ابن فاضل کی تحاریر
ابن فاضل
معاشرتی رویوں میں جاری انحطاط پر بند باندھنے کا خواہش مندایک انجینئر

ترقی کا فلسفہ۔۔ ابنِ فاضل

ترقی کا فلسفہ۔۔ ابنِ فاضل/بہت سے لوگ سگریٹ نوشی کرتے ہیں، ان کا سگریٹ کے بِنا گزارہ نہیں  اور بہت سے ایسے ہیں جن کےلیے ایسی جگہ ٹھہرنا مشکل ہوتا ہے جہاں سگریٹ نوشی کی جارہی ہو، گویا انسان انتہائی انتہاؤں کا عادی ہوکر بھی زندگی بسر کرسکتا ہے، عادات انفرادی بھی ہوتی ہیں اور اجتماعی بھیِ اچھی بھی ہوتی ہیں اور بُری بھی۔←  مزید پڑھیے

مدد گار۔۔ابنِ فاضل

گاڑی چھوٹی اور پرانی ہے تو کیا ہوا جذبات تو بالکل نوے نکور ہیں نا۔۔ اور پھر بچوں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے ہم مری ایک بار بھی نہیں گئے۔ زاریہ نے بارہا ضد کی ہے کہ اس کی←  مزید پڑھیے

جرنیلی سڑک ۔۔ابنِ فاضل/قسط8

یوں تو راولپنڈی اوراس کے گردونواح کے علاقہ میں آبادی کے آثار پانچ ہزار سال سے بھی پرانے ہیں مگر راولپنڈی شہر اس جگہ پر پانچ سو سال قبل مسیح سے ہے۔ تاریخ دانوں کا خیال ہے کہ اس کا←  مزید پڑھیے

جرنیلی سڑک ۔ابنِ فاضل/قسط7

قصہ کوتاہ، یہ برسات کا موسم تھا اور آپ تو جانتے ہیں برسات میں دریا اور جذبات پورے طمطراق سے بہتے ہیں سو جہلم بھی اس وقت پورے جوبن پہ تھا ۔اب پل تو تھا نہیں ابھی اس پر کہ←  مزید پڑھیے

جرنیلی سڑک۔۔۔ ابن ِ فاضل /قسط6

کھاریاں کے متعلق قابل خرگوشی کا شگوفہ ہے کہ وطنِ عزیز کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ ‘کھا ریاں’ ہونا چاہیئے ۔مثلاََ اگر کوئی کسی بٹ یا کسی عوامی نمائندے سے پوچھے کہ کیہہ کررہے ہوپائین؟ اور وہ جواب←  مزید پڑھیے

جرنیلی سڑک۔ابنِ فاضل/قسط5

گجرات کے باسی طبعاً بچوں ایسے ہیں یعنی بہت معصوم اور ضدی ہیں۔ اب دیکھیے نا کہ کسی بھی محفل سے جاتے ہوئے انسان معصومیت کی بنیاد پر اپنا جوتا بھول جائے اور جاتے ہوئے کسی اور کا تھوڑا بہتر←  مزید پڑھیے

جرنیلی سڑک ۔ابنِ فاضل/قسط4

گکھڑ سے ذرا آگے وزیر آباد ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ وزیرآباد کسی وزیر نے آباد نہیں کیا تھا ۔ بلکہ یہ پہلے سے آباد تھا ۔ اور نگزیب عالمگیر کے وزیر حکیم لمودین نے یہاں محض ایک کسی←  مزید پڑھیے

جرنیلی سڑک۔ابنِ فاضل/قسط3

گوجرانوالہ سے نکلتے ہی یوں لگتا ہے جیسے اجمیر شریف میں داخل ہو رہے ہوں ۔ یا پھر جیسے مسلمانوں کا ویٹی کن سٹی ہو۔ سفید ریش بزرگان دین کی یہ قد آدم تصاویر سڑک کے دونوں اطراف ۔ ایک←  مزید پڑھیے

جرنیلی سڑک۔ابنِ فاضل/قسط2

لاہور کے بعد گوجرانوالہ اگلا قابل دید و ذکر شہر ہے جرنیلی سڑک پر۔ اسے پہلوانوں کا شہر بھی کہتے ہیں ۔ اس کے باسی بسیار خوری میں یکتا ہیں۔ ساری دنیا میں اپنی خوش خوراکی کی وجہ سے جانے←  مزید پڑھیے

