وہاراامباکر، - ٹیگ     ( صفحہ نمبر 4 )

بدن (88) ۔ خواتین و حضرات/وہاراامباکر

کئی بار کہا جاتا ہے کہ مرد اور خاتون میں جینیاتی فرق اس سے زیادہ ہیں جتنے انسان اور چمپینزی میں ہیں۔ سخت ریاضی کے حساب سے یہ بات درست ہے۔ مرد اور خاتون کے درمیان 1.8 فیصد جین کا←  مزید پڑھیے

بدن (79) ۔ نیند کے مراحل/وہاراامباکر

نیند ہمیں جو کچھ بھی دیتی ہے، یہ صرف بحالی کے لئے آرام تک محدود نہیں۔ کچھ تو ہے جس کی وجہ سے ہم دنیا سے ناطہ توڑ دینے کی خواہش کرتے ہیں۔ اور اس دوران خطرات سے دفاع بھی←  مزید پڑھیے

بدن (76) ۔ مارٹن کا معدہ/وہاراامبار

بہت طویل عرصے تک معدے کے بارے میں ہمارا علم 1822 میں ہونے والے ایک بدقسمت حادثے کے مرہونِ منت تھا۔ اس سال کینیڈا کے ایک نوجوان ایلیکس سینٹ مارٹن ایک دوکان پر کھڑے تھے۔ ان کے ساتھ ایک شخص←  مزید پڑھیے

بدن (74) ۔ غذائی راہنمائی/وہاراامباکر

ہمیں کیا کھانا چاہیے، کتنا کھانا چاہیے اور کیا نہیں کھانا چاہیے۔ یہ اہم سوالات ہیں جن کے بارے میں اچھی ہدایات معتبر ذرائع سے مل جائیں گی لیکن یہاں پر ایک مسئلہ ہے۔ ہمیں اندازہ تو ہے لیکن ٹھیک←  مزید پڑھیے

بدن (69) ۔ غذائی سائنس کی ابتدا/وہاراامباکر

ہمیں معلوم ہے کہ کیک یا برگر یا نہاری یا پائے یا قیمے والے پراٹھے یا ایسے دوسری چیزیں اگر زیادہ مقدار میں کھائی جائیں تو ان کے اثرات ہماری توند پر نظر آنے لگیں گے۔ لیکن ان کے پیچھے←  مزید پڑھیے

بدن (67) ۔ سانس/وہاراامباکر

خاموشی سے اور ایک ردھم کے ساتھ، سوتے ہوئے اور جاگتے ہوئے، ہر روز آپ بیس ہزار سانس اندر اور باہر کرتے ہیں۔ اس میں تقریبا پندرہ ہزار لٹر ہوا کو پراسس کرتے ہیں۔ (ٹھیک عدد کا انحصار اس پر←  مزید پڑھیے

بدن (66) ۔ امیون سسٹم کے مسائل/وہاراامباکر

پچاس کے قریب معلوم آٹوامیون بیماریاں ہیں جو ہمیں امیون سسٹم کی وجہ سے لاحق ہوتی ہیں اور یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔ اس کی مثال کروہن بیماری ہے۔ 1932 میں برل کوہن نے اسے شناخت کیا اور اس پر←  مزید پڑھیے

بدن (65) ۔ گردے کی تبدیلی/وہاراامباکر

دسمبر 1954 میں 23 سالہ رچرڈ ہیرک کے گردے فیل ہو چکے تھے۔ وہ موت کے دہانے پر تھے۔ انہیں ان کی زندگی لوٹا دی گئی، وہ گردے کا ٹرانسپلانٹ کروانے والے پہلے مریض تھے۔ وہ قسمت کے دھنی تھے←  مزید پڑھیے

بدن (64) ۔ دفاعی نظام کی دریافت/وہاراامباکر

پیٹر میڈاوار لبنانی نژاد سائنسدان تھے جو خود برازیل میں پیدا ہوئے اور نوجوانی میں برطانیہ آ گئے۔ یہ بیسویں صدی کی سائنس کا بڑا نام ہیں۔ دوسری جنگِ عظیم کے وقت میں کیا گیا ان کا کام ان کیلئے←  مزید پڑھیے

بدن (63) ۔ سوجن/وہاراامباکر

جب جسم اپنا دفاع کر رہا ہوتا ہے تو اس جنگ کی حرارت کا ایک نتیجہ سوجن ہے۔ زخم کے قریب خون کی رگیں پھیل جاتی ہیں تا کہ زیادہ خون اس جگہ تک پہنچ سکے۔ اور خون کے ساتھ←  مزید پڑھیے

بدن (57) ۔ درجہ حرارت/وہاراامباکر

ہاتھی کا دل ایک منٹ میں صرف 30 بار دھڑکتا ہے، انسان کا ساٹھ سے ستر بار، گائے کا پچاس سے اسی مرتبہ جبکہ چوہے کا 600 بار۔ ایک دن میں ایک چوہے کو زندہ رہنے کے لئے اپنے وزن←  مزید پڑھیے

بدن (55) ۔ چلنا اور پھینکنا/وہاراامباکر

 باوقار چال کا مشکل چیلنج ہم آسانی سے اپنی جسمانی ڈیزائن کی وجہ سے کر لیتے ہیں۔ سیدھی گردن، لچکدار کمر، درمیان میں کھوپڑی، بڑے گھٹنے، اندر کی طرف آنے والی ران کی ہڈی ہمارے جسمانی اوزار ہیں۔ غیرشعوری طور←  مزید پڑھیے

بدن (53) ۔ انگلیاں اور پیر/وہاراامباکر

آپ سے کوئی پوچھے کہ ہاتھ میں کتنی انگلیاں ہوتی ہیں؟ تو شاید آپ “دس” کہیں گے۔ اگر کہا جائے کہ پہلی انگلی کونسی ہے تو شاید ہر کوئی اپنی شہادت والی انگلی بتائے۔ اپنے ہمسائے میں رہنے والا انگوٹھا←  مزید پڑھیے

بدن (52) ۔ پٹھے وغیرہ/وہاراامباکر

جسم کے ڈھانچے میں صرف ہڈیاں ہی نہیں، اور بھی بہت کچھ ہے۔ ایک نظر باقی چیزوں پر۔ ٹینڈن (tendon) اور لیگامنٹ (ligament) جوڑنے والے ٹشو ہیں۔ ٹینڈن ہڈی کو پٹھوں سے جبکہ لیگامنٹ ہڈی کو ہڈی سے جوڑتے ہیں۔←  مزید پڑھیے

بدن (51) ۔ ڈھانچہ/وہاراامباکر

ہمارے ڈھانچے کا کام آسان نہیں ہے۔ اسے سخت ہونا ہے اور فعال بھی۔ ہمیں سیدھے بھی کھڑے ہونا ہے۔ اور مڑنا تڑنا بھی ہے۔ ہم بیک وقت سخت اور لچکدار ہیں۔ جب کھڑے ہوں تو گھٹنوں کو اپنی پوزیشن←  مزید پڑھیے

بدن (47) ۔ لبلبہ، تلی اور پتہ/وہاراامبار

جگر کے قریب دو مزید اعضا ہیں۔ یہ لبلبہ اور تلی ہیں۔ لبلبہ ایک گلینڈ ہے جبکہ تلی نہیں۔ لبلبہ زندگی کے لئے لازم ہے جبکہ تلی کے بغیر گزارا کیا جا سکتا ہے۔ لبلبہ جیلی کی طرح کا عضو←  مزید پڑھیے

بدن (46) ۔ جگر/وہاراامباکر

جگر ایک گلینڈ ہے اور باقی کے مقابلے میں بہت بڑا ہے۔ اس کا وزن 3.3 پاونڈ ہے۔ اور یہ بہت مصروف عضو ہے۔ اگر یہ بند ہو جائے تو چند ہی گھنٹوں میں موت واقع ہو جائے گی۔اس کے←  مزید پڑھیے

بدن (32) ۔ گویائی/وہاراامباکر

ہم اپنے منہ اور گلے کی مدد سے ایک بڑا ہی زبردست کام کرتے ہیں۔ یہ بامعنی آواز نکالنے کی صلاحیت ہے۔ پیچیدہ آواز کی تخلیق اور اس کو شئیر کر کے اس میں سے معنی اور خیالات کا تبادلہ←  مزید پڑھیے

بدن (29) ۔ تھوک اور دانت/وہاراامباکر

منہ ایک گیلی جگہ ہے۔ اور اس کی وجہ اس میں پائے جانے والے بارہ غدود ہیں جو تھوک پیدا کرتے ہیں۔ ایک عام بالغ فرد دن میں ڈیڑھ لٹر پیدا کرتا ہے۔ اور ایک حساب کے مطابق ایک شخص←  مزید پڑھیے

دن (27) ۔ منہ/وہاراامباکر

اپنے منہ کے اندر دیکھیں تو بہت سی ایسی چیزیں ہیں جن کا ہمیں معلوم ہے۔ زبان، دانت، مسوڑھے، عقب میں تاریک سوراخ جس کے اوپر ایک چھوٹا سا فلیپ لٹک رہا ہے جس کو uvula کہا جاتا ہے۔ لیکن←  مزید پڑھیے