(ایک) انیس سو ساٹھ ستر کے عرصے میں فرانس میں “پتیت پوئمز” کی ایک تحریک شروع ہوئی، جس میں زیادہ سے زیادہ دس سطروں پر مشتمل ایسی نظمیں پیش کی گئیں، جو نرم رو تھیں، صرف ایک استعارے کی مدد← مزید پڑھیے
غنی خان کا المیہ یہ تھا کہ انہیں عوامی نیشنل پارٹی یا پشتون مفکرین اور صحافیوں نے کبھی اردو زبان میں متعارف کرانے کی خاص کوشش نہیں کی ،مجھے یقین ہے کہ پاکستان کی نئی نسل کا قابل ذکر حصہ← مزید پڑھیے
آزادی کے ان ساٹھ برسوں میں شاعری پر جو باتیں ہوئی ہیں ان میں جس نظم کو ادبی مباحث میں سب سے زیادہ جگہ ملی، اس کے لکھنے والے ترقی پسند نظم نگار تھے اس کی واضح وجہ یہ بھی← مزید پڑھیے
(21 اپریل ، علامہ اقبال کے یومِ وفات کے موقع پر) اقبال سے اظہار ِ عقیدت کا آسان اور سیدھا راستہ وہی ہے جو ہم نے پہلے سے ہی اختیار کر رکھا ہے، یعنی 21اپریل اور9 نومبر کے روز مزارِ← مزید پڑھیے
کئی برس پہلےساؤتھ ایسٹرن یونیورسٹی ، واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہوئے ایک سیمینار (جس میں اردو کوبھی شامل کیا گیا تھا) میں پیش کردہ راقم الحروف کے مقالے کا پہلا حصہ۔ اس مضمون سےطوالت کے خوف سے اشاریہ اور← مزید پڑھیے
معروف شاعرہ وادیبہ شگفتہ شفیق پاکستان اور بیرون ملک یعنی لندن،امریکہ، کینیڈا ، بھارت کے ساتھ ہی سوشل میڈیا کی دنیا میں کسی تعارف کی محتاج نہیں ہیں ۔۔ ان کی چار کتا بیں اب تک پبلش ہو کر اردو← مزید پڑھیے
زندگی کیا ہے عناصر میں ظہورِ ترتیب موت کیا ہے انہی اجزاءکا پریشاں ہونا برج نرائن چکبست کا شمار اردو کے بڑے شعراءمیں کیا جاتا ہے۔چکبست جس دور میں شاعری کر رہے تھے وہ شاعری کے عروج کا دور تھا← مزید پڑھیے
تیس دن تک اسی دیوار پہ لٹکے گا یہ عکس ختم اک دن میں دسمبر نہیں ہونے والا (دانیال طریر) دسمبر کے آتے ہی شاعری کی دنیا کے موسمی مینڈک کسی نہ کسی جگہ سے بر آمد ہونا شروع ہوجاتے← مزید پڑھیے
یکم دسمبر ہے۔ ناکام عاشقوں کی سستی اور تیسرے درجے کی شاعری سننے والےمہینے کا آغاز۔ اس سے پہلےسوشل میڈیا کے مشہور و معروف شعرا کرام بہت اعلی درجے کی شاعری کر کے ہمارے ذوق کو جلا بخش رہے تھے← مزید پڑھیے
مابعدجدیت کے بارے میں اردو میں بھی بہت کچھ لکھا، پڑھا اور ترجمہ کیا جا چکا ہے۔ یہاں اس موضوع پرکسی قسم کی تفصیلی بحث سے گریز کرتے ہوئے محض یہ کہنا کافی ہو گا کہ اس مابعدجدیدیت کا بنیادی← مزید پڑھیے