ڈاکٹر مجاہد مرزا
ڈاکٹر مجاہد مرزا معروف مصنف اور تجزیہ نگار ہیں۔ آپ وائس آف رشیا اور روس کی بین الاقوامی اطلاعاتی ایجنسی "سپتنک" سے وابستہ رہے۔ سماج اور تاریخ آپکے پسندیدہ موضوع ہیں
پاکستان سے دور رہتے ہوئے تو میرا جیسا آدمی بھی نجم سیٹھی اور شاہزیب کا پروگرام دیکھ لیتا ہے۔ ناک بھوں چڑھا کے “خبرناک” بھی اور “مذاق رات” کے “باباجی” کو سن کر (دیکھ کر نہیں کہ وہ باباجی لگتا← مزید پڑھیے
( اپنی تحقیقی کتاب ” محبت ۔۔۔ تصور اور حقیقت ” سے اقتباس ) مرد اور عورت نہ صرف افعال بدن کے حوالے سے مختلف ہیں بلکہ ان کے جذبات بھی مختلف ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ← مزید پڑھیے
( اپنی تحقیقی کتاب ” محبت ۔۔۔ تصور اور حقیقت ” سے اقتباس ) محبت کے میدان میں عورت کا کام دوہری حیثیت کا حامل ہے۔ آدمی ڈھونڈنا اور پھر اس کو رکھنا۔ صرف آدمی پا لینا تو درحقیقت اس← مزید پڑھیے
ڈاکٹر مجاہد مرزا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ( اپنی تحقیقی کتاب ” محبت ۔۔۔ تصور اور حقیقت ” سے اقتباس ) بیاہ، شادی یا عروسی ایک سماجی ادارہ ہے جس کا محبت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ادارہ کب، کیوں اور کیسے← مزید پڑھیے
چند روز پیشتر حکومت روس نے لینن کے محفوظ جسد کو برقرار رکھنے کے عمل کی خاطر امسال دولاکھ ڈالر کی منظوری دی ہے۔ لینن کا انتقال 21 جنوری 1924 کو ہوا تھا۔ ماسکو کے لال چوک میں کریملن کی← مزید پڑھیے
تکلیف دہ واقعہ کہیں کسی کے ساتھ بھی ہو اسے تسکین آور قرار نہیں دیا جا سکتا مگر حقیقت میں ایسا ہے کہ جو بات بہت سوں کے لیے تکلیف دہ ہو وہ بہت سارے دوسروں کے لیے اگر تسکین← مزید پڑھیے
پارلیمان کی بالادستی پر مجھ سمیت بہت سے لوگ خوش ہو گئے تھے۔ عمران خان سے اختلاف کرنے والے مجھ سمیت بہت سے لوگ ان کے اس دعوے کو نہ صرف مان گئے تھے بلکہ ان کی تعریف کی تھی← مزید پڑھیے
ایک طرف پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں اہم واقعہ ہوا کہ میں یمنیوں سے لڑنے کی خاطر پاکستان سے فوج کو سعودی عرب بھجوائے جانے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ دوسری جانب متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے← مزید پڑھیے
ماں اور محبوبہ کے نقائص سے آگاہ ہوتے ہوئے بھی انسان نہ فقط یہ کہ صرف نظر سے کام لیتا ہے بلکہ کسی اور کے سامنے ان نقائص کا ذکر تک کرنے کو گناہ تصور کرتا ہے۔ حب الوطنی بھی← مزید پڑھیے
ہاں سوچتے ہیں، ترقی یافتہ ملکوں میں عوام کو سہولتیں بہم پہنچانے کی خاطر ہسپتال اور یونیورسٹیاں بناتے ہیں۔ سائنسی تحقیقی مراکز قائم کرتے ہیں۔ اہلکاروں کی فی گھنٹہ اجرت بڑھانے کی خاطر مقننہ میں قراردادیں منظور کرواتے ہیں۔ نادار← مزید پڑھیے
بھارت، یوکرین، جارجیا، تھائی لینڈ، بنگلہ دیش،پاکستان اور اسی قبیل کے دوسرے ملکوں کے عوامی ایوانوں (اسمبلیوں) میں اگر طعن و تشنیع، سبّ و شتم اور دھینگا مشتی دیکھنے سننے میں آتی ہے تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں← مزید پڑھیے
خدا اس قوم پر ویسے ہی حکمران مسلّط کر دیتا ہے جیسی وہ خود ہوتی ہے۔ اس کا کیا مطلب ہے کہ پاکستان میں بسنے والے تمام لوگ، حکمران افراد یا اشرافیہ کے دوسرے لوگوں کی مانند امیر اور بے← مزید پڑھیے
کھڑکی میں رکھے گملے پر نظر پڑی تو خوبصورت پھول ٹوٹ کر گملے کی زمین پر بے بس پڑا دکھائی دیا۔ اتنا دکھ ہوا کہ منہ سے “اوہو” نکلا۔ پھول کی لاش اٹھائی اور ٹھکانے لگا دی۔ آپ کے ذہن← مزید پڑھیے
17 اکتوبر 2015 کے انگریزی زبان کے پاکستانی اخبار “ایکسپریس ٹریبیون” میں شائع شدہ خبر کے مطابق پاکستان کے وزیر برائے پٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور روس کے وزیر برائے توانائی الیکساندر نوواک نے اسلام آباد میں، کراچی سے لاہور← مزید پڑھیے
جس طرح مجھے اپنے گھر کے صحن میں سرخ پھولوں سے لدا گڑھل کا پودا، اس کے ساتھ بچھا زمین سے چھ انچ بلند مسطح لکڑی کا جائے نماز جتنا تخت، اس پر سفید ساٹن کی شلوار، سبز بڑے بڑے← مزید پڑھیے
” چننا بس کی بات جو ہوتی سارے ہی شبنم چنتے ” یہ میری ایک نظم کی دو سطریں ہیں۔ یعنی ہر شخص پرسکون، مستحکم اور برقرار رکھے جانے کے قابل زندگی کا خواہش مند ہوتا ہے لیکن اختیار خدائی← مزید پڑھیے
میں حقوق کے سلسلے میں جنس کی تخصیص کا مخالف ہوں۔ مردوں اور عورتوں کے حقوق یکساں ہونے چاہییں لیکن کیا کبھی یہ یکساں تھے بھی؟ کیا کہیں یکساں ہیں بھی؟ کیا کبھی یکساں ہونگے بھی؟ ایسا ہو نہیں سکتا۔← مزید پڑھیے
عقیل عباس جعفری کسی دوست کے ہاں تھے، انہوں نے زاہد کاظمی کو ملنے کے لیے وہیں آنے کو کہا۔ میں فارغ تھا۔ زاہد کے کہنے پہ میں بھی ساتھ چلا گیا۔ کھانے کے لیے ڈائننگ ہال میں گئے۔ میں← مزید پڑھیے
ایک زمانے میں امریکہ نے ” رشینز آر کمنگ ” یعنی روسی آ رہے ہیں، کہہ کر دنیا کو کمیونزم کے ہوّے سے ڈرایا ہوا تھا مگر سوویت یونین کا مقصد دنیا میں ہاہاکار مچانا تھا ہی نہیں، تبھی ایک← مزید پڑھیے
اگر لوگوں کی اکثریت سوچتی ہو کہ وہ ملک کے مستقبل کو سنوارنے میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتی تو ایسا سوچنے کی وجوہ ہوں گی۔ جیسے کہ لوگ ایک دوسرے پر اعتبار کرنا چھوڑ دیتے ہیں اسی طرح← مزید پڑھیے