Fozia Qureshi کی تحاریر

رہائی۔۔۔۔فوزیہ قریشی/افسانہ

سارہ دروازے کی کھڑ کھڑ اہٹ پر چونکی پتا نہیں کب اس کی آنکھ لگ گئی اس نےسامنے گھڑی کی طرف نظر دوڑائی، رات کا آ خری پہر تھا۔ وہ آنکھیں ملتے سیڑھیوں سے نیچے اترنے لگی تاکہ باہر کا←  مزید پڑھیے

میرا بے بی کدھر ہے۔۔۔۔فوزیہ قریشی

یہ اس وقت کی بات ہے جب میرا زکی ساڑھے چار یا پانچ برس کا ہوگا۔ بچپن میں ہی ہمیں یہ احساس ہوگیا تھا کہ اسے گلے اور ناک کا مسئلہ ہے کیونکہ دودھ ہضم نہیں ہوتا تھا۔۔۔۔ آئے دن←  مزید پڑھیے

سوشل میڈیا کے ماڈرن بھکاری اور بھکارنیں ۔۔۔فوزیہ قریشی

بیچاری صبا لوڈ والی تو ایسے ہی بدنا م ہے یہاں یہ دھندا تو ماڈرن لوگ بھی کر رہے ہیں بس طریقہِ واردات تھوڑا مختلف ہے۔۔۔۔ آپ حیران مت ہوں اس طرح کے نمونے آپ کو فیس بک پر ملیں←  مزید پڑھیے

میرا گھر کونسا؟۔۔۔۔۔فوزیہ قریشی

میں ایک ایسے گھر میں آنکھ کھولتی ہوں جہاں مجھ سے پہلے بھی چار بیٹیاں موجود ہیں۔ میرے پیدا  ہوتے ہی ہر طرف ایک آہ و بکا شروع ہو جاتی ہے۔ “ہائے نی پیڑئے فیر کڑی ھوگئی”( ہائے پھر لڑکی ←  مزید پڑھیے

گوری ہمسائی میں نے دیسی کھانوں سے پھنسائی ۔۔۔فوزیہ قریشی

مجھے نئے فلیٹ میں شفٹ ہوئے کچھ ماہ ہی ہوئے تھے کہ   روایتی مشرقی عادت سے مجبور ہیلو ہائے سے ابتدا کی ۔۔پھر اُس کے آنے  جانے والے اوقات کا بھی بغور مشاہدہ کیا کیونکہ مجھے اس کے دل میں←  مزید پڑھیے

کیسی محبت۔۔۔۔ فوزیہ قریشی

“تم مجھے کہاں لے کر جارہے ہو؟ میرے گھر والے پریشان ہونگے۔۔۔۔” خدارا میرے ہاتھ پاؤں کھولو، روکو گاڑی، روکو نہ۔۔۔۔۔۔پلیز تمہیں اللہ کا واسطہ ۔ سُنتے کیوں نہیں بہرے ہوگئے ہو کیا۔۔۔۔۔۔۔کیا چاہتے ہو؟ میرے پیچھے کیوں پڑے ہو؟←  مزید پڑھیے

فیس بک دیوانے اور میں بُھلَکڑ۔۔۔۔فوزیہ قریشی

چلیں آج پھر ہو جائے۔۔ اِک بار پھر سے ہماری شوخ و چنچل اَٹھکیلیاں یہ تو نہیں جانتی آپ کی نظر میں میری یہ تحریر شوخ ہو گی بھی یا نہیں لیکن مجھے آج بھی جب وہ دن یاد آتا←  مزید پڑھیے

خود کلامی۔۔۔فوزیہ قریشی

وہ چاہتا ہے میں اسے چاہوں لیکن ! “میں کیا چاہتی ہوں؟” اِس بات سے، اُسے کوئی غرض نہیں۔ وہ چاہتا ہے کہ جیسے وہ کہے، میں کروں۔ لیکن! “میں کیا کرنا چاہتی ہوں؟” اِس بات سے بھی، اُسے کوئی←  مزید پڑھیے

مشرقی عورت۔۔۔۔فوزیہ قریشی

مشرقی  عورت بھی بہت عجیب ہوتی ہے۔ جب اسے کوئی اچھا لگ جائے یا اسے کسی مرد سے محبت ہو جائے تو پہلے پہل اسے اپنے آپ سے چھپاتی ہے۔ محبت کرنا چاہتی ہے  لیکن کرنے سے ڈرتی ہے۔ کر←  مزید پڑھیے

ہائے وہ معصوم مہمان۔۔۔۔ فوزیہ قریشی

ہمارا گھر ساتویں منزل پر ہے جہاں پہنچنے کے لئے ایک عدد لفٹ کی اشد ضرورت ہوتی ہے  اور لفٹ خراب ہونے کی صورت میں جب سیڑھیوں سے جانا پڑے تو دادی  نانی سسرالی  اور دور پار کے سب رشتے←  مزید پڑھیے

