد کو دیتے ہوئے کہا۔ پچھلی بار میں نے کالا بکرا صدقہ میں دیا تھا تو آپ نے فرمایا تھا کہ، اب تمھاری زمین واگزار ہو جائے گی۔۔۔۔ یہ سنتے ہی پیر صاحب جلا ل←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ قیامت

تم آج کل بہت سنجیدہ رہتے ہو۔۔۔ پچپن میں بہت مہم جوانسان ہوا کرتے تھے۔ میں نے ڈوڈو کو آسمان گھورتے ہوئے دیکھ کر سوال کیا۔۔۔۔ ہاں زیدی ۔۔وہ عمر ہی ایسی ہوتی ہے ، جو دیکھا، پڑھا ،خود کو←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ مسلک

بازار میں اس پر نظر پڑتے ہی چھ سال پیچھے لوٹ گیا۔۔۔ کیوں نہیں ہو سکتی ہماری شادی ؟ اچانک تم اتنا بدل کیسے گئے ؟ اس نے میرا ہاتھ پکڑتے ہو ئے کہا۔۔۔ میں نے ہاتھ چھڑا یا۔تمھارا مسلک←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ ماں

پھل فروش کے پاس لمبی سی گاڑی آکر رکی شیشہ نیچے ہوا ۔بھائی سیب کیسےہیں۔؟ پھل فروش: دوسو روپے کلو اچھا دو کلو دے دو۔۔ پھل فروش نے ڈال دیئے میڈم نے پانچ سو دیئے اور بولی ۔۔۔ کیپ دی←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی _ چُغد

اسے خواب میں دیکھا سرجھکائے کونے میں بیٹھا ہوا۔ کون ہو تم۔؟ میں نے پوچھا منٹو۔وہ بولا۔۔۔ سعادت حسن منٹو۔۔؟ میں نے سوال کیا۔۔ سعادت حسن کب کا مر چکا بس منٹو ہوں۔ اپنے دیس کا حال سناؤ۔؟ بس ویسا←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ محنت شاقہ

یہ اتنا آسان نہیں تھا۔۔۔ لیکن میں نے مسلسل محنت سےان دوستوں کو بالآخر مات دے ہی دی۔۔۔۔ جو محفل میں بیٹھ کر میری ناکامیوں پر میرا مذاق اڑاتے تھے ۔۔۔۔۔مجھ پر بھبتیاں کساکرتے تھے۔ ۔۔ میں نے چلنا شروع←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ خدمت

میں اس عوامی نمائندےکےدفترمیں داخل ہوا۔ شاندار ہر چیز قرینے سے دھری ہوئی، ایک دم صاف ستھرا چم چم کرتا ، گرمیوں میں ٹھنڈا ، سردیوں میں گرم ، ہر سہولت سے آراستہ ، ایک دیوار کے ساتھ بہت بڑا←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ سیلری

سب جا چکے آفس میں ہم دونوں تھے۔ ڈوڈو اپنے نئے فون میں مگن تھا میں نے ڈوڈو سے پوچھا۔ چائے منگواؤں۔۔۔؟ ڈوڈو :ھممم۔۔۔ ڈوڈو چائے آگئی۔۔۔ ڈوڈو :ھممم۔۔۔ ڈوڈو آج موسم کافی اچھا ہے ناں۔۔۔؟ ڈوڈو :ھممم۔۔۔ ڈوڈو آج←  مزید پڑھیے

ہیروئن(سو لفظی کہانی)

وہ کچھ فاصلے پر سفید ساڑھی میں ملبوس چلی جا رہی تھی۔۔۔۔ چہرہ تاثرات سے عاری ، مایوسی، نا امیدی عیاں تھی ۔ مسلسل روانی سے بہتے ہوئے دریا کی طرف بڑھ رہی تھی۔۔۔۔ پہلی نظر میں ہی لگا وہ←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ مزدور

مجھ میں ایک صلاحیت تھی۔۔۔ کسی بھی انسان کے جسم میں حلول کر سکتا تھا۔۔۔ تجربات شروع کیے۔۔۔ ایک ڈان کے جسم گھسا۔ سارادن ماردھاڑ ہر وقت جان کا خطرہ ، پکڑے جانے کا ڈر سکون سے نہ سوتا۔۔ پھر←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ ابھرتی معیشت

مکیش نے ٹی وی لگایا ۔۔ حاکم وقت کا خطاب چل رہا تھا ۔۔ الحمد للہ ہم نے حسن انتظام سے ڈوبتی معیشت کو سنبھالا ہے۔۔۔۔۔ آج ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہو چکے ہیں۔ ہم نے کشکول توڑ دیا←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ گیلپ سروے

مملکت الوٹیا کے وزراء کو تشویش لاحق تھی۔ رعایا ظل سبحانی سے نالاں رہتی تھی۔ پڑوسی ملکوں کی ترقی کی داستانیں امن و امان اور خوشحالی کے قصے زبان زد عام تھے۔ یہی سبب تھا کہ رعایا میں بے چینی←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ مٹن

میں اور ڈوڈو لاہور گھومنے گئے۔۔ پاک ٹی ہاؤس میں چائے پی۔۔ انار کلی گھومے ۔۔ اردو بازار گھومے ۔۔ یادگار گھومے ۔۔ میڑو میں گھومے ۔۔ چاند گاڑی میں گھومے ۔۔ اِدھر گھومے ۔۔ اُدھر گھومے ۔۔گھوم گھوم کر←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ کامیاب مارننگ شو بنانے کا طریقہ

ماضی قریب کا ایک کامیاب اداکار ، اداکارہ لیں جسے ڈرامہ ، فلمیں ملنا کم ہوگیا ہو۔۔۔ چند ادا کار لیں جن کا ریسیشن کا دور ہو ، ان کا خیمہ اسٹوڈیو کے باہر لگوا دیں تاکہ روز آنے جانے←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ غیر سیاسی کہانی

آج مملکت الوٹیا میں بہت چہل پہل تھی ۔ ہجوم خلائق تھا جو بڑی امید لے کر شاہی محل کے گرد جمع تھا ۔ تل دھرنے کو جگہ نہ تھی مملکت الوٹیا میں۔ ڈھنڈورچیوں سے ڈھنڈورا پٹوایا گیا اور آج←  مزید پڑھیے