قاسم صبح سات بجے لحاف سے باہر نکلا اور غسل خانے کی طرف چلا۔ راستے میں، یہ اس کو ٹھیک طور پر معلوم نہیں، سونے والے کمرے میں، صحن میں یا غسل خانے کے اندر اس کے دل میں یہ← مزید پڑھیے
ایک دن بغرض سیرگاہی کھیتوں کی طرف جا نکلا- سبزے کو دیکھ کر طبیعت کو شاداں و فرحاں کر رہا تھا کہ ساگ توڑتی شاداں نظر آ گئی-شاداں ایک بیوہ عورت تھی- خاوند اس کا دو برس پہلے ٹریکٹر سے← مزید پڑھیے
حیدرآباد کا مخلص سیکولر شاعر۔۔گوتم سروپ تحریر۔مضطر مجاز زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا لیکن اہل مذاہب نے اس کا خوب استحصال کیا ہے۔ جس کا فائدہ اٹھا کر اہل سیاست نے اس کو مذہب سے خوب بڑھا چڑھا← مزید پڑھیے
رحیم خان کو گلی کے بچے رنگین ماما بلاتے تھے۔ یہ کراچی کے نواح میں آباد افغان بستی تھی۔ رنگین ماما کا خاندان جانے کہاں تھا۔ وہ اپنے تاریک کمرے میں رات گزارتے اور دن کو شہر کی دیواروں اور← مزید پڑھیے
لڑکپن کے دوست عزیزی ظہیر اسلم مدظلہ نےسالِ گذشتہ میری شاعری پر ایک خوبصورت فکاہیہ تحریر لکھی تھی جو قریبی دوستوں کے حلقہ میں شیئر کی گئی .جناب ظہیر اسلم کی محبتوں کا مقروض ہوں عدم الفرصت ہونے کے باوجود← مزید پڑھیے
زنخا بھکشو دوسری اور آخری قسط گزشتہ قسط کا آخری بند یہ تھا ………………………………….. رو پڑا وہ سسکیوں کے بیچ میں اتنا کہا پھر پچھلے دو جنموں میں بھی میں اک نپُنسک ہی تھا ، سوامی ن پُ ن س← مزید پڑھیے
جرنیلی سڑک پر گوجرانوالہ سے ذرا آگے ایک قصبہ ہے۔ راہوالی۔ مشہور ہے کہ جرنیلی سڑک شیر شاہ سوری نے بنوائی تھی۔ ہمارا خیال ہے کہ دراصل شیر شاہ کو بچپن سے ہی سڑکیں ناپنے کا شوق تھا ۔اب اس← مزید پڑھیے
تھر کے گھر گھر تک۔ اگلی صبح تھر کے صحرا میں ہمارے لیے ناشتے میں دہی ،شہد آملیٹ اور تندوری پراٹھوں کا انتظام تھا۔زبردست سے ناشتے کے بعد ہم نے اسلام کوٹ کی جانب سفر شروع کیا ۔۔۔ ہمارے گائیڈ← مزید پڑھیے
غرض کہ تین راتیں اور تین دن یہ فقیر زوجہ مبارکہ کے پاؤں دباتا رہا اور کڑوی کسیلی سننے کے باوجود عقد ثانی کے فوائد اور سوکن کے فضائل سے متواتر آگاہ کرتا رہا-اس محنتِ شاقہ کے نتیجہ میں بالآخر← مزید پڑھیے
1۔ گاڑی کے دائیں جانب اگلا دروازہ کھولیے (احتیاط لازم ہے، انگلی کے ناخن اور ان کی نیل پالش خراب نہ ہونے پائے) ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ جائیے۔ 2۔ رئیر ویو مرر میں اپنا میک اپ چیک کیجیے۔ 3۔ اب← مزید پڑھیے
