رویے - ٹیگ

ہم اور ہمارے رویے۔۔عامر عثمان عادل

بات کہنے کا سلیقہ نہیں نادانوں کو ۔۔ ہم خوش لباس تو ہیں۔ مگر خوش اخلاق نہیں! ہماری خوش خوراکی قابل رشک ہے۔ لیکن خوش گفتاری قابل اعتراض ۔نجانے ہمارے لہجوں میں مٹھاس کی بجائے کڑواہٹ کہاں سے در آئی۔←  مزید پڑھیے

زاویہ(ایک روایت)بِلّے اور بِلّیاں۔۔۔۔جواد بشیر

ایک سال سے صبح کالج کے لیے روانہ ہونے سے پہلے گاڑی کو صاف کرنا میرا معمول بن چکا تھا،ویسے بھی میری پہلی گاڑی ہونے کی بدولت اسے صاف کرنے کا مجھے شوق سے زیادہ جنون بھی تھا۔اور میری طبعیت←  مزید پڑھیے

انسانوں کے زہریلے لہجے۔۔۔رمشا تبسم

زمانہ قدیم میں تیر, نیزے, تلوار سب زہر میں بھگوئے جاتے تھے۔ تا کہ دشمن پر جب حملہ کیا جائے تو وہ بچ نہ سکے ۔اگر گھائل ہو کر  زخم سے بچ جائے تو زہر اپنا کام آہستہ آہستہ دکھا←  مزید پڑھیے

پاکستانی سیاست اور ہمارا رویہ۔۔۔فراست محمود

بقول نقوی صاحب ! “اب تو یوں ہے کہ حال اپنا بھی دشت ِہجراں کی شام جیسا ہے” حبس زدہ اور گھٹن سے بھر پور ،مہیب سایوں سے ڈھکی گہری اور تاریک شام جیسا حال ہے۔الفاظ ہیں کہ ذہن کے←  مزید پڑھیے

انسانی سوچ اور مختلف رویے۔۔۔۔شجاعت بشیر عباسی

انسانی رویے عموماً دو طرح کے ہوتے ہیں تلخ یا شریں بالکل اسی طرح جیسے انسانی سوچ کے دو رخ ہوتے ہیں مثبت یا منفی۔ رویے انسان کی پہچان کا مستقل حصہ ہوتے ہیں اپنے رویے کو بدلنا خاصا مشکل←  مزید پڑھیے

ہمارے مذہبی رویوں میں در آنے والی تنزلی۔۔۔۔۔ سبط حسن گیلانی

گزشتہ چالیس سالوں میں بدلتا ہوا سماج ہماری آنکھوں دیکھی کہانی ہے۔ ایک اچھا بھلا قابل برداشت سماج اور اس کے رویوں کے ساتھ ایسا کیا ہو گیا کہ دیکھتے ہی دیکھتے فراز نہ سہی ترقی کا سفر بھی نہ←  مزید پڑھیے

رویوں کی الجھنیں ۔۔۔ سمیرہ انجم

اپنی ہستی مٹا کر بھی آخر کیوں وہ اچھی سے اچھی بیوی کا سفر طے نہ کر سکی۔ آخر کیوں؟ کیا ہے کسی کے پاس اس بات کا جواب؟←  مزید پڑھیے

جنگلی گلاب اور کنوارے گنجے۔۔مریم مجید

دو چار روز قبل مکالمہ پر مدیر اعلی جناب انعام رانا صاحب  کا ایک مضمون شائع ہوا جو “لڑکیاں املی کیوں کھاتی ہیں ” کے عنوان سے تھا ۔ یہ وہ ایام تھے جن میں وہ  سوشل میڈیا  سے بوجوہ←  مزید پڑھیے

بے نیاز خدا اور اس کے بندے۔۔مطربہ شیخ

وحی کا پہلا لفظ “اقراء ” یعنی ” پڑھو ”  یعنی  علم حاصل کرو ،  غور  و فکر کرو ، تحقیق کرو اور جانو لیکن صدیوں سے ہمارا یہ حال ہے کہ ہم چاہتے ہیں کوئی  دوسرا ہمارے مسائل حل←  مزید پڑھیے

مینجمنٹ “سائنس”، ذہنی دباؤ اور خودکشی۔ شاداب مرتضی

 گزشتہ دنوں NUST یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ نوجوان اعزاز علی نے بیروزگاری سے تنگ آکر خود کشی کر لی تھی۔ اس افسوسناک واقعے نے ہر حساس دل کو ہلا  کر رکھ دیا تھا۔ مذہبی رجحان رکھنے والے افراد چونکہ خود←  مزید پڑھیے

مثبت جذبے جگائیے۔ مجاہد حسین

چند سال قبل ایک ایسے یہودی کی لکھی ہوئی کتاب پڑھی تھی جو جرمن نازیوں کی قید میں کئی سال گزار چکا تھا۔ اس نے پوری تفصیل سے لکھا ہے کہ اس کیمپ میں قیدیوں کی کیا حالت تھی اوران←  مزید پڑھیے

آج والدین کو بھی تربیت کی ضرورت ہے۔اسماء مغل

بچوں کو کچھ بھی سکھانے اور تربیت کا مسئلہ تو ہمیشہ سے رہا ہے لیکن فی زمانہ بچوں سے زیادہ والدین کی تربیت ضروری ہو گئی ہے۔ہم ایک ایسے معاشرے میں سانس لے رہے ہیں جہاں کچھ بھی ہو جائے←  مزید پڑھیے

پاکستان میں خواتین کے استحصال کا ذمہ دار کون؟

پاکستان میں خواتین استحصال کا شکار ہیں ، میرا مطلب   عمومی استحصال  سے ہے،جنسی استحصال میرا موضوع نہیں ،اس کے لیے الگ سے بات ہو گی۔پاکستانی معاشرے میں خواتین کو قدم قدم پر مصائب اور استحصال کا سامنا ہے۔بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں خواتین گودسے گور تک دکھ سہتی ہیں،خواتین کے ساتھ ہونے والے اس ظلم کا ذمہ دار عام  طور پر مرد   کو  ہی ٹھہرایا جاتا ہے۔ اس ضمن میں حقوق نسواں کے نام نہاد علمبردار مرد طبقے کو روایتی تنقید کا نشانہ بناکر اپنی طرف سے گمان کر لیتے ہیں کہ ہم نے خواتین کو درپیش مسائل کا خاتمہ کر دیا جبکہ   باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو  صورتحال یکسر مختلف  نظر آتی ہے، خواتین کے استحصال کے خاتمے کے لیے حقیقت کی تلاش ازحد ضروری ہے ۔کیونکہ  جب تک  مرض کی وجوہات کا علم نہ ہوگا،کوئی←  مزید پڑھیے