ہیروئن(سو لفظی کہانی)

وہ کچھ فاصلے پر سفید ساڑھی میں ملبوس چلی جا رہی تھی۔۔۔۔
چہرہ تاثرات سے عاری ، مایوسی، نا امیدی عیاں تھی ۔
مسلسل روانی سے بہتے ہوئے دریا کی طرف بڑھ رہی تھی۔۔۔۔
پہلی نظر میں ہی لگا وہ خود کشی کرنے جا رہی ہے۔۔۔
ہاں۔۔۔ مجھے اسے روکنا چاہیئے، میں چلایا۔۔۔۔۔رکو ۔۔
میری بات سنو۔۔۔۔۔۔
اس نے ان سنا کرکے میرے دیکھتے ہی دیکھتے دریا میں چھلانگ لگادی۔۔۔
میں بھی کودا۔۔ اسے پکڑکر باہر نکالنے لگا۔۔
وہ چلارہی تھی۔۔ مجھے چھوڑ دو مجھے چھوڑ دو۔۔۔ میں نے بھی باہر نکال کر ہی دم لیا۔
وہ چلائی۔۔۔۔۔۔اندھے نظر نہیں آتا۔۔ شوٹنگ چل رہی ہے؟

Facebook Comments

مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply