ماضی، - ٹیگ

خود کلامی/علی عبداللہ

بہت دنوں سے کچھ نہیں لکھا۔ لکھوں بھی تو کیسے؟ خیالات کا ایک دریا ہے جو سمٹنے میں نہیں آتا، مگر لفظوں کے بند باندھنا دشوار محسوس ہونے لگا ہے۔ یہ دنیا المیوں اور تضادات سے بھری پڑی ہے۔ جدھر←  مزید پڑھیے

کیا عمران خان قصہ ء ماضی بن جائیں گے؟-ڈاکٹر ندیم عباس

وقت ایک سا نہیں رہتا اور حکمران تخت سے اتارے جاتے ہیں، جو خود سری دکھاتے ہیں، انہیں جیلوں میں ڈالا جاتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ لوگ انہیں بھول جاتے ہیں۔سیاست میں نئے کھلاڑی آجاتے ہیں۔ ابھی کل کی←  مزید پڑھیے

بادشاہ گر/مرزا شہباز حسنین

ماضی میں بادشاہ بنتے تھے اور بادشاہ گر بنائے جاتے تھے۔ آج کے دور میں بادشاہ گر بنتے ہیں اور وہ جسے چاہتے ہیں بادشاہ بناتے ہیں۔ ماضی کی تاریخ سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ بادشاہ اپنی اولاد میں←  مزید پڑھیے

ضمیر کی آواز۔۔ علی انوار بنگڑ

ضمیر کی آواز۔۔ علی انوار بنگڑ/ماضی قریب میں ایمپائر کی مدد سے حکومت گرانے والے آج اسی ایمپائر کے گروپ بدلنے پر سیخ پا ہیں اور تب جو حکومت گرانے کو جمہوریت کشی قرار دے رہے تھے، آج حکومت گرانے کو نیک عمل قرار دے رہے ہیں۔←  مزید پڑھیے

چوہدری صاحب کی لگائی ماضی کی گیم اور اب؟۔۔نصرت جاوید

کوئی پسند کرے یا نہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کی جیت نے اس جماعت کے حامیوں کو بہت حوصلہ بخشا ہے۔ اسد عمر اور فواد چودھری جیسے وزراء نے نتائج مرتب ہونے کے دوران ہی←  مزید پڑھیے

مجاز ،ایک گمشدہ حقیقت۔۔امجد اسلام امجد

اب تو دنیا بھر کے لٹریچر، لکھاریوں اور اُن کی تحریروں کے متن، تاریخ اور پس منظر تک رسائی آسان ہوگئی ہے اور یوں ماضی قریب یا بعید کے کسی لکھنے والے کو سمجھنے یا ادب میں اُس کی حیثیت←  مزید پڑھیے

حال کی فنکاریوں کا ماضی کے فن پاروں پر اثر۔۔حافظ صفوان محمد

ایلیٹ غریب نے صرف یہ لکھا تھا کہ اچھا فن پارہ ماضی کے فن پاروں پر بھی اثر ڈالتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ماضی کے فن پارے ہمارے ادبی شعور کا حصہ بنتے ہیں۔ بے دال کے بودم←  مزید پڑھیے