اسٹیفن ہاکنگ کی سائنسی دریافتیں۔۔شاداب مرتضٰی

کسی بھی شخص کی سائنسی خدمات یا کارناموں کا تعین جذبات یا ستائش سے نہیں بلکہ حقائق سے کیا جانا چاہیے۔ ہمارے بعض قلمی سائنسدانوں نے اسٹیفن ہاکنگ سے بلیک ہولز بھی دریافت کروادیئے ہیں حالانکہ سائنسدان اب تک بلیک ہولز کا مشاہدہ نہیں کرسکے۔ بلیک ہولز کی موجودگی کی پیش بینی آئن اسٹائن کے نظریہ اضافیت سے ہوتی ہے اور اسٹیفن ہاکنگ سے پہلے سے متعدد دوسرے سائنسدان اس مفروضے پر تحقیق کو آگے بڑھانے میں پیش پیش رہے ہیں۔ بلیک ہولز کے بارے میں اسٹیفن ہاکنگ اپنی تصور کو 2004 میں بیس سال بحث کے بعد خود غلط تسلیم کر چکے تھے۔

اسٹیفن ہاکنگ کے مشہور ہونے کا بنیادی سبب ان کی سائنسی دریافتیں نہیں بلکہ سائنسی دعوے رہے۔ مثلا انہوں نے کائنات کو مکمل طور پر سمجھنے کی کوشش کرنے کا (خدا کا دماغ پڑھنے کا) اور کائنات کے آغاز کی کھوج کرنے کا دعوی کیا۔ انہوں نے جو سائنسی تصورات پیش کیے اگر وہ درست ثات ہوتے تو طبعیات کے تسلیم شدہ بہت سے سائنسی قوانین غلط ثابت ہوتے۔ ان دعووں اور ان سے جڑے امکانات نے اور عام فہم انداز میں کائنات کے بارے میں اپنے سائنسی تصورات کے اظہار نے اسٹیفن ہاکنگ کو مشہور کردیا۔

تاہم، اسٹیفن ہاکنگ کے سائنسی نظریات درست ثابت نہ ہو سکے اور وہ طبعیات کے میدان میں کوئی انقلاب برپا نہیں کر سکے البتہ اتنا ضرور ہوا کہ طبعیاتی سائنس ان کے کام کی وجہ سے تحقیق کے شعبے میں آگے بڑھی۔ان کے سائنسی تصورات نہ ہی کائنات کے بارے میں ہماری سوچ میں کوئی بنیادی تبدیلی پیدا کرنے میں کامیاب ہوسکے اور نہ ہی طبعیات کے تسلیم شدہ سائنسی قوانین میں تبدیلی کا محرک بن سکے۔

اس کے برعکس، اسٹیفن ہاکنگ کے بعض سائنسی تصورات غلط ثابت ہوئے اور خود انہوں نے بہت دیر سے سہی لیکن انہیں غلط تسلیم کیا۔ اسٹیفن ہاکنگ کے بعض سائنسی تصورات اب تک صرف تصورات ہی ہیں کیونکہ ان کے حقیقت ہونے کی کوئی شہادت اب تک دستیاب نہیں۔ تاہم، اسٹیفن ہاکنگ کے سائنسی تصورات کے درست ثابت نہ ہونے سے یا غلط ثابت ہونے سے، کسی بھی طرح سے، یہ بات ثابت نہیں ہوتی کہ سائنس بذاتِ خود غلط ہے۔ اس سے صرف سائنسی طریقہِ کار کی غلطی (پازیٹوازم) ثابت ہوتی ہے۔

انہوں نے آئن اسٹائن کے نظریہِ اضافیت اور کوانٹم میکینکس کا انضمام کر کے کائنات کے آغاز و انجام کی وضاحت کرنے والی ایک واحد اور مکمل تھیوری تشکیل دینے کا منصوبہ بنایا۔ اس کوشش میں سنگولیرٹی کو ثابت کرنے کے لیے بلیک ہولز کے بارے میں ان کا یہ تصور کہ بلیک ہولز میں معلومات فنا ہوجاتی ہیں غلط ثابت ہوا اور بالآخر بیس سال بحث کرنے کے بعد خود انہوں نے بھی اسے غلط تسلیم کیا۔

بلیک ہولز کے بارے میں اسٹیفن ہاکنگ کے سائنسی تصور کی تصدیق کے لیے سرن کے زریعے جوہری سطح پر بلیک ہولز تخلیق کرنے کا تجربہ کامیاب نہ ہوسکا۔

اسٹیفن ہاکنگ کے مطابق “فلسفہ مرچکا ہے” لیکن ان کی عمر بھر کی تحقیق کا موضوع، بدقسمتی سے، اس دقیانوسی فلسفیانہ سوال کا جواب تلاش کرنا رہا کہ کائنات کا آغاز کیسے ہوا (دوسرے لفظوں میں یہ کہ مادہ کب اور کیسے وجود میں آیا؟). مذہب کے برخلاف جو کائنات کی تخلیق کا سبب خدا کو قرار دیتا ہے، اسٹیفن ہاکنگ کائنات کی تخلیق کا کوئی سائنسی جواب فراہم نہ کرسکے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

بہتر ہوگا کہ ہم شخصیت پرستی اور اس کی بنیاد پر انتہا پسندی کا رویہ اختیار کرنے سے بچیں اور اسٹیفن ہاکنگ کو ایک طبعیات دان ہی رہنے دیں انہیں علم کا دیوتا یا سائنس کا بت نہ بنائیں

Facebook Comments

شاداب مرتضی
قاری اور لکھاری

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply