افسانہ    ( صفحہ نمبر 11 )

تنہائی کا خالی سینہ اور باشک ناگ کا دل(1)۔۔سیّد محمد زاہد

تنہائی کا خالی سینہ اور باشک ناگ کا دل(1)۔۔سیّد محمد زاہد/کاجل نے کیفے سے باہردیکھا۔ برف پوش وادی چاندنی میں دُھلی  ہوئی تھی۔ بل کھاتی لمبی سڑک اورحد ِنظر تک پھیلے سبزہ زار سفید اوڑھنی اوڑھے درد انگیز خاموشی میں ڈوبے ہوئے تھے۔←  مزید پڑھیے

گھگھو گھوڑا۔۔شاہین کمال

رحیم نے جب گھر میں قدم رکھا تو اس کی بےپناہ حیرت بجا تھی کہ صورت حال اس کی توقع کے عین برعکس۔ میز پر بھاپ اڑاتے اشتہا انگیز کھانے، صاف ستھرا ، قرینے سے سجا بنا نکھرا گھر اور←  مزید پڑھیے

پوسٹ پارٹم (زمین،ماں اور لکھاری کا دکھ)…صادقہ نصیر

وہ شام اسے اچھی طرح یاد  تھی جب اس کے ماں بننے کے دن قریب تھےاور وہ اپنےہونے والے بچے کی گود بھرائی کے فنکشن پر آۓ مہمانوں کو رخصت کرکے فارغ    ہوئی۔ بہت خوش تھی مگر خاموشی سے←  مزید پڑھیے

جنت سے نکالے ہوئے لوگ(2،آخری حصّہ)۔۔شاہین کمال

سب مل ملا کر نتیجہ شدید سر درد اور طبیعت میں بے زاری اور چڑچڑاپن۔ گھر پہنچی تو نور بےچین، روئے جائے، روئے جائے۔ پیٹ کی مالش بھی کر دی، اسپنج باتھ بھی دے دیا۔ الٹا لیٹا کر ہلکے ہاتھوں←  مزید پڑھیے

جنت سے نکالے ہوئے لوگ(1 )۔۔شاہین کمال

سکول سے واپسی پر اپارمنٹ کے سامنے میدان میں کار پارک کر کے میری متلاشی نظریں بلی کی کھوج میں تھیں تاکہ لنچ باکس میں اہتمام سے رکھی ہوئی ہڈیاں اور چوتھائی بچی ہوئی سینڈوچ اس کے پیٹ پوجا کا←  مزید پڑھیے

گھڑے کی مچھلی۔۔ربیعہ سلیم مرزا

بچے اسکول گئے تو گھر سمیٹتے سماٹتے گیارہ بج گئے ۔ اپنے لئے چاء بنائی۔ دوسرے گھونٹ پہ ہی یاد آگیا “مجھے تو نہانا تھا ۔؟ کپ وہیں چھوڑکر غسلخانے جاکے ٹونٹی کے نیچے ہاتھ رکھا ۔شکر ہے ۔۔پانی ہلکا←  مزید پڑھیے

اسنو مین (snow man)۔۔ شاہین کمال

وہ اتوار کی ایک مصروف صبح تھی۔ میں ڈسٹنگ کر رہی تھی کہ بیڈ روم کی ڈسٹنگ کے دوران میری نظر آنگن میں بیٹھے ہوئے باصر پر پڑی اور یہ کیا! میں وہیں منجمد ہو گئی ۔ باصر کے ہاتھوں←  مزید پڑھیے

تین م کی کہانی۔(دوسرا،آخری حصّہ)۔۔شاہین کمال

میری زندگی کی سب سے پر مسرت گھڑی جب میری گڑیا ، میری گیتی اس دنیا میں آئی تھی۔ یہ پہلی چیخ اولاد کا واحد وہ “رونا” ہے جس پر ہر ماں ہنستی ہے۔ گیتی میری تتلی تھی، میری گوریا←  مزید پڑھیے

تین م کی کہانی(پہلا حصّہ)۔۔شاہین کمال

تمہاری پہلی چیخ مانو  میری زندگی کی تجدید تھی۔ تمہارا سارا پہلا پل مجھے یاد ہے۔ وہ تمہارا پہلا دانت ہو ،پہلا قدم یا اسکول کا پہلا دن، سب ابھی بھی میری یادداشت میں جھلملاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اولاد←  مزید پڑھیے

ح-زادی۔۔شاہین کمال

صبح ہی صبح سَلو سے منہ ماری ہو گئی۔ میں لکڑی کے چولہے پر چائے چڑھا کر، شاہو کو جھگی کے پاس نالی پہ بیٹھا کر فارغ کروا رہی تھی کہ چائے اُبل گئی، بس اسی بات پر جھگڑا بڑھ←  مزید پڑھیے

