ڈاکٹر مجاہد مرزا کی تحاریر
ڈاکٹر مجاہد مرزا
ڈاکٹر مجاہد مرزا معروف مصنف اور تجزیہ نگار ہیں۔ آپ وائس آف رشیا اور روس کی بین الاقوامی اطلاعاتی ایجنسی "سپتنک" سے وابستہ رہے۔ سماج اور تاریخ آپکے پسندیدہ موضوع ہیں

ڈر لگتا ہے۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

بجٹ پیش کیا جا چکا ہے۔ میں ماہر اقتصادیات نہیں ہوں جو اس میں سے کیڑے نکالتا پھروں البتہ یہ جو دوماہ میں گردشی قرضے کے پانچ سو ارب یعنی پانچ کھرب روپے ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے←  مزید پڑھیے

تاریک ہو رہے جو تعلق کی داستاں۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

پیدائش کے ساتھ موت جڑی ہوئی ہے۔ ذی روح پیدا ہی اس لیے ہوتا ہے کہ اسے کسی وقت مر جانا ہوتا ہے۔ علیحدگی اور طلاق کا تعلق اکٹھے رہنے اور بیاہے جانے کے ساتھ ہے۔ کہتے ہیں کہ سکے←  مزید پڑھیے

تلملاہٹ کیا فطری عمل ہے؟۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

ایک محاورہ جو آج کل بہت عام ہے وہ یہ کہ اگر بلی کو بھی دیوار کے ساتھ لگا دو گے تو وہ بھی (تلملا کر) پنجے مارے گی۔ اس کے علاوہ اب نیٹ پر ایسی فلمیں بہت زیادہ ہیں←  مزید پڑھیے

ہنی بال کے ہاتھی ہی اچھے تھے۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

اطالیہ میں فیشن کے مرکز اور معروف شہر میلان سے روانہ ہو کر جب سوئیٹزر لینڈ کی سرحد عبور کی تو میرے ہمراہی فطرتی حسن کو دیکھ دیکھ کر مسحور ہوتے ہوئے ایلپس کی برف پوش چوٹیوں، پہاڑوں کے پہلووں←  مزید پڑھیے

کیوں بھئی؟۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

نجم سیٹھی صاحب کا تجزیہ سن رہا تھا۔ فرماتے ہیں کہ ” آئی ایس آئی” کا نام اب گھر گھر میں لیا جانے لگا ہے یہ کوئی اچھی بات نہیں۔ یاد ہے، ہم “حسّاس ادارے” کہا اور لکھا کرتے تھے←  مزید پڑھیے

ذرائع ابلاغ عامہ کیا اور کیوں؟۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

میں ایک بین الاقوامی ذریعہ ابلاغ عامہ سے وابستہ ہوں۔ آج میری ڈیوٹی خبروں پر ہوگی۔ میں ایک بار پھر ایسی اذیت سے گذروں گا جس کا کوئی مداوا نہیں ماسوائے ذریعہ ابلاغ سے علیحدہ ہو کر بیروزگاری بھگتنے کے۔←  مزید پڑھیے

سمندر کبھی ساکن ہوا؟۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

بعض اوقات سمندر بظاہر پرسکون دکھائی دیتا ہے لیکن سمندر کی نچلی تہوں میں اضطراب اور تحرک جاری رہتا ہے۔ گرم اور سرد پانی کی روئیں چلتی ہیں۔ آبی جاندار محو خرام رہتے ہیں۔ زندگی کے لیے جنگ چلتی رہتی←  مزید پڑھیے

خواب، ارادے اور اوقات۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

ایم بی بی ایس کے دوران اکٹھے پڑھنے والے ہم کلاس فیلوز کا ایک وٹس ایپ گروپ ہے۔ اس میں ایک ہم جماعت دوست نے مجھ سے خواہش کی تھی کہ اپنی زندگی کے کچھ ” چسکے دار ” واقعات←  مزید پڑھیے

معاشی حالات اور ڈگری۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

1975 کے آخر میں پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے وائس چانسلر جسٹس اسلم ریاض حسین کے دستخطوں سے جاری ہوئی میری انسانوں کے معالج ہونے کی سند بالکل اصلی ہے مگر اس کا نہ مجھے کوئی فائدہ ہوا اور نہ←  مزید پڑھیے

ڈیپ سٹیٹ سے بچیں۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

انگریزی زبان کے لفظ “سٹیٹ” کا مطلب کیفیت بھی ہے اور ریاست بھی، ہے نا عجیب بات۔ شاید اس لیے کہ ریاست بھی درحقیقت ایک کیفیت کا نام ہے جیسے جمہوری کیفیت، آمرانہ کیفیت، نیم آمرانہ نیم جمہوری کیفیت (←  مزید پڑھیے

مایا اور میری کہانی۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

مایا سے متعارف کرانے کی ہامی ہلکے سرمئی بالوں کے جتھے سے نکلتے چاندی کے چند تاروں والی اس لڑکی نے بھری تھی جو پندرہ بیس سالوں بعد بھاری آواز، مردوں کی سے کٹے سیاہ و سفید بالوں اور مردوں←  مزید پڑھیے

فریضہ حج کی ادائیگی سے پہلے۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

مجھے 8 اکتوبر 2013 کو حج کی سعادت پانے کی خاطر ارض مقدس کے لیے روانہ ہونا ہے۔ مجھے کچھ اعترافات، انکشافات اور شکایات کا اظہار کرنا ہے، جس کے لیے اس سے اچھا موقع نہیں ہو سکتا۔ میں ایک←  مزید پڑھیے

بایاں بازو کیوں کمزور ہوتا ہے؟۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

آپ نے بے شک فیودر دستاییوسکی یا کسی بھی روسی مصنف کے ناول میں پڑھ رکھا ہو کہ روسی لوگ وادکا شراب میں پانی یا کوئی اور مشروب ملائے بنا غٹ کرکے ایک ہی گھونٹ میں چڑھا لیتے ہیں، منہ←  مزید پڑھیے

بایاں بازو کیوں کمزور ہوتا ہے؟۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

آپ نے بے شک فیودر دستاییوسکی یا کسی بھی روسی مصنف کے ناول میں پڑھ رکھا ہو کہ روسی لوگ وادکا شراب میں پانی یا کوئی اور مشروب ملائے بنا غٹ کرکے ایک ہی گھونٹ میں چڑھا لیتے ہیں، منہ←  مزید پڑھیے

پاکستان کا لندن۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

ویزا لیا، ٹکٹ خریدا، طیارے میں سوار ہوئے اور لندن جا اترے۔ میرے لیے لندن ایسا مقام ہے جہاں کی فضا میں پہلا سانس لیتے ہی مجھے گھٹن کے معدوم ہونے کا احساس ہوتا ہے۔ اگرچہ میں جب بھی گیا←  مزید پڑھیے

کیسے صحافی اور صحافت کا کون سا انداز ؟۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

ویسے محاورے تو سارے ہی عوامی اجتماعی تجربے اور عقل کا نچوڑ ہوتے ہیں لیکن “بندر کے ہاتھ میں استرا آ جانا” کوئی یونہی سا محاورہ نہیں ہے۔ اس کا اظہار اب وہ لوگ کرنے لگے ہیں، جن کا بنیادی←  مزید پڑھیے

اپنے بارے لکھنا شوق نہیں ۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

گذشتہ چند ماہ کے دوران اردو زبان میں لکھنے والوں میں شاید بلکہ غالبا” یا یقینا” میں وہ واحد شخص ہوں جس نے اپنے متعلق سب سے زیادہ لکھا۔ یقین جانیے ایسا کرنا کوئی شوق نہیں نہ ہی نرگسیت پسندی۔←  مزید پڑھیے

جمہوریت پسندی کس لیے؟۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

” جمہوریت اگرچہ مثالی طرز نہیں ہے لیکن اس سے بہتر ابھی تک کوئی اور انداز سیاست ہے نہیں” یہ فقرہ شاید بہت سے سیاسی مشاہیر کہہ چکے ہیں۔ مجھ پر یہ بات اس طرح آشکار نہیں ہوئی جس طرح←  مزید پڑھیے

اچھا ہوا اداکار نہ بنا۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

میں 1967 میں دسویں کا امتحان پاس کرکے بڑے چاؤ سے گورنمنٹ کالج لاہور میں داخل ہونے گیا تھا۔ بڑے بھائی کی ہدایت کے مطابق احتیاط کے طور پر ایف سی کالج کا داخلہ فارم بھی بھر کے جمع کروا←  مزید پڑھیے

آزادی، جمہوریت اور مساوات۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

نفسیات کی ایک اصطلاح ” فکسڈ آئیڈییشن ” یعنی ” فکر منجمد ” بھی ہے۔ اسی میں مبتلا ایک سابق مزدور رہنما نے مجھ سے سوال کیا کہ ” آزادی ، جمہوریت اور مساوات ” بارے آپ کا کیا خیال←  مزید پڑھیے