جولائی 1984 کی رات بائیس سالہ طالبہ جینیفر تھامپسن اپنے اپارٹمنٹ میں سو رہی تھیں۔ صبح تین بجے ایک شخص ان کے پچھلے دروازے پر آیا۔ فون لائن کاٹ دی۔ بلب توڑ دیا اور گھر میں داخل ہو گیا۔ قدموں← مزید پڑھیے
خوش کیسے رہنا ہے؟ بہت سے لوگ اس بارے میں مشورے دیتے ہیں۔ اس پر بہت سی کتابیں لکھی جا چکی ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ “خوشی کیا ہے؟” خود اس کا کوئی اچھا جواب نہیں۔← مزید پڑھیے
ہندوستان کے ساتھ عثمانی سلطنت کے زیادہ روابط نہیں رہے لیکن ہندوستان کے مسلمانوں میں عثمانی خلافت کا احترام پایا جاتا تھا۔ جب برطانوی برِصغیر آئے تو عثمانی اور برطانوی اتحادی تھے۔ جب ملکہ وکٹوریا کا معاہدہ سلطان عبدالعزیز کے← مزید پڑھیے
عثمانیوں کے لئے جنگِ عظیم اول کے چار محاذ تھے جو آپس میں خاصے فاصلے پر تھے۔ ڈرڈینلینس (درہ دانیال) جو شمال مغربی ترکی میں ہے۔ مشرقی اناطولیہ اور قفقاز، عراق اور شام و فلسطین۔ جنگ اچھی نہیں رہی۔ برطانوی← مزید پڑھیے
بیسویں صدی کا ابتدائی دور وہ وقت تھا جب دنیا سے بادشاہتوں کا سورج غروب ہو رہا تھا۔ 1905 میں روسی انقلاب نے زار نکولس دوئم کو ہلا دیا تھا۔ یہ انقلاب دھیرے تبدیلی کے حق والے لبرلز کے لئے← مزید پڑھیے
انیسویں صدی کے آغاز میں عثمانیوں میں یہ احساس تھا کہ تبدیلی کی ضرورت ہے لیکن “تنظیمات” (اصلاحات) کی کوشش کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ نے سلطان مصطفٰے چہارم کو معزول کر دیا تھا۔ اس سے ہونے والی اقتدار کی جنگ← مزید پڑھیے
اس سلطنت کا آخری روز 29 اکتوبر 1923 تھا۔ اس روز مصطفٰے کمال اتاترک ترکی کی ری پبلک کے صدر بنے تھے۔ ترکی کے ری پبلکن عثمانی سلطان کو یکم نومبر 1922 کو معزول کر چکے تھے۔ ان کا کردار← مزید پڑھیے
فطری قوتیں طاقتور ہیں اور انہیں اپنے عمل کے لئے کیمسٹری یا فزکس کو سمجھنا نہیں پڑتا۔ لیکن بڑے طوفان مادے کو اکٹھا کر کے جہاز نہیں بنا سکتے۔ جبکہ انسانی ذہانت بہت کچھ اور بہت جلد کر سکتی ہے۔← مزید پڑھیے
شعور کیا ہے؟ فلسفی، آرٹسٹ، نیوروبائیولوجسٹ، سب کو یہ سوال پریشان کرتا رہا ہے۔ جب سے ہم باشعور ہوئے ہیں، اس سوال کے جواب کی تلاش میں ہیں۔ کوانٹم مکینکس مقناطیسی قطب نما، فوٹوسنتھیسز، سونگھنے، انزائم ایکشن جیسی چیزوں کے← مزید پڑھیے
شروعات۔۔۔ سائنس کے تین بڑے سوال اس بارے میں ہیں۔ کائنات کی، زندگی کی اور شعور کی۔ ان میں سے پہلے سوال کے جواب کا تعلق تو لازماً کوانٹم مکینکس سے ہے۔ تیسرا کا بھی ممکن ہے، لیکن کیا دوسرے← مزید پڑھیے