سنڈریلا۔۔۔۔ فوزیہ قریشی

یہ دوسری دفعہ کا ذکر ہے ۔ “کہتے ہیں اسی دور میں ایک شہزادی تھی جس کا نام تو ملیحہ تھا لیکن اس کی بچپن کی دوست اسے سنڈریلا بلاتی تھی کیونکہ اس کے حالات بلاکل سنڈریلا والے تھے.” وہ←  مزید پڑھیے

تہذیب کا برزخ۔۔۔۔فوزیہ قریشی

“ارے۔۔۔ بھلا یہ بھی کوئی زندگی ہے؟۔ جب دیکھو اور جسے دیکھو بس نصیحت پہ نصیحیت کرنے پر تلا ہے۔۔۔ سب کا بس مجھ ہی پر کیوں چلتا ہے؟” جینا ، ان وقت ناوقت ملی نصیحتوں کی بھرمار سے بری←  مزید پڑھیے

میرے خیالوں کی ہمسفر۔۔۔۔۔  فوزیہ قریشی

آج بھی جب وہ یاد آتی ہے تونجانے کیوں؟میری آنکھیں بھیگ جاتی ہیں۔ دل کے موسم پر ویرانی کی بدلی سی چھا جاتی ہے۔۔مجھے تو اس سے کبھی محبت تھی ہی نہیں۔۔۔۔۔پھر ایسا کیا ہوا؟ کب،کیوں اور کیسے ہوگیا؟ یہی←  مزید پڑھیے

میکس اور میرا تقسیم شدہ وجود ۔۔۔فوزیہ قریشی

پورے پانچ برس بعد لندن میں شدید برف باری ہو ئی جس کی وجہ سے  موسم آئے دن  خراب رہنے لگا تھا۔۔۔راستوں پر جمی ٹھوس برف  کا شیشے کی مانند  سخت ہوجانا   میرے جیسے  روزانہ  نوکری  پر جانے  والوں کے←  مزید پڑھیے

بڑی عمر کا مزاجی عشق۔۔۔فوزیہ قریشی

کہتے ہیں عشق و مشک چھپائے نہیں چھپتے اور ایسے میں بڑی عمرمیں عشق ہو جائے تو بندہ کہیں کا نہیں رہتا۔ ہمارے ایک دور پار کے بچے کچے دادا ابا حضور جو رشتے میں ابا کے چچیرے بھائی کے←  مزید پڑھیے

ملال…سچی کہانی ۔۔ فوزیہ قریشی

میں اکثر سوچتی ہوں۔ ماں جی کسی بات پر ملال کیوں نہیں کرتی تھیں؟ “اگر کبھی زبان سے کوئی غم بیان کرتی تو اندازایسا صابر کہ مجال ہے خدا کی ذات سے کوئی شکوہ ہو۔ اتنے غم میری ماں جی نے←  مزید پڑھیے

دور کے رشتے دار۔۔۔فوزیہ قریشی

اِن دور کے رشتے داروں سے دور رہنا ہی بہتر اور خوشگوار ہو سکتا ہے۔جس قدر رہ سکیں ہمارے لئے ہی بہتر ہوگا۔بس بھئی!   اب ہم نے بھی  ٹھان لی ہے۔۔ ان کم بختوں کو دور سے ہی سلام کریں←  مزید پڑھیے

ساکت نین ۔۔۔فوزیہ قریشی

پت جھڑ کی وہ شام مجھے آج بھی نہیں بھولتی جب اس کے ساکت نینوں نے مجھے اپنے حصار میں لے لیا تھا۔ ساکت نین، نہیں دیکھے نہ کبھی۔ میں نے بھی پہلی بار دیکھے تھے وہ دو ساکت نین۔۔اب←  مزید پڑھیے

وجود سے وجود تک۔۔۔فوزیہ قریشی

اللہ نے اسے پانچ برس بعد اس خوشخبری سے نوازا تھا ۔ جس کے لیے وہ پل پل ترسی تھی۔۔ اب اسکے بھی اولاد کی مہک آئے گی،اس کا سونا پن بھی اب دور ہو جائے گا۔.” “وہ عاشر کو←  مزید پڑھیے

محبت جاوداں میری۔۔۔فوزیہ قریشی

محبت کرنے والوں کی شخصیت میں تضاد ہوتا ہے۔ اس کی شخصیت میں بھی تضاد تھا۔ گہرا تضاد۔ یوں تو محبت کی کوئی عمر نہیں ہوتی، نہ تو کوئی مذہب اس کے آڑے آتا ہے اور نہ ہی کوئی سرحد۔←  مزید پڑھیے