سو لفظوں کی کہانی ۔ چھوٹی داڑھی

بس اسٹاپ نزدیک ہونے کی وجہ سے اکثریہاں مسافر نماز ادا کرنے کی غرض سے آجاتے ہیں۔
مسجد کا پوچھتے ہیں بتا دیتا ہوں ، چھے دکانیں چھوڑ کر مسجد ہے۔
حسب معمول میں اپنی دکان پر تھا۔ ایک صاحب آئے مسجد کا پوچھا میں نے بتایا۔
چند ساعتیں ہی گزری ہوں گی کہ کانے کو ہاتھ لگاتے ہوئے لوٹ آئے۔
ناک بھوں چڑہاتے ہوئے گرج کر بولے ، بھئی تم تو بڑے غلط آدمی ہو۔۔۔ ہیں جی۔۔۔؟
کیسی مسجد میں بھیج دیا میاں۔۔۔؟ اتنی چھوٹی داڑھی والا امام۔
شکر ہے نظرپڑگئی ورنہ لونڈے تیری وجہ سے نماز فاسد ہوجاتی میری۔۔۔

Facebook Comments

مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply