مدثر ظفر کی تحاریر
مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

سولفظوں کی کہانی ۔ قرب قیامت

عزیزو اقارب سے سن رکھا تھا کہ وہ بہت پہنچے ہو ئے بزرگ ہیں۔ مجھے کو ئی بھی مسئلہ نہیں تھا لیکن چاہتا تھا کہ کسی بزرگ کی صحبت سے فیض یاب ہوں۔ ان کے آستانہ پر حاضر ہوا ۔۔۔←  مزید پڑھیے

سولفظوں کی کہانی ۔ ادھاری چائے

تم آئے نہیں۔۔؟ رات دو بجے تک انتظار کیا ، تھک ہار کر میں سو گئی۔۔۔ میں وہ ۔۔۔۔ کیا میں وہ۔۔۔؟ کتنی مشکل سے سب کو چائے پلائی ، تمھاری دی ہوئی نیند کی گولیاں ملائیں ،، دروازے کو←  مزید پڑھیے

سولفظوں کی کہانی ۔ سستا ایمان

شناختی کارڈ میں غلط مذہب لکھ دیا گیا ہے ۔تصحیح کر دیں میں نے کہا۔۔۔ ہم کسی کا مذہب تبدیل نہیں کرسکتے۔۔۔ افسر نے دوٹوک جواب دیا۔۔۔ آپ کر سکتے ہیں ، پیسے لے لیں ، میں نے آفر کی۔۔۔←  مزید پڑھیے

سولفظوں کی کہانی ۔ رزق حلال

رقص و سرور کی محفل برپاء تھی ۔ شہر کے نامور تاجر صنعت کار بیوروکریٹ جمع تھے ۔ شیخ صاحب جنکی فیکڑی میں مزدور کو کبھی وقت پر تنخواہ نہیں ملی۔ حاجی صاحب چاول کی ملاوٹ میں ید طولیٰ رکھتے←  مزید پڑھیے

سولفظوں کی کہانی ۔ کامل پیر

جیسے ہی پیر صاحب گھر پدھارے گھرے والے ان کے آگے بچھ بچھ گئے ۔ اہل خانہ نے خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی۔ توفیق سے بڑھ کر اپنے پیر و مرشد کی تواضع کی۔ صاحب خانہ نے اپنی←  مزید پڑھیے

سولفظوں کی کہانی ۔ سانپ

مجھے سانپ پالنے کا شوق ہو ا ۔سانپوں کی دکا ن پر گیا۔ رنگ برنگے سانپ مرتبانوں میں سجے تھے۔ زہر کی مقدار کے حساب ان پرقیمتیں درج تھیں۔ کنگ کوبرا ، امریکن کوپر ہیڈ ، کارن سنیک ، ریٹل←  مزید پڑھیے

سولفظوں کی کہانی ۔ جہیز

تم آخر کر کیا رہی ہو۔؟ شفقت اپنی زوجہ کوکچھ جمع تفریق کرتے دیکھ کر پوچھ ہی بیٹھا۔۔۔ آپ کو تو کچھ پتہ ہی نہیں۔۔۔ بھئی کچھ بتاؤ گی یا پہیلیاں ہی بجھوانی ہیں۔۔۔ ارے سلمیٰ کی نسبت کیئے ایک←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی(بیوہ)

ہر چوتھے دن غفور کا اس محلہ میں چکر لگتا تھا ۔۔۔۔ لیکن اب تک وہ اتنی ہی سن گن لے پایا تھا کہ وہ بیوہ ہے ۔۔۔۔ حسب معمول آج جب اس نے آواز لگائی ٹین ڈبہ بیچو ،←  مزید پڑھیے

سو لفظی کہانی(سگا دادا)

تمھیں معلوم ہے تھرپارکر کے لوگوں کے حافظے بہت تیز ہوتے ہیں۔۔۔۔۔ ایک سات سال کے بچے کو اپنے گیارہ داداؤں کے نام یاد تھے۔۔۔ وہ بولا واقعی؟ ہاں وہ بچہ کسی ٹیپ ریکارڈر کی طرح شروع ہو گیا تھا۔۔←  مزید پڑھیے

سولفظوں کی کہانی ۔ بڑا لیڈر

تمھارے ہاں بڑا لیڈر کیسے بنتا ہے۔۔۔؟ میں نے چانگ سےپوچھا ۔۔۔ معاشی اصلاحات کرتا ہے،مستقبل کی منصوبہ سازی کرتا ہے، تجارت کو فروغ دیتا ہے، خوشحالی لاتا ہے۔۔۔۔ چانگ نے سینہ پھلا کر بتا یا۔۔۔ تمھارے ہاں بڑا لیڈر←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی۔بے شرم