تاریخ کے عظیم سائنسدانوں میں ایک نام جس کی ناقدری شاید سب سے زیادہ ہوئی ہو، لامارک کا ہے۔ لامارک حیاتیات کے ماہر سائنسدان تھے۔ بائیولوجی کا لفظ بھی انہی کا بنایا ہوا ہے۔ انہوں نے ارتقا کا نظریہ سائنسی← مزید پڑھیے
ایک ۔ جاندار اشیاء اپنے جینوم کی کاپی بنا سکتی ہیں۔ دو ۔ کاپی کا یہ عمل حیران کن طور پر ایکوریٹ ہے۔ بہترین مصنوعی پراسس بھی اتنی کم غلطیوں کے ساتھ یہ کام نہیں کر سکتا۔ تین ۔ کاپی← مزید پڑھیے
ہر سال ستمبر سے نومبر کے درمیان، کئی ملین مونارک تتلیاں ہزاروں میل کا سفر کرتی ہیں۔ جنوب مشرقی کینیڈا سے انکا سفر جنوب مغرب کے سمت میں ہوتا ہے۔ صحرا، پہاڑ، کھیت، میدان پار کرتی ہوئی یہ وسطی میکسیکو← مزید پڑھیے
دیکھنے اور سننے کی حس دنیا کے بارے میں معلومات بالواسطہ لے کر آتی ہے۔ الیکٹرومیگنیکٹک یا آواز کی لہروں کے ذریعے۔ جبکہ چکھنے اور سونگھنے کی حس براہِ راست مالیکیول کی شناخت ہے۔ چکھنے میں لعاب میں حل ہونے← مزید پڑھیے
سونگھنے کی بڑی شاندار حس سے راستہ تلاش کرنے کی مثالیں جانداروں میں کئی جگہوں پر نظر آتی ہیں۔ ہر سال سمندروں سے سالمن مچھلی دریا میں مخالف سمت تیرتے ہوئے اپنے پیدائش کی جگہ پر انڈے دینے جاتی ہیں۔← مزید پڑھیے
ذرا ایک سیکنڈ کے لئے آسمان کی طرف نگاہ ڈالیں۔ اس اثنا میں آپ کی آنکھ سے ایک لاکھ چھیاسی ہزار کا روشنی کا کالم ٹکرایا ہے۔ اسی ایک سیکنڈ میں زمین کی نباتات اور فوٹوسنتھیسز کرنے والے مائیکروب اس← مزید پڑھیے
کیا آپ نے کبھی ڈھلوان پر چڑھائی میں سائیکل چلاتے ہوئے دیکھا ہے کہ پیدل چلنے والے آپ سے آگے نکل رہے ہوں؟ جب زمین ہموار ہو تو ایسا نہیں ہوتا تو پھر چڑھائی پر سائیکل چلانے میں اتنا زور← مزید پڑھیے
فرانسیسی سائنسدان ڈی ریاوٗموغ ایک بہت اچھوتے انداز میں نظامِ انہضام پر 1752 میں تحقیق کر رہے تھے۔ اس وقت خیال تھا کہ جانور خوراک کو مکینیکل پراسس سے ہضم کرتے ہیں۔ ڈی ریاوٗموغ نے دھات کا کیپسول گوشت بھر← مزید پڑھیے
پچھلی نصف صدی میں خلائی مشن انسان کو چاند پر لے جا چکے ہیں، مریخ کی وادیوں میں مہم جوئی کر چکے ہیں، زہرہ کے جھلسے صحراوٗں میں جھانک چکے ہیں، مشتری میں گرنے والے دمدار ستارے کا مشاہدہ کر← مزید پڑھیے
والد اور والدہ کے خلیوں کے ملاپ سے انسان کی ابتدا ہوئی۔ یہ ایک جنین میں بدلا۔ خاص خلیے بننا شروع ہوئے۔ اپنی والدہ سے غذائیت حاصل کرنے کے لئے نال بننے لگی۔ اس نال کی بیرونی تہہ کے خلیے← مزید پڑھیے