تمہیں پتہ ہے کہ سقرا ط رن مریدوں کاجد امجد تھا۔؟۔بہت کم شوہر وں پر ویساازدواجی تشدد ہوتا ہے۔۔ جیسا سقراط پرہوتا تھا۔ ۔یہ رولنگ میرے دوست شیخ مریدنے دی تھی۔ میں مرید کی رائے پررائے زنی کرنا چاہتا تھا،اور← مزید پڑھیے
میں اس پراسرار داستان کی کوئی توجیہہ نہیں کرسکتا۔ یہ سب کیسے ہوا….؟ کس لیے ہوا….؟ میرے پاس ان سوالوں کا کوئی جواب نہیں۔ بس اتنا کہہ سکتا ہوں کہ یہ داستان ایک حقیقت ہے جس کا تعلق خاص میری← مزید پڑھیے
کچھ دنوں سے ناجانے کیوں من چاہ رہا ہے تمہارے نام اک آخری چِٹھی لکھوں ! جس میں تمہیں اجنبی کہہ کر مخاطب کروں۔پھر سوچتی ہوں خط کا نفسِ مضمون کیا ہونا چاہیے؟ان لمحوں کی یاد تازہ کروں جو ہم← مزید پڑھیے
میں نے پورے تحمل سے جرگہ کی بات سنی اور کہا۔اے صاحبانِ بے عقل و دانش ! افسوس کہ ڈالڈا کھا کھا کر تمہاری عقلوں پر پردے پڑگئے ہیں —- کیا مولوی کا کام صرف نماز روزے کی تلقین ہے← مزید پڑھیے
یہ اردو زبان ہے پیارے ، جاپان کے اردو پروفیسر سید شہزاد ناصر جاپان کی دائیتو بنکا یونیورسٹی میں اردو تعلیم و تدریس کے عہدے پر فائز پروفیسر ہیروجی کتاؤکا [Hiroji Kataoka] کو ان کی تعلیمی خدمات کے صلے میں← مزید پڑھیے
“روز” محسن علی میں ٹوٹا ہوا آسمان سے آگرا ہوں نہ جانے میں کس جُرم کی سزا ہوں ہوں تو سلامت مکمل کہنے کو پھر بھی اپنے آپ میں تنہا ہوں یہ تنہائیاں اور وحشتیں ہیں ایسے کہ خود میں← مزید پڑھیے
“گھر سے تھر تک”۔ یہی کوئی سال دو سال پرانی بات ہے جب دل نے خواہش کی تھی کہ تھر بھی دیکھنا چاہیے مگر جیب نے آنکھیں دکھاتے ہوئی یاد کروایا کہ بیٹا”پہلے منہ تو دیکھ لو،تھر بھی دیکھ لینا← مزید پڑھیے
جامی و حافظ میں مماثلتیں محمد علی عجمی مولانا عبدالرحمٰن جامی! یہ نام ہمیشہ ہماری آنکھوں کے سامنے ایک ایسے مرد کو لاتا ہے جو ہمیشہ زہد کی حالت میں رہنے والا عارف، اور مسلسل سجدے کرتے رہنے والا شیخ← مزید پڑھیے
آدم خور اور جنگلی قاتل از کینیتھ اینڈرسن راما پرم کا آدم خور ترجمہ/قیصرانی یہ کہانی ایک ایسے شیر کی ہے جس نے تین ماہ کے لیے آدھے ضلع کو مفلوج کر کے رکھ دیا تھا جو ساٹھ میل لمبا← مزید پڑھیے
15 اگست سے قبل ہی نگاہوں میں اجنبیت آ گئی تھی ۔ زندگی امتحان لیتی ہے تو اخلاقی اورانسانی قدریں اور مذہبی رواداری ہمسائیگی اور شناسائی کےدعوے ۔۔یہ سہارے یہ سوت کے دھاگے ۔۔۔ ایک جھٹکے سے ٹوٹ جاتے ہیں(جانثار← مزید پڑھیے