حکمران - ٹیگ

علماء کرام کا حکمرانوں کے ساتھ تعامل کیسا ہونا چاہیے۔۔۔ایک علمی جائزہ/فیضان فیصل

حکمرانوں کے پاس جانا: حکمرانوں کے پاس آنے جانے سے متعلق دونوں طرح کی روایات ملتی ہیں. سلف صالحین کا عمل بھی دونوں طرح کا ہے. ذیل میں اس کی کچھ تفصیل ذکر ہے:  حکمرانوں کے پاس جانے کا جواز←  مزید پڑھیے

احتسابی عمل۔۔۔سید واثق گردیزی

پاکستان میں جب بھی کسی سیاسی جماعت یا قیادت کے احتساب کی بات کی جاتی  ہے تو اس عمل کو عرصہ دراز سے ایوان اقتدار پر براجمان اشرافیہ کی طرف سے جمہوریت کے لیے پرخطر قرار دیا جاتا ہے۔ پاکستان←  مزید پڑھیے

ٹین ڈبوں کی طرح کے خالی انسان۔۔۔۔عبید اللہ چوہدری/اختصاریہ

گیارہ  سال کلاشنکوف، ہیروئن اور نام نہاد جہاد کا تڑکا لگانے کے بعد عدلیہ ، بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی میں مزید 13 سال اس قوم کو جعلی جمہوریت اور دھندلی کرپشن کے سائے تلے پالا پوسا گیا۔ پھر 24←  مزید پڑھیے

مینوں چھڈ دیو۔۔۔شاہد عباس کاظمی

پاکستان میں انتخابات کا ہنگامہ شروع ہوتے ہی فیچر فلم “مینوں چھڈ دیو” کا آغاز بھی ہو جاتا ہے۔ جیسے جیسے   انتخابات 2018   کا ہنگامہ  آگے بڑھ رہا ہے یہ فلم بھی ریکارڈ توڑ کامیابی حاصل کر رہی←  مزید پڑھیے

دولے شاہ دے کھوتے۔۔۔ سلیم مرزا

کارپوریٹ کلچر کی اپنی مجبوریاں ہوتی ہیں ،ہمارے ایک جاننے والے چلتا پرزہ دوست کسی پرائیویٹ کمپنی کے ملازم اور مالک کے چہیتے تھے، ان کی ہر نصابی اور غیرنصابی محفلوں میں ساتھ ہوتے، باس بھی ہر ایرے غیرے سے←  مزید پڑھیے

شام اور پاکستان۔۔قمر نقیب خان

بشار الاسد حافظ الاسد کا بیٹا ہے. حافظ الاسد 1971 میں شام کا صدر بنا اور تقریباً تیس سال تک حکومت کرتا رہا. مرتے ہوئے اپنے چھوٹے بیٹے بشار الاسد کو صدر بنا گیا، کیونکہ بڑا بیٹا 1994 میں ایک←  مزید پڑھیے

کیا سول حکومت ہی قصور وار ہوتی ہے، اسٹبلیشمنٹ کے ساتھ ان بن میں؟ آخری قسط

چھبیسواں جھٹکا۔ جنرل ضیاء الحق کی اچانک ہلاکت کے بعد قائم مقام صدر غلام اسحاق خان اور جنرل بیگ نے جماعتی بنیادوں پر انتخابی عمل کی بحالی کا اعلان کیا مگر اس خیال سے کہ کہیں خالص اور بااختیار جمہوریت←  مزید پڑھیے

سرمایہ داری کی پرفریب اخلاقیات۔عمیر حسین

عمومی طور پر انسانی فطرت کو ایک مطلق خصوصیات کا حامل سمجھا جاتا ہے جس میں چند عناصر دراصل انسان کی فطرت میں ابتدا سے ہی اس کی بناوٹ کی اصل روح سمجھے جاتے ہیں۔ انسانی سماج میں مختلف واقعات←  مزید پڑھیے

کبھی تو ان کا حساب ہوگا

کچی چار دیواری کا ایک منظر۔۔۔بلکہ تین دیوار ی کہنا زیادہ مناسب رہے گا۔۔ کیونکہ ایک جانب تو دیوار میں دروازہ ہے ،اور دوسری جانب سے آدھی دیوار گری ہوئی ہے. جس کی اونچائی بمشکل پانچ فٹ ہوگی.سرکی جانب بانس←  مزید پڑھیے