متحرک سائے ۔۔شاہین کمال

متحرک سائے(1)۔۔شاہین کمال/بیشتر لوگ بڑھاپے کی تنہائی سے خوفزدہ رہتے ہیں جبکہ بڑھاپے کی انجمن  آرائی الگ ہی ہے۔ فارغ وقت زندگی کے ہر گوشے میں فراخدلی سے جھانکنے کی سہولت فراہم کرتا ہے کہ کسی نے آنا نہیں اور ہم نے کہیں جانا نہیں گویا←  مزید پڑھیے

عمر گزار دیجیے! عمر گزار دی گئی۔۔علامہ اعجاز فرخ

عابد شاپ دراصل یوں مشہور ہو گئی  کہ آصف سادس نواب میر محبوب علی خان کے دور میں ایک یہودی مسٹر عابد نے یہاں ایک دوکان کھولی تھی جس میں ضرورت کی ہر چیز مل جاتی تھی، یوں کہیے کہ←  مزید پڑھیے

جونک۔۔شاہین کمال

اس وقت میں دنیا سے بیزار اور بور ترین شخص ہوں۔ گو میرے چاروں طرف کھلکھلاتے، چہکتے لوگوں کا مجمع ہے ۔ بھئ اب دلوں کے بھید تو اللہ ہی جانے ، پر بظاہر سب ہی کی باچھیں چری کھلیں←  مزید پڑھیے

تکمیل(افسانچہ)۔۔شاہین کمال

میرے میاں بڑے جانے مانے انٹلکچول ہیں۔ ایک دنیا ان کی گرویدہ و شیدا، خاص کر خواتین میں تو وہ بے حد مقبول و پسندیدہ ۔ ہمارے تین بچے ہیں اور میں سر تا پا گھریلو ذمہ داریوں میں غرق۔←  مزید پڑھیے

یقین و ایمان۔۔عارف خٹک

ہسپتال کاؤنٹر پر دو لاکھ جمع کرواتے ہوئے میرے ہاتھ کپکپانے لگے۔ ریسیپشن پرموجود لڑکے نے جلدی جلدی کمپیوٹر انٹری کرکے مجھے وصولی کی رسید تھما دی اور میرے بقایاجات کا بل بنانے لگا۔ میں تیزی سے سیڑھیاں چڑھ کر←  مزید پڑھیے

لہو پکارے گا آستیں کا۔۔شاہین کمال

افوہ !  آج بہت دیر ہوگئی ہے۔ کبیر نے جلدی جلدی اپنی بد رنگی شرٹ کا بٹن بند کرتے ہوئے کہا۔ کوئی بات نہیں پہلے ناشتہ تو کر لو۔ میں نے رات کی باسی روٹی کو پانی سے نم کر←  مزید پڑھیے

کمہارن۔۔سیّد محمد زاہد

اس نے  بابل، عکادی اور اشوری تہذیبوں کی جنم بھومی منطقۃ بین النہرین میں عرصہ درازتک بادیہ پیمائی کی۔ بیابانوں کی خاک چھانتے، دشت پیمائی کرتے, بلادالشراۃ اور سینائی سے ہوتے ہوئے وادی نیل پہنچی۔ یمن سے لے کر یونان←  مزید پڑھیے

ادھوری محبت کا حاصل (افسانہ)۔۔محمد وقاص رشید

ادھوری محبت کا حاصل (افسانہ)۔۔محمد وقاص رشید/ریل اپنی پٹڑی پر رواں دواں تھی۔۔شاعر کی سوچوں کی پٹڑی پر بھی یادوں کی ایک ریل محوِ حرکت تھی۔ کبھی کسی اسٹیشن پر رکتی کبھی کسی پلیٹ فارم پر خراماں خراماں چہل قدمی کرتی←  مزید پڑھیے

دیوار گریہ۔۔شاہین کمال

میں کیا سناؤں؟ میرا سینہ، سینہ بریاں ہے۔ شاید میں یاست پسند ہوں۔ مجھے غمگین کہانیاں ہی یاد رہتی ہیں کیوں کہ خوشیاں لمحاتی اور غم دائمی ہوتے ہیں۔ اب تو کل یگ ہی ہے ۔ چلو میں تمہیں اس←  مزید پڑھیے

کھارا پانی۔۔ربیعہ سلیم مرزا

برتنوں کی کھنک میں بھی ذائقہ ہوتا ہے ۔ ۔دوسال چھابی میں روٹی کےاوپر آلو گوبھی، آلو گاجریں رکھ کر کھاتے کھاتے صغریٰ  جیسے بھول ہی گئی تھی قورمہ، ہو تو ڈنر سیٹ نکلتا ہے ۔ اس نے شوربےمیں پڑی←  مزید پڑھیے