ڈاکٹر مجاہد مرزا کی تحاریر
ڈاکٹر مجاہد مرزا
ڈاکٹر مجاہد مرزا معروف مصنف اور تجزیہ نگار ہیں۔ آپ وائس آف رشیا اور روس کی بین الاقوامی اطلاعاتی ایجنسی "سپتنک" سے وابستہ رہے۔ سماج اور تاریخ آپکے پسندیدہ موضوع ہیں

پرستش ہو یا عبادت، سب کی اپنی اپنی۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

مظاہر پرستی سے بت پرستی تک اور کثیرلالوہیت سے وحدانیت پر ایمان اور اس ضمن میں اپنے اپنے طور پر عبادات آج بھی کروڑوں افراد کرتے ہیں ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پرستش اور عبادات کرنے والے سارے ہی←  مزید پڑھیے

بات بنے گی کیسے؟۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

ایک معاصر روسی ادیب کا ایک قول نظر سے گذرا جو یوں تھا،” تاریخ کوئی استانی نہیں بلکہ نگران خاتون ہے چنانچہ تاریخ کچھ نہیں پڑھاتی (سکھاتی) البتہ سبق یاد نہ رکھنے پر کڑی سزا ضرور دیتی ہے”۔ ساتھ ہی←  مزید پڑھیے

حب الوطنی ،یا۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

اپنے تمام سیاسی، سماجی اور تہذیبی نقائص کے باوجود اپنا وطن مولد کیوں اچھا لگتا ہے؟ اس کا جواب کوئی یہ کہہ کے دے کہ حب الوطنی کے سبب اور کیا، تو وہ مجھے یا تو معصوم لگے گا یا←  مزید پڑھیے

ایک کی نہیں لاکھوں کی کتھا۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

چند برس پہلے میں پاکستان میں جن خاتون کے ہاں مقیم تھا وہ مطلقہ تھیں۔ ان کے گھر کی دونوں خاتون ملازماؤں کو بھی فارغ خطی مل چکی تھی۔ ان کی رفقائے کار خواتین میں سے ایک بیوہ تھی جو←  مزید پڑھیے

نجی میڈیکل کالجوں بارے۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

امریکہ اور یورپی ملکوں کے علاوہ بہت سے دیگر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ملکوں میں تعلیم اور صحت سے متعلق نجی ادارے وجود رکھتے ہیں۔ ادارے چاہے نجی ہوں یا سرکاری وہ عمومی معاشرے کے رجحانات کے عکّاس ہوتے←  مزید پڑھیے

کچھ جزیرے ہیں باقی جوہڑ ہے۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

ابھی تھوڑی دیر پہلے گھر میں ویجیٹیبل آئل کی ایک بوتل لائی گئی جس پر درج قیمت 1025 روپے تھی لیکن دکاندار نے یہ کہہ کر کہ پرانے سٹاک سے ہے، قیمت بڑھ چکی ہے 1200 روپے میں دی اور←  مزید پڑھیے

کشمیر او کشمیر۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک جانب منی مرگ تھا تو دوسری جانب شکمہ ( ش پر زبر کے ساتھ )۔ منی مرگ سرینگر کے نزدیک ہے اور شکمہ لداخ کے دارالحکومت لیہہ کے سے زیادہ دور نہیں۔ گلگت بلتستان میں شامل یہ علاقے←  مزید پڑھیے

پھر ظلم تمام ہو جاتا ہے ۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

کراچی میں کئی شاپنگ مالز ہیں ویسے ہی جیسے لاہور میں یا دنیا کے دوسرے بڑے شہروں میں۔ کراچی کا ایک بڑا شاپنگ مال ڈولمن نام کا ہے۔ کل میں اپنے بھتیجے اور اس کی دو بیگمات میں سے ایک←  مزید پڑھیے

رٹّو کا زیرہ، زعفران اور جن و پری۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

ناشتے میں جانور کبھی نہیں کھایا، جاندار سبزی ہی لی یا کبھی کبھار دلیہ، کارن فلیکس اور یا تخم مرغ۔ آج جب پاکستان کے تین سو روپے کلو کے حساب سے خریدے کدو کے سالن پر زیرہ چھڑکنے لگا تو←  مزید پڑھیے

شہید ہونا ہو تو لوٹ آؤ۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

میں نماز عصر کے لیے ایک مسجد کی پہلی صف میں کھڑا ہوا ( مساجد ہی اتنی زیادہ ہیں کہ اکثر مساجد میں دو ڈھائی صفوں سے زیادہ بنتی ہی نہیں) ساتھ والے نمازی نے مجھے کچھ کہا۔ سمجھ نہ←  مزید پڑھیے

