سو لفظوں کی کہانی ۔ ابھرتی معیشت

مکیش نے ٹی وی لگایا ۔۔
حاکم وقت کا خطاب چل رہا تھا ۔۔
الحمد للہ ہم نے حسن انتظام سے ڈوبتی معیشت کو سنبھالا ہے۔۔۔۔۔
آج ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہو چکے ہیں۔ ہم نے کشکول توڑ دیا ہے ۔۔۔
معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اقلیتوں کو ملازمت کے کوٹے دیے ہیں ۔۔۔۔۔۔
عوام کا معیار زندگی بلند ہو رہا ہے۔۔۔۔
باہر سے آواز آئی۔۔ ٹماٹر ایک سوساٹھ روپے کلو۔۔آلو پچاس روپے کلو۔۔
سویتا کمرے میں آئی۔۔
سنومکیش۔۔۔ یہ لو میرا منگل سوتر۔۔۔ اسے بیچ کر ٹماٹر اور کوئی سبزی لو،،، آج گیتا کو دیکھنے مہمان آ رہے ہیں۔۔۔

Facebook Comments

مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply