کالم    ( صفحہ نمبر 350 )

انبیاء اور سماجی زندگی ۔ قاری حنیف ڈار

انبیاء انسانوں میں سے مبعوث کئے جاتے ھیں اور انسانوں کی ھدایت کے لئے چنے جاتے ھیں – وہ اپنے عمل سے وہ راہ متعین کرتے ھیں جس پر چلنے سے اللہ کی رضا حاصل ھوتی ھے – تا کہ←  مزید پڑھیے

حکومت مخالف جماعتوں کا حق احتجاج ۔ انور جوکھیو

یہ ایک عام سوال ہے اور خصوصاً حکومتی وزرا کی جانب سے بار بار اٹھایا جاتا ہے کہ حکومت پانچ برس کے لیے منتخب ہوئی ہے اور اس کے خلاف احتجاج غیر آئینی عمل ہے۔ اگر ہم بنظر غائر جائزہ←  مزید پڑھیے

یوم دفاع اور امن کی آشا ۔ کعب اسامہ قاضی

کل  وطن عزیز کا اکیاون واں “یوم دفاع”  تھا… ہر طرف دشمن، جنگ، کامیابی، خون، ٹینک، گولی اور شہادت کے متاثرکن الفاظ نے فضا کو   معطر  کر رکھا  تھا… مجھے شہیدوں کے لہو سے بغاوت نہیں کرنی لیکن …! لیکن…آئیے←  مزید پڑھیے

خود کلامی ۔ راؤ شاہد

سکول، مسجد، کھیل کا میدان اور دوست، وقت کیسے گزر گیا پتہ ہی نہیں چلا. ٹیلی فون آیا اور چلا بھی گیا- ٹی وی دو رنگوں سے ہوتا ہوا قوس قزح کے تمام رنگوں میں گھرا اور بھاری بھرکم سے←  مزید پڑھیے

کیا عمران خان صرف کرکٹ کھیلنا جانتا ہے؟ محمود فیاض

عمران خان نے ساری عمر کرکٹ کھیلی اور اسی میں نام اور شہرت بھی کمائی۔ اس وقت بھی وہ کرکٹ کے ماہرین میں چوٹی کے لوگوں میں شمار ہوتے ہیں۔ کرکٹ سے ریٹائیرمنٹ کے بعد انہوں نے سیاست میں آنے←  مزید پڑھیے

ایم کیو ایم اور مقتدر ریاستی ادارے ۔ سبط حسن گیلانی ۔ برمنگھم

اس وقت پاکستانی ریاست چوطرفی مسائل میں گھری ہے۔ کشمیر۔ دہشت گردی۔ بدعنوانی۔ مشرق میں ہندوستان اورمغرب میں افغانستان سے ملحقہ سرحدیں۔بلوچستان۔ طرح طرح کے داخلی مسائل۔کمزور معیشت اور روزافزوں بڑھتی پھیلتی ہوئی آبادی۔تعلیم اورصحت کا دم توڑتا ڈھانچہ۔عفریت کی←  مزید پڑھیے

کراچی کا سیاسی منظر نامہ۔۔۔۔۔۔۔ حنا سید

کچھ وقت قبل علامہ طاہر القادری کے پاکستان آتے ہی پانامہ پیرز کے مرتے ہوئے گھوڑے میں جان پڑگئی اور عمران خان نے بھی تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔ جس ایشو کو وفاقی حکومت دبا چکی تھی وہ ڈاکٹر طاہر←  مزید پڑھیے

کیا نواز شریف بیوقوف ہیں؟۔۔۔۔ژاں سارتر

یہ وہ عام سوال ہے جو آپ پاکستان میں عوام سے پوچھیں تو پی ٹی آئی کے نوجوان اور جذباتی کارکن فوراً سے پیشتر اثبات میں جواب دیں گے۔ پیپلز پارٹی کے کسی سنجیدہ سیاسی ورکر سے پوچھیں تو وہ←  مزید پڑھیے

تصویر ۔ عمیر فاروق

کچھ عرصہ قبل کسی تحقیق کیلیے وادی سندھ پہ نئے مواد کی تلاش میں نظر دوڑائی۔ یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ کچھ انڈین یونیورسٹیوں کی طرف سے ایک نئی تھیوری یہ پیش کی جارہی ہے کہ وادی سندھ کی←  مزید پڑھیے

دو قومی نظریہ ۔ وقاص خان

عام خیال یہی ہے کہ برصغیر پاک و ہند کی تقسیم دو قومی نظریے کی بنیاد پر ہوئی تھی اور دو قومی نظریے کا سادہ مفہوم یہ ہے کہ ہندو اور مسلمان دو الگ الگ قومیں ہیں جو ایک ساتھ←  مزید پڑھیے

پروسا پورہ کا نوحہ ۔ سید مصطفین کاظمی

پشاور، میرا پشاور؛ بھلے دنوں میں یہاں کی خوشیاں اور غم سانجے تھے۔ امن و آسودگی تھی اور فضا میں محبت اور باہمی احترام تھا۔ یہ شہر مذاہب ، زبانوں اور ثقافتوں کی قوس قزح کی مانند، صدیوں تک زندگی←  مزید پڑھیے

ہر “پل” ایک “عہد” ہوتا ہے ۔ ڈاکٹر مجاہد مرزا

عام انسان پل سے متعلق سوچتا ہی نہیں۔ اس کی وجہ شاید پل پل سے عبارت وہ سالہا سال ہوتے ہیں جو ماضی بن جاتے ہیں یا شاید مستقبل سے وابستہ خیالی عہد ۔ پل نہ ماضی ہوتا ہے نہ←  مزید پڑھیے

کرچی کرچی ہوئے کراچی کی روشن یادیں ۔ حیدر جاوید سید

مہینہ اور دن یاد نہیں البتہ سال 1973 کا تھا، کراچی صدر میں ہارون مینشن سے کچھ آگے (ایم اے جناح روڈ کی سمت) بائیں طرف کی ایک ذیلی سڑک کی بلڈنگ میں جناب محمود الحق عثمانی ایڈووکیٹ کا دفتر←  مزید پڑھیے

گری ہے جس پہ کل بجلی ۔ راشد احمد

فرض کیجئے کہ آپ تھرپارکر کے پیاسے صحرا میں رہتے ہیں جہاں میلوں دور تک پانی کا نام ونشان نہیں ۔ ریت میں دھنس دھنس کے شدید دھوپ میں لمبا سفر طے کر کے آپ ایک کنوئیں تک پہنچتے ہیں←  مزید پڑھیے

کیاافغان مہاجرین پاکستانی معیشت اور معاشرے کے لیے سود مند ہیں؟عامر کاکازئی

آجکل ہمارے کچھ مہربان  سرتوڑ کوششیں کر ریے ہیں کہ افغان مہاجرین کا انخلا رک جا ئے کیونکہ ان کا انخلا کچھ افراد کے کاروبار اور کچھ کی فکراور نظریہ کوٹھیس پہنچائے گا۔ ان مہربانوں میں سے کچھ کو معاشی دھچکہ←  مزید پڑھیے

ہمارے مستقبل کا اغوا ۔ اسمارا مرتضی

پوچھنے والے تجھے کیسے بتائیں آخر دکھ عبارت تو نہیں جو تجھے لکھ کر بھیجیں! یہ کہانی بھی نہیں ہے کہ سُنائیں تُجھ کو نہ کوئی با ت ہے ایسی کہ بتائیں تجھ کو زخم گر ہوں تیرے ناخن کے←  مزید پڑھیے

مکالمہ کیوں ضروری ہے؟ عمار خاں ناصر

کسی بھی معاشرے کی تعمیر وتشکیل میں کردار ادا کرنے والے عناصر میں ایک بنیادی عنصر یہ ہوتا ہے کہ معاشرے کے مختلف طبقات کے مابین عملی ہم آہنگی اور رواداری کی فضا موجود ہو۔ مختلف معاشرتی عناصر کے مابین←  مزید پڑھیے

مکالمہ کا جواز ۔ ہمایوں مجاھد تارڑ

پیشے کے اعتبار سےہم معلّم ہیں، اور چونکہ انگریزی زبان پڑھانے میں ماہر ہیں، اس لیے اردو زبان کے الفاظ ومعانی پر مکمل عبور رکھتے ہیں! اس نئی ویب سائٹ ‘مکالمہ’ کا آغاز ہوتے ہی جہاں اس کے صفحات پر←  مزید پڑھیے

مکالمے کا آغاز ۔ عمار مسعود

مکالمہ نہ ہو تو جنگ ہو تی ہے۔اختلاف بڑھتا ہے۔ شدت پیدا ہوتی ہے۔ نظریات دفن ہوتے ہیں۔عقائد ریزہ ریزہ ہو جاتے ہیں۔ ہیجان میں اضافہ ہوتا ہے۔ بات گالی سے گولی تک پہنچتی ہے۔ احساسات کا قتل ہوتا ہے۔←  مزید پڑھیے

کیا ہم ایک امت ہیں؟ قاری حنیف ڈار

ہم خود کو فخر سے ایک امت کہتے ہیں۔ یقین کریں اور اب آنکھیں کھول کر حقیقت کا سامنا کریں کہ ھم اب ایک امت نہیں بلکہ ایک امت کا گلتا سڑتا، ڈی کمپوز ھوتا ھوا لاشہ ھیں۔ اکثر یہ←  مزید پڑھیے