مدثر ظفر کی تحاریر
مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

سو لفظوں کی کہانی ۔ فیصلہ

مبارک ہو ہم مقدمہ جیت گئے۔۔ نہیں جیتے نہیں ہیں۔۔ تو کیا ہار گئے۔۔؟ نہیں ہارےبھی نہیں ۔۔۔ چلو بری تو ہوگئے ناں۔۔۔؟ نہیں بری نہیں ہوئے۔۔۔ تو کیا نا اہل ہو گئے۔۔؟ نہیں نا اہل نہیں ہو ئے۔۔ چلو←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی – پکا انتظام

ثبوت تمھارے خلاف ہیں، تم اس بار پکے پھنسے ہو۔ دس بندوں نے تمھیں قتل کرتے دیکھا ہے۔ ڈیش کیم سے بنی وڈیو ہے جس میں تمھیں قتل کرتے دیکھا جاسکتا ہے آلہ قتل پر تمھاری انگلیوں کے نشان ملے←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ احتیاط

اس کے اشارہ کرنے پر میں نے بائیک روکی بھائی۔۔۔۔۔۔۔ مجھے اگلے اسٹاپ تک ڈراپ کردیں مجھے جلدی ہے۔۔۔۔۔۔ ہاں بیٹھو۔۔۔۔۔۔ بھائی جان ایک بات کہوں وہ گویا ہوا۔۔۔۔۔ ہاں بولو ۔۔۔۔۔۔؟ سر ایسے کسی انجان کولفٹ نہیں دینی چاہیے←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ درندے

تمھیں شوق تھا انسان دیکھنے کا ۔وہ آپس میں باتیں کرتے ہوئے بولے۔۔۔۔۔ یہ کس کو ما رہے ہیں۔۔۔۔؟ شاید کسی انسان کو۔۔۔۔۔ لیکن کیوں۔۔۔۔؟ معلوم نہیں۔۔۔۔۔ کیا یہ اسے کھانے والے ہیں۔۔۔؟ نہیں انسان انسان کو نہیں کھاتا۔۔۔۔۔ تو←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ مستحق

میرے دفتر کے سامنے بہت بڑا پیپل کا درخت ہے۔۔۔۔ جس کے نیچے ایک ٹانگ سے معذور شخص کشکول سامنے دھرے گردن جھکائے بیٹھا رہتا ہے۔ میں آتے جاتے اسے کچھ نہ کچھ دے دیتا تھا ۔۔۔۔شاید اس لیے کہ←  مزید پڑھیے

میں اور ڈوڈو (سو لفظی کہانی)

ڈوڈو میں کچھ دن سے دیکھ رہا ہوں تمھاری آجکل باس سے گاڑھی چھنتی ہے۔۔۔ میں نے ڈوڈو کو گنگناتے ہوئے دیکھ کر پوچھا۔ ڈوڈو بولا : تمھیں ایسا کیوں لگتا ہے۔۔۔؟ ہماری نسبت تمھاری سیلری بھی وقت پر آتی←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی . سکون

ارے میں تو تمھیں پہچان ہی نہ سکا۔۔۔ کالج کا آخری دن اور پھر آج یوں اچانک ملاقات ،اس طرح بازار میں ۔۔بچے کیا کرتے ہیں؟ ایک ہی بیٹا ہے شادی شدہ، ساتھ ہی رہتا ہے اور میں ریٹائرڈ زندگی←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی”شام”

دو پہلوان عازم سفر ہوئے، چلتے چلتے شام ہوئی ۔۔ لب سڑک ایک غریب کی جھونپڑی میں بعد از قیام ،کھانے اور آرام دونوں میں کچھ تکرار ہوئی۔۔ ایک اٹھا غریب کے بچوں کو پیٹا۔۔ دوسرے کو بھی طیش آیا←  مزید پڑھیے

بارش

اماں بچوں کی دعائیں زیادہ قبول ہوتی ہیں؟ ہاں بیٹا کیوں؟ وہ عائشہ کی ماما اسے کہ رہی تھیں۔۔ تم ان کی باتیں کیوں سنتی ہو کتنی بار کہا اپنے کام سے کام رکھا کرو، اماں سنتی کہاں ہوں ۔۔وہ←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ بابا بنگالی

آپ کا مسئلہ خواہ کیسا ہی پیچیدہ کیوں نہ ہو ، محبوب کو زیر کرنا ، طلاق کروانی ہو یا رکوانی ۔۔۔۔۔۔ انعامی پرائیزبانڈ ، بیرون ملک ویزہ ، ہمارا علم دنیا کے کونے کونے میں اثر کرتا ہے۔۔۔۔۔۔ آپ←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی (قحط)

آج گھر میں گاؤں کا پٹیل موھن داس آیا ہوا تھا۔ صحن میں چارپائیاں بچھی ہوئی تھیں۔ آشریا چوننرے (لکڑی اور مٹی کی جھونپڑی) میں ڈیڑھ سال کے رام چند کو گود میں لیے بیٹھی تھی جو سوکھ کر کانٹا←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی

مجھے اس کا سوپ سیریل دیکھنا بالکل پسند نہیں اور اسے میرا کرکٹ دیکھنا۔ اسے کرکٹ کی اتنی ہی سمجھ ہے جتنی مجھے ڈراموں کی۔ ابھی کل کی بات ہے پاکستان ویسٹ انڈیز کے میچ میں کمنٹیٹر فیلڈنگ پوزیشن بتا←  مزید پڑھیے

مسیحا

شاہ زیب والدین کی اکلوتی اولاد تھا، ہونہار لائق اساتذہ کا نورِ نظر، میٹرک اچھے نمبروں کے ساتھ پاس کیا تو یونس صاحب نے بیٹے کی اعلیٰ تعلیم کی خاطر شہر ہجرت کرنے کا سوچا، گاؤں کی زمین چھوٹے بھائی←  مزید پڑھیے

راستے کے حقوق ، کچھ التفات ادھر بھی

ارے حضور یہ آپ کیا کر رہے ہیں ۔؟شاید آپ کو نظر نہیں آتا فون کی لائن ڈالنے کے لئے سڑک کی سولنگ اکھاڑ رہے ہیں ۔ وہ تو ٹھیک ہے لیکن انہیں بھرے گا کون ۔؟ ہمیں کیا معلوم←  مزید پڑھیے

اے پی ایس ہم شرمندہ ہیں

مذاہب عالم کی تعلیمات پر طائرانہ نظر ڈالتے ہی ایک بات جو تمام مذاہب میں مشترک نظر آتی ہے وہ مذاہب کی پر امن تعلیمات ۔ رائج الوقت دنیا کے بڑے زندہ مذاہب میں سے خواہ وہ سب سے قدیم←  مزید پڑھیے

بابے کو پروٹوکول پسند ہے

چوتھی دفعہ کا ذکر ہے ہمارے دیس میں ایک بہت بڑا گاؤں تھا، اس گاؤں کا بڑا چوہدری عمر رسیدہ گھاگ اور خرانٹ قسم کا انسان تھا ، بڑا ٹہکا تھا اس کا، کہیں وارد ہوتا لوگ بڑھ بڑھ کر←  مزید پڑھیے