ستیہ پال آنند کی تحاریر
ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

صوتی محاکات پر استوار ایک شعری تاثر/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

مدھم مدھم دھیرے دھیرے صحرا میں سورج کی آڑی ترچھی کرنیں نالاں ، شاکی اپنے ترچھے سایوں کی پسپائی پر اب سبک سبک کر اُلٹے پاؤں چلتے چلتے دور افق میں ڈوب گئی ہیں ایک نئی ہلکی ’ ’ سُر←  مزید پڑھیے

اِک “ہری چُگ” کی کتھا/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

اِک ہری چُگ وسوسوں میں غرق وہمی شخص تھاوہ سوچتا رہتا تھا، پیدا کیوں ہُوا ہے اور اگر ہو ہی گیا ہے اس پراگندہ زمیں پر ایسے ژولیدہ زماں میں کیوں ہُواہے؟ کیا دساور میں کوئی ابنِ سبیل ایسا علاقہ←  مزید پڑھیے

ملامتی ہوں/ڈاکٹر ستیہ پال

A Short Note​ about the poem MALAMATI …… ملامتی In 1982 while supervising a doctoral student’s work on the poetry of the Puritan period in England, I was so engrossed in the subject that I started my search for self-abnegating←  مزید پڑھیے

لندن میں پیش آیا ایک دلچسپ واقعہ/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

لندن کے ان برسوں (1972-75)میں میرا تعلیمی ، تدریسی اور کسی حد تک ادبی لین دین اپنے ساتھی اسکالرز سے ہی رہا جو انگریزی کے حوالے سے تھا۔ اردو کے احباب سے کبھی کبھی ہی ملاقات ہوئی۔ اور وہ بھی←  مزید پڑھیے

آؤ گائیں ذات کا نوحہ/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

آؤ  گائیں ذات کا نوحہ دانتوں میں اک تنکا رکھ کر روتے روتے سوگ منائیں آؤ گائیں اشک بہائیں خود کو پُرسا دیں رک رک کر دیتے جائیں سبک سبک کر پھوٹ پھوٹ کر روئیں دھاڑیں مار مار کر ٹھنڈے←  مزید پڑھیے

تاریخ کا اک نا نوشتہ باب ہوں میں۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

اس جگہ ڈوبا تھا میں۔۔۔ ہاں، تین چوتھائی صدی پہلے یہیں ڈوبا تھا میں آج بھی میں تہہ میں اپنی آنکھیں کھولے ایک ٹک تکتا ہوا اس آسماں کو دیکھتا ہوں جس میں بادل کا کوئی آوارہ ٹکڑا ایک لمحے←  مزید پڑھیے

ابلیس کون تھا؟۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

 پہلا موحد (فرمایا اے ابلیس تجھے کیا ہوا کہ سجدہ کرنے والوں سے الگ رہا۔ بولا، مجھے زیبا نہیں کہ بشر کو سجدہ کروں ،جسے تُو نے بجتی مٹی سے بنایا جو سیاہ بودے گارے کی تھی۔ فرمایا تُو جنت←  مزید پڑھیے

سارتھی (رتھ بان)/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

ڈھیلی ڈھالی انگلییوں سے اپنے گھوڑوں کی لگامیں تھام کر اک سارتھی ٹھہرا ہوا ہے راستہ بھولا ہوا ہے دھول سے چہرہ اٹا ہے دھوپ کی ناقابلِ برداشت حدت خشک پیاسے ہونٹ آنکھوں میں کھلے سورج مکھی کے پھول (دو←  مزید پڑھیے

آسمانی ایلچی سے ایک مکالمہ۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

انت ہے کیا اب ہمارا؟ ہم جو ناطق ہیں ، مگر حیواں بھی ہیں ؟ حالِ حاضر سے پسِ ِ فردا، بالاآخر؟ کیا ہم اپنے ارتقا کی آخری سیڑھی پہ پاوں رکھ چکے ہیں؟ کیا یہی کچھ حاصل ِ لاحاصلی←  مزید پڑھیے

میں دو جنما۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

آج کا دن اور کل جو گزر گیا یہ دونوں  میرے شانوں پر بیٹھے ہیں کل کا دن بائیں کندھے پر جم کر بیٹھا میرے بائیں کان کی نازک لو کو پکڑے چیخ چیخ کر یہ اعلان کیے جاتا ہے←  مزید پڑھیے

مانند اور بے مانند/ اقلیدس اور الجبراء۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

کیسے ہو سکتے ہیں ’بے مانند‘ او ر ’مانند ‘۔۔ایک؟ ایک یعنی ایک جیسے؟ ہاں ۔۔مگر، اک دوسرے کی حدّ و ضد بھی میر و غالب کو ہی دیکھیں ذرا ۔۔۔پرکھیں کہ دونوں میں کہیں ّ”مانند” ہونے یا نہ ہونے←  مزید پڑھیے

اپنی تصویر دیکھ کر روئیں۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

سوال مسخ شدہ، بد زیب،اُوپرا چہرہ بد وضعی، بد زیبی کی تزئین میں اجبک کل کا حسن مثالی آ ج کا بد ہیئت، بے ڈھنگا بول آ ئینے، کیا پیری کا یہی ہے چہرہ؟ جواب حجریات سے باہر نکلو، دیکھو←  مزید پڑھیے

درد اِک نقاش۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

درد ، اک نقاش اس کے جسم پر تصویر سازی کے عمل میں پھیلتا رکتا، تڑپتا، سرسراتا جونک سا مکڑی کے جالے کی طرح تن سا گیا ہے! کسمساتا، درد سے بے حال، وہ اک بے زباں نادر نمونہ بن←  مزید پڑھیے

بول کر بھی کیا کروں گا ؟۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

گو مگو کی کیفیت محسوس ، نا محسوس، ہونے یا نہ ہونے کا اعادہ سوچنے اور کر نہ سکنے کا ہراس و وسوسہ ماضی کی دادیں بھول جانے کی سزا میرا مقدر تو نہیں تھا! میں کوئی دُشینت یا ہیملٹ←  مزید پڑھیے

​مالادی دامور( Maladie D Ámour) مرض ِ عشق۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

آپ کے شہر میں سنا تھا، بہت پھول ہوتے ہیں، پھولوں کی مانند تازہ مُسکان، ادھ کھلے غُنچوں کا تبسم ہے۔۔۔چاند راتوں کی دھوپ ہے اور چاندنی کی تپش میں تو لمبے سفر پہ نکلا ہوا اک مسافر تھا، ایک←  مزید پڑھیے

نور کیا ہے؟۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

​یہ نظم کئی برس پہلے لکھی گئی تھی ۔ بوجوہ مکمل نہ ہو سکی کہ مدرسہ ہائے تصوف کے بارے میں جن کتابوں کی مجھے ضرورت تھی وہ امریکا میں دستیاب نہیں تھیں۔چھ  سات علما کو ، پاکستان اور ہندوستان←  مزید پڑھیے

میں دو جنما۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

آج کا دن اور کل جو گزر گیا۔یہ دونوں میرے شانوں پر بیٹھے ہیں کل کا دن بائیں کندھے پر جم کر بیٹھا میرے بائیں کان کی نازک لو کو پکڑے چیخ چیخ کر یہ اعلان کیے جاتا ہے ’’میں←  مزید پڑھیے

آؤ، خود کو گالی دیں۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

خود کو کہہ کر دیکھیں تو یہ قند مکرر جیسی باتیں ۔۔ “سالا عیبی ہے، مذموم” “ان گھڑ، بے ڈھنگا، ادنیٰ ہے” “اوچھا ، بد تہذیب، کمینہ، شیخی خور” “لغو، فضول ” “گویا چہرے پر لکھا ہو اول جلول۔۔” “بد←  مزید پڑھیے

اپنی تصویر دیکھ کر روئیں۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

سوال مسخ شدہ، بد زیب،اُوپرا چہرہ بد وضعی، بد زیبی کی تزئین میں اجبک کل کا حسن مثالی آ ج کا بد ہیئت، بے ڈھنگا بول آ ئینے، کیا پیری کا یہی ہے چہرہ؟ جواب حجریات سے باہر نکلو، دیکھو←  مزید پڑھیے

ڈاکٹر گوپی چند نارنگ بطور نقاد-ایک ذاتی تاثر(دوم،آخری حصّہ )-ڈاکٹر ستیہ پال آنند

ڈاکٹر نارنگ کا قلم تمام عمر متحرک رہا ہے ۔ ان کی کتابوں کا اگر بالاستیعاب مطالعہ کیا جائے تو ظاہر ہوتا ہے کہ ایک ایک موضوع پر انہوں نے خدا جانے کتنا وقت صرف کیا ہو گا۔ جس عر←  مزید پڑھیے