زاویہ(ایک روایت)بِلّے اور بِلّیاں۔۔۔۔جواد بشیر

ایک سال سے صبح کالج کے لیے روانہ ہونے سے پہلے گاڑی کو صاف کرنا میرا معمول بن چکا تھا،ویسے بھی میری پہلی گاڑی ہونے کی بدولت اسے صاف کرنے کا مجھے شوق سے زیادہ جنون بھی تھا۔اور میری طبعیت کے مطابق اسے  نظر بھی آنا چاہیے تھا۔

ایک صبح اِسی کی صفائی میں مشغول، پسینے سے شرابور،میں گاڑی کی چھت صاف کررہا تھا کہ اچانک سے قریبی دیوار پر سے ایک بلّی میری گاڑی کی چھت پر آدھمکی۔۔اٹھکھیلیاں کرتے،گاڑی کی چھت کا جائزہ لیتے،وہ اپنے وجود سے اُسے بے انتہا گندہ کرچکی تھی،پھر میرے ششکارنے پر وہ چلی گئی،مگر جاتے جاتے مجھے سوالوں کی بھول بھلیوں میں چھوڑ گئی۔

یہ جانور جس کو اندازہ ہی نہیں کہ اُس کے وجود کے ساتھ لگی گندگی کسی دوسرے کو بھی گندہ کردیتی ہے،وہ تو اپنی فطرت پر تھی،اُسے تو کچھ اندازہ بھی نہیں تھا کہ وہ میری چمچماتی گاڑی کا بیڑہ غرق کر چکی تھی۔تسلی سے آئی اور سکون سے چلی گئی۔جس کے آنے پر میرا کوئی کنٹرول نہیں تھا،لیکن جانے پر،یا اُسے بھیجنے پر تھا۔۔

خیر میں اُس کے جانے کے بعد دوبارہ گاڑی کی صفائی میں لگ گیا۔۔اور کچھ سوالوں پر غور کرتا رہا،کہ اِسی طرح کے کچھ بلّے اور بلّیاں انسانوں کی زندگیوں میں بھی بِنا چاہے آدھمکتے ہیں،اور دوسروں کی زندگی میں اپنے وجود کی گندگی کو تسلّی سے بکھیرتے ہیں،جس کا اندازہ اُنہیں بالکل بھی نہیں ہوتا۔۔کیونکہ وہ بھی اپنی فطرت پر ہوتے ہیں،اس لیے اُن کے لیے یہ کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہوتی۔

تو کیا ایسے بلّے بلّیوں کے جانے کے بعد ہمیں اپنی زندگی میں صفِ ماتم بچھا لینا چاہیے؟یا آرام سے اُن کی بکھیری ہوئی گندگی کو صاف کرکے زندگی کی گاڑی کو سٹارٹ کرکے آگے نکل جانا چاہیے؟

مجھے لگتا ہے کہ اُس گندگی پر صفِ ماتم بچھانے کی بجائے اطمینان سے آگے بڑھ کر اُس گندگی کو صاف کرنا چاہیے اور سکون سے گاڑی کو اپنی منزل کی جانب رواں دواں رکھنا چاہیے۔

Advertisements
julia rana solicitors

کیونکہ کچھ بلّے بلّیوں کا زندگی میں آنا اوراُن کی گندگی کو کنٹرول کرنا ہمارے بس میں نہیں ہوتا،وہ سب اپنی فطرت پر ہوتے ہیں۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”زاویہ(ایک روایت)بِلّے اور بِلّیاں۔۔۔۔جواد بشیر

  1. 100% baat theek hy… Hmari zindigi my buhat sy log ya chezain aisi ati hyn jo hamain gandgi k khuly meedan my dhakeel dety hyn… Un k jaany k baad, apny appko bachana or nikalna hi sahi maharat hy… Jo k hmy lazmi krna chahye …

Leave a Reply