ASPاللہ ڈینو خواجہ کاتبادلہ احمد پور شرقیہ ہوگیا تھا ،ان کی جگہ نئے ASPڈاکٹر مجیب الرحمٰن تعینات ہوچکے تھے ،اسی طرح ذوالفقار چیمہ بھی تبدیل ہوچکے تھے اور نئے SSPملک اعجاز نے چارج سنبھال لیا تھا۔نئے SSPکافی شریف آدمی تھے← مزید پڑھیے
شنید ہے کہ احسان اللہ احسان نامی خوارجی, دہشتگرد اور ٹاپ براس قیدی, “نمبرون” کے ان درجنوں سیف ہاؤسز میں سے ایک سیف ہاؤس سے بمع اہل و عیال فرار ہوکر بخیر و عافیت افغانستان پہنچ کر محوِ استراحت ہے← مزید پڑھیے
میں اپنے کالموں میں ہمیشہ پی ایس پی کلاس کے خلاف لکھتا رہتا ہوں کہ ان کا رویہ اپنے ماتحتوں سے اچھا نہیں ہوتا۔اس میں کوئی شک نہیں کہ اکثر افسران اپنے ماتحتوں کے ساتھ بُہت بُرا سلوک کرتے ہیں← مزید پڑھیے
کیا ہے ہماری سوچ اور کیا ہو سکتی ہے ؟ یہ پاکستان ہے، یہاں کچھ نہیں ٹھیک ہوگا ۔۔۔یہ ہے ہماری سوچ۔ میں ہر بار کی طر آج بھی کہوں گا آپ میری باتوں سے اختلاف تو کر سکتے ہیں← مزید پڑھیے
کچھ حالات و واقعات اس قسم کے ہوتے ہیں جو اپنے پیچھے بہت سارے سوالات چھوڑ جاتے ہیں۔یہ سوالات ایک نقطے کی طرح ہوتے ہیں کہ جن کے نقطوں کو اگر ایک ترتیب کے ساتھ جوڑا جائے تو وہ ایک← مزید پڑھیے
چوٹ بھلے ہی آپ پر کی گئی ہو، مگر درد ہر طرف محسوس کیا جا رہا ہے۔ یہ کیسا دن دیکھنے کو مل رہا ہے جب تعلیم کے ادارے خون سے لت پت ہیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور آسام← مزید پڑھیے
آج کل وکلا ء زیر عتاب ہیں ،ایک ایسا پیشہ جو ہمارے قائد اعظم نے اپنایا تھا، آج اُس پیشے کے وکلا نے اپنی ایک چھوٹی سی غلطی سے برسوں کی کمائی ہوئی عزت ختم کردی ،نوجوان وکلا نے جوش← مزید پڑھیے
کچھ دن قبل راولپنڈی پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے اپنی سلطنت میں حاتم طائی کی قبر پر لات مارتے ہوئے اعلان کیا کہ محکمہ پولیس میں اب دربار کا نام اجلاس ہوگا ،اردل روم کو میٹنگ کہا جائے گا← مزید پڑھیے
لیجیئے بالآخر ہمارے آرمی چیف جنرل باجوہ نے ایک بار پھر شہید نقیب اللہ کے ساتھ انصاف کا وعدہ کرڈالا ۔۔۔ 3 برس قبل ملک کے سب سے طاقتور ادارے کے سربراہ نے یہ وعدہ شہید کے والد خان محمد← مزید پڑھیے
تعارف میرانام عزیز اللہ خان ہے۔میرا تعلق ضلع بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ سے ہے۔میں نے 1982میں محکمہ پولیس میں بطور T/ASIملازمت کی یہ وہ دور تھا جب ملک میں جنرل ضیاع الحق کا مارشل لاء تھا۔شاید اسی وجہ← مزید پڑھیے
ڈیرہ غازی خان میں دو پولیس مقابلے ہوئے ۔جن میں کُل آٹھ پولیس اہلکار شہید ہوئےایک جوان ڈیرہ غازی خان میں شہید ہوا جبکہ سات جوان راجن پور میں شہید ہوئے ۔ان میں سے پانچ ضلعی پولیس کے اور تین← مزید پڑھیے
محکمہ پولیس کی بربادی کی داستان شاید نوا ز شریف کے وزیراعلی بننےکے ساتھ ہی شروع ہوگئی تھی ۔اس سے پہلے پولیس میں کبھی سیاسی مداخلت نہ سنی جاتی تھی ۔میں اور میرے دیگر بیج میٹ جن کی بھرتی 1980سے← مزید پڑھیے