حکومتیں اور لوگ۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

چند سال پہلے سویڈن میں پندرہ سال کے افغان تارک وطن لڑکے نے بائیس سالہ سماجی کارکن لڑکی کو چاقو کے کئی وار کرکے قتل کر دیا تھا۔ میں نے جھلا کر کہا تھا “یہ سب سوویت یونین کا قصور←  مزید پڑھیے

بس آج یونہی یاد آگئے یہ سب۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

میرے والد مرزا محمد رفیق صاحب کے دو بھائی تھے۔ بڑے مرزا محمد صِدٌیق صاحب اور چھوٹے مرزا محمد یامین صاحب۔ تایا جی کو میں نے بچپن میں دیکھا تھا جب وہ نسیاں کا شکار تھے۔ وہ گورکھ پور میں←  مزید پڑھیے

قصہ راسروچکا ( قسطوں پہ ) نیا ہینڈ سیٹ خریدنے کا۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

میں نے روس میں بھی بینک میں رکھے پیسوں پر سود نہیں لیا کبھی اور نہ ہی کبھی دیا کیونکہ کریڈٹ پہ کبھی کچھ لیا ہی نہیں۔ ایک روز کہا نیا ہینڈ سیٹ لینا چاہیے یہ پرانا ہو گیا تو←  مزید پڑھیے

وہ کہاں ،ہم کہاں ۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

سپیس ایکس کے مالک انجینئر اور بزنس مین ایلن مسک نے ایک ٹویٹ کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ وہ 2050 تک دس لاکھ افراد کو مریخ بھجوا دیں گے۔ ان کے پروٹو ٹائپ خلائی جہاز کی ہر روز تین←  مزید پڑھیے

خلجان میں مبتلا آبادی۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

عنوان میں جان بوجھ کر نہ تو ملک لکھا گیا نہ قوم کیونکہ مہذب و متمدن ملک ایسے نہیں ہوا کرتے جہاں ہمہ وقت قانونی، آئینی، معاشی، سیاسی اور سماجی خلفشار برپا رہتا ہو۔ قوم تو وہ ہوتی ہے جو←  مزید پڑھیے

ایک بس تھی ۔ ۔ ڈاکٹر مجاہد مرزا

یو ٹنگ کمپنی کی بنی ایک بس جو کراچی سے ہیڈ پنجند تک جانے کو کچھ ہی دیر پہلے سے رواں دواں ہے ، اس سے پہلے بحریہ ٹاون کے سامنے دس منٹ، سہراب گوٹھ ٹرمینل پر پندرہ منٹ اور←  مزید پڑھیے

آزادی نسواں اور انہضام آزادی۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

وہ آزادی ء نسواں کا پرچارک ہی نہیں بلکہ اسے عملی جامہ پہنانے کا خواہاں بھی تھا۔ جس طرح ایک زمانے میں انگلستان میں دو چار عملی سوشلسٹ سرمایہ دار پیدا ہوئے تھے جنہوں نے مزدوروں کو بنیادی انسانی سہولیات←  مزید پڑھیے

مجھے وطن پھر چھوڑنا پڑے گا۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

کیا میں اکتا گیا ہوں؟ بلا شبہ اکتا گیا ہوں۔ کس بات سے، کوئی ایک بات ہو تو کہوں۔ پورا معاشرہ اخلاقی، ذہنی، مذہبی، انسانی ۔۔غرض کون سا ایسا پہلو ہے جس میں انحطاط نہیں۔ چونکہ ماضی میں میرا تعلق←  مزید پڑھیے

غیر سیاسی کالم،یا خدابارش نہ ہو۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

اُف اس قدر ٹھنڈ۔ انگلیاں ٹھنڈی برف جیسے منجمد۔ ٹانگیں جب تک لحاف میں نہ گھسیڑ لو تب تک یخ بستہ۔ نہاتے ہوئے دروازے تلے کی ریخ سے سرد ہوا کا جھکڑ نما جھونکا پورے ننگے بدن کو کمزور ٹہنی←  مزید پڑھیے

ایک امریکی کا وہم۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

میتھیو گرین نام کا ایک سفید فام اور خوش شکل جوان امریکی، امریکہ میں تعلیم یافتہ خاتون سے بیاہ کرکے ماسکو میں آن بسا تھا۔ اس نے اپنے طور پر پیراسائکولوجی سے متعلق نصابی کتب لکھیں اور کورس مشتہر کیا۔←  مزید پڑھیے