جرنیلی سڑک۔ابنِ فاضل/قسط1

اہل علم کا کہنا ہے کہ جرنیلی سڑک کو جرنیلی سڑک اس لیے کہتے ہیں کہ یہ فوجیوں کی آمدورفت کے لیے بنائی گئی تھی ۔ ہمیں مگر اعتراض ہے ۔ پھر یہ فوجی سڑک کہلاتی جیسا کہ فوجی سیمنٹ،←  مزید پڑھیے

ادب ،باں ادب۔۔۔ ابن ِ فاضل

جب ہم بچے تھے سمجھتے تھے کہ ادب اس کو کہتے ہیں جو بچے بڑوں کا کرتے ہیں ۔ پھر تھوڑا بڑے ہوئے تو اندازہ ہوا کہ وہ  تو اصل میں بےادبی ہے۔ ادب تو”کسی عام سی بات کو سلیقہ←  مزید پڑھیے

تعلیمِ نابالغاں

وطنِ عزیز میں شرحِ خواندگی الحمدلله پینتالیس فیصد ہے اور شرحِ ناخواندگی تقریباً سو فیصد ۔ پڑھنا نیکی کا کام ہے اور پڑھانا منافع کا۔  یہ جو کچھ نہ کچھ خواندگی ہے وہ استادوں کی محنت سے ہے۔ اور باقی←  مزید پڑھیے

آن لائن قصاب۔۔۔ ابنِ فاضل

عید قربان پر قصائی اتنا ہی اہم ہوتا ہے جتنا نکاح والے دن چھوہارے ۔ جتنا موسم بہارمیں لان کے نئے پرنٹ ۔ جتنا نوجوانوں کیلئے موبائل فون کے نائٹ پیکج ۔ قصائی کے بغیر صبح و دوپہرِ بقرعید اتنی←  مزید پڑھیے

قربانی

دین محمد زبردست خرادیہ تھا۔ بڑے کاریگر کی تعریف میرے نزدیک یہ ہے کہ مشکل سے مشکل کام جس کے دستِ ہنر مند سے تکمیل پاتے ہوئے بچوں کا کھیل لگے.اور دین محمد بالکل ایسا ہی کاریگر تھا۔ لوہا تو←  مزید پڑھیے

چائنہ کے چینی

چین ہمارا برادر “غیراسلامی” ملک ہے۔ جغرافیہ میں ہمارے شمال میں، جذبات کے لحاظ سے ہماری سرآنکھوں پر اورمعاشی طور پر ہمارے کاندھوں پر واقع ہے ۔ رقبے کے لحاظ سے چوتھا بڑا ملک اور آبادی کے لحاظ سے دنیا←  مزید پڑھیے

گوگل خان

گوگل کو گوگل کیوں کہتے ہیں ۔ یہ واحد "گل"ہے جو خود گوگل کو نہیں پتہ ۔ اس کے علاوہ اس کوبوگل سے ٹوگل اور باگل سے چھاگل تک ہرگل پتہ ہے ۔ میرے پلیٹھی کے بیٹے کا ہانی ہے←  مزید پڑھیے

بچے ہمارے عہد کے

بچہ بچہ جانتا ہے کہ اس دنیا کی سب سے خوبصورت تخلیق بچہ ہے۔جتنا چھوٹا ہو اتنا ہی پیارا ہوتا ہے ۔بقول شاعر بچے جیہا پھل نہ ڈٹھا جنا کچا اونا مٹھا ہمارے خیال میں بچہ اس جاندار کو کہتے←  مزید پڑھیے

بیویات

کہتے ہیں زندگی امتحان ہے اور اس امتحان کا سب سے مشکل اور لازمی سوال بیوی ہے۔ بیویاں دو قسم کی ہوتی ہیں ۔ایک وہ جو بہت خوبصورت، نرم مزاج، خوش گفتار، معاملہ فہم، صبر و شکراور پیار کرنیوالیاں اور←  مزید پڑھیے

پانی کی کہانی

پانی بے رنگ بے بو اور بے ذائقہ سیال ہے۔ اس کے بہت فائدے ہیں۔ جس شے میں ڈالو اسی کی شکل اختیار کر لیتا ہے ۔ دودھ میں ڈالو تو دودھ، دوا دارو میں ملاؤ تو بالترتیب دوا اور←  مزید پڑھیے

راہوالی کی قلفی

جرنیلی سڑک پر گوجرانوالہ سے ذرا آگے ایک قصبہ ہے۔ راہوالی۔ مشہور ہے کہ جرنیلی سڑک شیر شاہ سوری نے بنوائی تھی۔ ہمارا خیال ہے کہ دراصل شیر شاہ کو بچپن سے ہی سڑکیں ناپنے کا شوق تھا ۔اب اس←  مزید پڑھیے