تاریخ کا فانوس بھی کیا بازی گر ہوتا ہے، انسان اس سے پھوٹنے والی روشنی کو تو یادوں میں محفوظ رکھتا ہے مگر اس کے تاریک گوشوں کو بھلانے کی بے سود کوشش میں عمر گزار دیتا ہے کیا کسی← مزید پڑھیے
چہرے کے سب نقوش کسی روشن خواب کی شکستہ تعبیر کے گواہ ہیں۔ماتھے پر پڑی شکن اندیشہ ہاۓ امروز و فردا کی عکاس ہے۔دل گرفتگی کی علامت اس تصویر میں رحمنٰ صاحب کی آنکھوں میں بسی نمی کسی عزیز دوست← مزید پڑھیے
برسوں پہلے محمد کاظم صاحب کی کتاب میں قصیدہ بردہ شریف کے بارے میں ایک مضمون پڑھنے کے بعد معلوم ہوا کہ بردہ کا مطلب چادر ہے۔اس قصیدے کے پس منظر کو جاننے کے بعد میں اشکبار سا کئی دن← مزید پڑھیے
جسے لکھنے میں انگلیاں قلم ہوئیں اگر وہی لکھا ہوا معتوب ٹھہرے تو جگر کو خون ہونے میں بھلا دیر ہی کیا لگتی ہے۔ مگر انسان شر ہے! وہ جاننے اور سمجھنے کے باوجود ماننے سے انکاری ہے۔ تاریخ کے← مزید پڑھیے
ہالینڈ کے قصبے میں 1876 کو پیدا ہونے والی مارگریٹا کی چھٹی سالگرہ پر جب اس کے باپ نے بکریوں کی مدد سے کھینچے جانے والی بگھی تحفے کے طور پر دی تو محلے کی سن رسیدہ عورتوں نے ماتھے← مزید پڑھیے
کیمپ ڈیوڈ کے بعد مصر پہلا ملک تھا جس نے اسرائیل کو تسلیم کر کے عرب لیگ کے اتحاد کو ضرب پہنچائی انور السادات کا قتل بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھا، بدلتے ہوۓ حالات کے پس منظر میں← مزید پڑھیے
لوگ خالد حسن جیسے با کمال آدمی کو بھولنے لگے ہیں جس کو کرکٹ،انگریزی و اُردو ادب اور موسیقی پر مکمل عبور تھا ۔وہ مادام نورجہاں،فیض صاحب اور قرۃ العین حیدر کے قریبی دوست تھے۔انہوں نے بھٹو صاحب کے ساتھ← مزید پڑھیے
میں کئی دنوں سے سوچ رہا ہوں کہ لتا جی سے پہلی بار میں کب آشنا ہوا تھا مجھے کچھ یاد نہیں پڑتا مگر مجھے اس بات کا یقین کی حد تک گماں ہے کہ شعور کی سیڑھی پر پہلا← مزید پڑھیے
ہمارے ہاں نجانے کیوں محبت کی داستانوں کو سرگوشیوں میں بیان کرنے کی روایت ہے مگر امرتا پریتم نے احوال دل و عشق کو رسیدی ٹکٹ میں لکھ کر ایک عالم کو اپنا واقف حال کر دیا میں نے جب← مزید پڑھیے
راگنی کی کھوج میں
ایک بے قرار روح
متلاشی متلاشی
شاید ازل سے ہی روح کے سفر میں منزلیں سیراب اور راستے گرد ہوۓ جاتے ہیں چشم بینا سے دیکھنے پر باطن کی عریانی اور کمینگی سے خود شرمندگی محسوس ہوتی ہے← مزید پڑھیے
جہاز میں بغیر سامان کے گنجائش سے کہیں زیادہ مسافر تھے ایک عورت نجانے کن خیالوں میں گم شیشے کے ساتھ والی نشست پر نیلگوں آسمان کو حسرت و یاس سے مسلسل دیکھے جارہی تھی ،جہاز نے پہلے حرکت کی ،پھر رفتار پکڑی اور جیسے ہی طیارہ فضا میں بلند ہوا اس عورت نے سینے کو پیٹتے ہوۓ ایک کرب کے ساتھ کہا۔۔۔ہاۓ میرا کوٹا،← مزید پڑھیے
اس سال بادل گھن گرج سمیت خوب برسے پیاسی دھرتی سیراب ہونے کے بعد نرم ہوئی کسان لنگوٹ کس کر ہل جوتنے میں مگن ہوۓ دھان کی پنیری دنوں میں لہلہاتی فصل کا روپ دھارنے لگی۔ ہر سال خوشوں سے← مزید پڑھیے
اہل سادات کے نصیباں میں ہجرتوں کے دکھ نجانے کاتب تقدیر نے کس مصلحت کے تحت لکھے تھے کہ صدیاں گزر گئیں گریہ کرنے والے رو رو اندھے ہوۓ مگر ہجرتوں کے سلسلے ہنوز جاری ہیں امام علی عون کے← مزید پڑھیے
دوستو! حقیقت افسانے سے بھی عجیب ہوتی ہے یہ تذکرہ کسی اور کا نہیں بلکہ گوہر جان کلکتہ والی کا ہے جس کے عشوے اور غمزے کے سامنے وائسراۓ ہند بھی ہمیں مجبور نظر آتا ہے اور مہاتما گاندھی جیسے← مزید پڑھیے
اس شہرِ دل فگاراں کی کیا تہذیب تھی کہ جب تک علی ہجویری کو بھی شہر میں داخلے کا اذن نہ ملا وہ راوی کے دوسرے کنارے بیٹھے رہے خیر وہ تو ولی تھے جو سب رمزوں کو سمجھتے تھے← مزید پڑھیے
غالب کی زندگی میں دیوانِ غالب(اردو)پانچ بار شائع ہوا 1841 میں شائع ہونے والا پہلا ایڈیشن اس لۓ اہم ہے کہ وہ اب نایاب ہے 1862 میں شائع ہونے والا چوتھا ایڈیشن اس لۓ اہمیت کا حامل ہے کہ اس← مزید پڑھیے
تم کون تھی اور کہاں سے آئی مجھے جاننے کا شوق نہ تھا اور تم بتانے سے گریزاں تھیں مگر تنہائی کے دلگداز لمحموں میں کئی سالوں کے دوران تم نے اپنی ذاتی زندگی کی کہانی مجھے ٹکڑوں میں سنائی← مزید پڑھیے