آنکھوں پر موٹی سی عینک چڑھائےسمارٹ فون کی اس دنیامیں۔۔ بس میں بیٹھا، کتاب پڑھتا ہواوہ نوجوان کسی اور ہی دنیا کا مسافر معلوم ہو تا تھا۔۔۔ تھپڑ کی زناٹے دار آواز نے مسافروں کو لڑکے کی طرف متوجہ کیا←  مزید پڑھیے

سولفظوں کی کہانی ۔ انکل سام

انکل سام ملنے آئے خیرو نے بتایا۔ انہوں نے میرے گھر کا جائز ہ لیا ۔۔تمھیں تمھارے پڑوسیوں سےخطرہ ہے ،تمھارے پاس اسلحہ ہے ؟ نہیں ،خیرو نے حقیقت بیان کی۔۔۔ میں اعلی قسم کا پستول بناتا ہوں، مجھ سے←  مزید پڑھیے

سمارٹ

میں سمارٹ فون سے ہر چیز کنٹرول کر سکتا ہوں۔ ۔۔۔ بیٹھے بیٹھے پنکھا چلا سکتاہوں، بند کر سکتاہوں , اے سی چلا سکتا ہوں ۔۔۔۔ میں نے اپنا سی سی ٹی وی سسٹم اپنے سمارٹ فون سے منسلک کیا←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ کھوٹے سکے

تم اند ر نہیں جا سکتے اس نے گرج کر کہا۔ کیوں نہیں جا سکتا۔؟ میں نے استفسار کیا ۔ تمھارا نامہ اعمال خالی ہے اس نے جواب دیا۔ میں نےہاتھ میں پکڑا نامئہ اعمال اسے دکھا یا جس میں←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ خالص

ڈاکٹر کے جاتے ہی سلطان بیوی پر پل پڑا۔۔ آخر تم اتنی لا پرواہ کیسے ہو سکتی ہو ؟ ارے کچھ تو خیال کیا کرو اکلوتا بیٹا ہے ہمارا ، پہلے بھی کئی بارتمھاری بے دھیانی کی وجہ سے اسے←  مزید پڑھیے

بیویاں(سو لفظی کہانی)

بیویاں دو قسم کی ہوتی ہیں۔۔۔ سخت سست، دوسری بہت زیادہ سگھڑ ، اس سے فرق نہیں پڑتا۔۔ سسرال ہر دو سے نالاں رہتاہے ۔ سست بیویاں جھاڑو پونچھے سے عاجز ہو تی ہیں ، کھانا پکانے کی بجائے باہر←  مزید پڑھیے

بیٹا ایپلیکیشن

بیٹا یہ کیا ہے۔؟ بابا یہ سمارٹ فون ہے۔۔ باپ: مجھے پتہ ہے۔۔ بیٹا اگر پتہ ہے تو پوچھا کیوں۔؟ باپ: اچھا اس سے کیا ہوتا ہے۔؟ بیٹا: اس سے وائس کال وڈیو کال میسجز او بہت ساری ایپلیکیشن گیم←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ لائیک

ڈوڈو پریشان تھا ۔۔ کیا ہوا۔۔؟ میں نے پوچھا۔۔ فیس بک پیج بنایاہے لائیک نہیں ملتے۔۔ تم کیا کرتے ہو اتنے لائیک کیسے حاصل کرتے ہو ۔۔؟ میں نے پیج بنایا کچھ ڈالر خرچ کیے اپنی پو سٹ اسپانسر کیں←  مزید پڑھیے

سو لفظوں کی کہانی ۔ پھیری والا

میں حسب معمول اپنے کلینک میں بیٹھا ہوا تھا۔ ایک موٹر سائیکل آکر رکی۔۔ صاحب میں یہاں اپنی موٹر سیکل کھڑی کردوں۔۔؟ (پنجاب کے دیہات میں معمول ہے سامان بیچنے والے اپنی موٹر سائیکلیں ایک جگہ کھڑی کرکے گاؤں میں←  مزید پڑھیے

چُھٹے

خلاف معمول بس اسٹاپ پر بھیڑ نہیں تھی۔ اچانک پیچھے سے صدا آئی۔۔۔اللہ کے نام پہ دے دو بابو، مڑ کر دیکھا گرد سے اٹا چہرہ، بکھرے بال ، پیوند لگے کپڑے ۔۔ ہاتھ پھیلائے ادھیڑ عمر فقیر کھڑا تھا←  مزید پڑھیے