احتسابی عمل۔۔۔سید واثق گردیزی

پاکستان میں جب بھی کسی سیاسی جماعت یا قیادت کے احتساب کی بات کی جاتی  ہے تو اس عمل کو عرصہ دراز سے ایوان اقتدار پر براجمان اشرافیہ کی طرف سے جمہوریت کے لیے پرخطر قرار دیا جاتا ہے۔
پاکستان میں قانونی   پیچ و خم مجرم کو ملزم اور پھر باعزت بری قرار دینے میں معاون و مددگار ثابت ہوتے ہیں  ،غریب آدمی کسی بھی جرم میں گرفتار کیا جاتا ہے تو بلا تکلف اسکے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جاتا ہے  لیکن دوسری  طرف اسمبلی میں بیٹھ کر  قانون سازی کرنے والے جرم کے بعد کسی عہدے کی بدولت یا تو استعثنٰی لے لیتے ہیں  یا اس عمل کو سیاسی رنگ دیکر عوام میں خود کو مظلوم ظاہر کرکے ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

بالفرض اقتدار پر براجمان گزشتہ کسی جماعت نے کرپشن نہیں کی  تو پاکستان کی دولت کا ایک بڑا حصہ کدھر گیا؟۔۔
عوام غریب سے غریب تر اور ایک مخصوص حکمران طبقہ امیر سے امیر تر ہوتا رہا، پاکستان پانی کی کمی، خشک سالی، کرپشن، فرقہ واریت ،اور بے شمار اندرونی بیرونی مسائل کی آماجگاہ کیسے بنا ؟
اس کے لئے بلا رنگ و نسل و جماعت ایک بے لاگ و بے رحم احتسابی عمل درکار ہے۔

سیاستدان اور دیگر تمام ریاستی ادارے خود کو قوم کے سامنے احتساب کے لئے پیش کریں کوئی مقدس نہیں ہے ،اگر کوریا میں اس وقت انکا چوتھا وزیراعظم کرپشن پر سزا کاٹ رہا ہے ، برطانیہ کا وزیراعظم کرپشن پر مستعفٰی ہوکر کیس کا سامنا کر سکتا ہے تو آپ سب کیوں نہیں؟۔۔
متذکرہ  بالا ممالک میں تو اس عمل سے جمہوریت کو نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہوا، نظام بہترہوا ہے ۔

Advertisements
julia rana solicitors

پاکستان میں بھی ایسا قانون بنانے کی اشد ضرورت ہے، جو وزیراعظم یا صدر کو بھی کسی جرم یا کرپشن میں ملوث ہونے پر فوراً  گرفتار  کرکے  سزا و جزا کا فیصلہ کرسکے۔

Facebook Comments

Syed Wasiq Gardezi
سکوں و اماں کی تلاش میں عذاب آگہی میں مبتلا ایک عام انسان

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply