پروفیسر رضوانہ انجم کی تحاریر

اصلی نقلی ہیرے۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

کوئلے کو ہیرا بننے کے لیے کروڑوں برس تک ہزاروں ڈگری درجۂ حرارت سہنا پڑتا ہے۔ لاکھوں ٹن وزنی چٹانوں کا بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے۔لگاتار تپش،بوجھ اور تاریک تنہائی اسکی پیدائشی سیاہی کو آہستہ آہستہ شفاف،چمکدار،خیرہ کن بیش قیمت←  مزید پڑھیے

ہم معافی کیوں نہیں مانگنا چاہتے؟۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

توبہ خدا کو بے حد پسند ہےاور معافی مانگنے پر انسان بڑی سے بڑی غلطی کو معاف کر دیتے ہیں۔ لیکن۔۔نہ ہم توبہ کرنا چاہتے ہیں اور نہ معافی مانگنا چاہتے ہیں۔ آخر کیوں؟ ہم اپنی غلطیوں،کوتاہیوں،گناہوں پر شرمندہ کیوں←  مزید پڑھیے

“مانا”-میرا دوست۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

دوست اور دوستی کی کوئی عمر نہیں ہوتی ۔دوستی ایک قلبی لگاؤ ہے،ایک ذہنی مانوسیت ہے،ایک جیسی ذہنی فریکوئنسی ہے،دوستی بھی ایک رشتہ ہے،ایسا رشتہ جس میں خون کی آمیزش تو نہیں ہوتی لیکن خلوص کی فراوانی ضرور ہوتی ہے۔←  مزید پڑھیے

میم سے مرد،میم سے معصومیت۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اسکے ساتھیوں کی سازش کو تو یقیناً میڈیا نے ہر پہلو سے بے نقاب کرنے کی پوری پوری کوشش کی ہے جو بے شک قابل تعریف ہے کیونکہ 14 اگست کے دن ہونے والی قومی←  مزید پڑھیے

ہم سے تعبیر سنبھالی نہ گئی۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

کروڑوں مسلمانوں کی پُرشوق آنکھوں نے جاگتے میں ایک مشترکہ خواب دیکھا کہ ایک مملکت خدا داد ہے اور مثل جنت ارضی ہے جس میں وہ سب اپنے پروردگار کی رضا کے رنگوں میں رنگے اور حبِ رسول کریمﷺ  میں←  مزید پڑھیے

زفرش تا عرش ۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

اللہ جن انسانوں کو اپنی محبت سے نوازنا چاہتا ہے ان کے دلوں کو پانی کی شفاف بوند کی طرح رقیق کر دیتا ہے،ریشم کی طرح ملائم اور ریت کی طرح جاذب بنا دیتا ہے۔وہ ان کے دلوں میں اپنے←  مزید پڑھیے

وقت عصر کی قسم۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

انسان نے ہمیشہ روپے سے محبت کی اور بے حساب کی ،لیکن روپے نے انسان سے کبھی محبت نہیں کی۔ ۔اس یکطرفہ محبت میں روپیہ ہمیشہ جیتا اور انسان ہمیشہ ہارا۔ پھر بھی روپے ہی کو چاہتا رہا،کیونکہ اسکے ناقص←  مزید پڑھیے

پیار یا نفسانی خواہشات پوری کرنے کا ذریعہ ۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

فیس بک پر ایک گروپ پوسٹ میں  کسی   لڑکے نے سوال کیا کہ۔۔۔ کیا والدین کو اولاد کی شادی اپنی مرضی سے کروانے کی اجازت ہے؟؟ مختلف لوگوں نے مختلف جوابات  دئیے۔کچھ نے کہا کہ والدین کو بالکل حق نہیں←  مزید پڑھیے

زندگی کے گیت۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

آج اپنوں کی بہت یاد آرہی ہے۔ گزرا ہوا بہت حسین وقت،پیارے لوگ اور ان کا ساتھ یاد آرہا ہے۔ میں اپنی کزنز میں سب سے چھوٹی تھی،بہت حاضر جواب اور شرارتی تھی۔ہر کام میں ٹانگ اڑانا فرض تھا چاہے←  مزید پڑھیے

بار ِوفا۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

مہرو نے زبیر احمد کی بریل پر پھسلتی سانولی انگلیوں کو دلچسپی سے دیکھا۔وہ تیس نابینا بچوں کو لائبریری کے پیریڈ میں بریل سے کہانی پڑھ کر سنا رہا تھا۔درمیانے سائز کے کمرے میں اسکی مردانہ آواز کا اتار چڑھاؤ،جملوں←  مزید پڑھیے

جنت کے مکین–پروفیسر رضوانہ انجم

پہاڑوں کے سینے پر سر سبز روئیدگی  حیات بن کر سانس لے رہی تھی۔ڈھلانوں پر دھان کے کھیت کچے چاول کی خوشبو سے مہک رہے تھے۔مون سون ہوائیں سیاہ مدھ بھرے بادلوں کے بوجھ سے وادیوں میں دھیرے دھیرے اُتر←  مزید پڑھیے

نیگیٹو مارکیٹنگ۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

ایم اے اکنامکس پارٹ ون میں بیس لڑکیاں اور پندرہ لڑکے تھے۔ان میں سے پندرہ کے پندرہ لڑکوں اور اٹھارہ لڑکیوں کو بوجوہ سر ارسلان سخت ناپسند تھے۔دو لڑکیاں مائرہ اور زارا اس سے متاثر تھیں لیکن بقیہ کلاس فیلوز←  مزید پڑھیے

سرخ گلاباں دے موسم وچ پھلاں دے رنگ کالے؟۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

سرخ گلاباں دے موسم وچ پھلاں دے رنگ کالے۔۔۔پھلاں دے رنگ کالے؟ مارچ۔۔۔۔موسم بہار،پھولوں کے کھلنے اور درختوں کے بارآور ہونے کا موسم،تخلیق کا موسم،خالق کی حسین مصوری کی نمائش کا موسم۔۔۔۔ عورت بھی تو تخلیق کار ہے،خالق ہے۔حسن کا←  مزید پڑھیے

فیس بک پر کی جانے والی محبت اور شادیاں ایک نفسیاتی اور سماجی تجزیہ ۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

فیس بک ابلاغ اور سماجی واقفیت کا ایک بہت بڑا پلیٹ فارم ہے جس سے کروڑوں لوگ وابستہ ہیں۔اس پلیٹ فارم نے جہاں مختلف قومیتوں،مذاہب،مکاتب فکر اور مفکرین کو نزدیک لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے وہاں بیشمار نفسیاتی←  مزید پڑھیے

وفا کی تصویرو۔۔پروفیسر رضوانہ انجم

میرے ارمانوں کا لہو تھا اے وطن تیری مٹی کو رنگا جس نے حنا بن کر ,سوچتی ہوں کیسے ہوتے ہیں یہ فولادی انسان جو اپنی جوانی کے رنگین دنوں اور حسین راتوں کو،اپنے مہکتے ہوئے جذبوں کو،بے ترتیب ہوتی←  مزید پڑھیے