سوال
مسخ شدہ، بد زیب،اُوپرا چہرہ
بد وضعی، بد زیبی کی تزئین میں اجبک
کل کا حسن مثالی آ ج کا بد ہیئت، بے ڈھنگا
بول آ ئینے، کیا پیری کا یہی ہے چہرہ؟
جواب
حجریات سے باہر نکلو، دیکھو دنیا
(آئینہ کہتا ہے مجھ سے)
نئی نویلی، نو رس، اچرج
اور پھراپنا چہرہ دیکھو مجھ میں
اتری جوانی، پارینہ قصوں کی بُڑھیا
سر سفید، چہرے پر چلتی پھرتی جھریاں
یہاں وہاں سے وہاں یہاں تک
سوال
ہاں، تسلیم، یہ چہرہ پارینہ ہے، پیرانہ ہے،لیکن
باقی کا یہ جسم ابھی ثابت ہے،سالم
دو پَیروں پر چلتا پھرتا
موروثی ، اصلی آدم ہے
اس کو دیکھو
جواب
پیری کی پوشاک میں لپٹا
عمر رسیدہ جسم بھی ہے پاپوش پرانی
انحطاط کا بوڑھا مظہر
نوّے کے سِن سے بھی آگے
’’کار ِ جہاں دیدہ ‘‘۔۔۔ ، دادا، پردادا
قبر میں اک پاؤں لٹکائے
گھسا پِٹا، از جا افتادہ، عمر رسیدہ
یہ ہے تمہا را جسم ، جو اب بوڑھا کھوسٹ ہے
دیکھو اس کو
(آنکھوں میں کچھ پانی باقی ہو تو، بیٹھو)
اشک بہاؤ۔۔۔ اور مر جاؤ!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں