رمشا تبسم - ٹیگ     ( صفحہ نمبر 2 )

راستے خون پیتے ہیں۔رمشا تبسم کی ڈائری “خاک نشین” سے اقتباس

راستے اکثر “راستہ” ہو کر بھی راستے میں ہی “راستہ” ڈھونڈنے والوں کو بھٹکا دیتے ہیں۔”راستہ” تو اصل میں راستے کو خود کا “راستہ” بھی نہیں دیتا۔راستے کو بھی کہاں معلوم ہوتا ہے کہ وہ کہاں سے شروع ہوتا ہے۔۔۔←  مزید پڑھیے

یومِ تشکر: شکریہ وزیراعظم عمران خان۔۔۔رمشا تبسم

نیا پاکستان اس وقت دو ہی گروپ میں تقسیم ہے. جبکہ پرانے پاکستان کا ایک ہی گروپ ہے۔ ادب کا دائرہ چھوڑ کر بات کی جائے تو نئے پاکستان کا ایک گروپ بغضِ نواز شریف اور دوسرا بغضِ پاکستان ہے←  مزید پڑھیے

برہنہ معاشرے کی بُجھی ہوئی قندیل۔۔۔۔رمشا تبسّم

نوٹ:قندیل بلوچ سے متعلق ہر دو طبقے کی رائے مکالمہ پر شائع ہوچکی ہے،یہ مضمون اسی سلسلے کی ایک کَڑی ہےاور آزادیِ اظہارِ رائے کے تحت شائع کیا جارہا ہے! ہم ایک ایسے برہنہ معاشرے کا حصہ ہیں جہاں ہم←  مزید پڑھیے

عورت کا “میکہ” اہم اور مرد کا “میکہ” غیر اہم کیوں؟۔۔۔۔رمشا تبسّم

کچھ  روز  قبل مکالمہ ویب سائیٹ کے چیف ایڈیٹر محترم انعام رانا کی ایک پوسٹ پڑھی عنوان تھا “بیوی کو میکے بھیجیں” جس میں محترم انعام رانا نے مرد حضرات کو مخاطب کر کے بہت خوبصورت الفاظ میں سمجھایا کہ ←  مزید پڑھیے

روتے جاؤ, روتے جاؤ!ببلو تیری تبدیلی سلو ہے کیا؟۔۔۔۔۔رمشا تبسّم

اللہ بخشے کنٹینر والے تبدیلی کے خواہش مند مرحوم افراد اگر آج زندہ ہوتے تو یقیناً پاکستان ایک الگ ہی پاکستان ہوتا۔جہاں انصاف کا بول بالا ہوتا,امیر غریب برابر ہوتے, تمام افراد تعلیم کی دولت سے مالا مال ہو رہے←  مزید پڑھیے

سرخ چاندنی۔۔معاشرے کے ناسور کی تشہیر۔۔۔۔رمشا تبسم

اسما نبیل کی تحریر کردہ ڈرامہ سیریل “سرخ چاندنی ”  اے۔آر۔وائی سے نشر کیا جا چکا ہے۔ اس کی  پروڈیوسر  ثمینہ ہمایوں سعید اور ثنا شاہنواز جبکہ ڈائریکٹر شاہد شفاعت ہیں۔ اس کی کاسٹ میں سوہائے علی ابڑو ,عثمان خالد←  مزید پڑھیے

سچ خونی درندہ ہے۔۔۔ رمشا تبسم کی ڈائری “خاک نشین” سے اقتباس

ہر روز یہاں قتل ہوتا ہے۔ہر روز ارضِ وطن ماتم کناں ہوتی ہے۔۔ہر روز زمین کی آبیاری کسی نہ کسی کے خون سے کی جاتی ہے۔۔قاتل بھی سچا ,مقتول بھی سچا۔۔ قاتل کا سچ اور ہے مقتول کا سچ اور←  مزید پڑھیے

روتے قہقہے۔۔۔رمشا تبسم کی ڈائری”خاک نشین” سے “خود کلامی کی اذیت” کا اقتباس

کسی کے آ کر چلے جانے سے کتنی اذیت ہوتی ہے۔خدا نہ  کرے کبھی تم اس اذیت سے گزرو۔۔۔ہر شخص اس کرب, اس تکلیف کو برداشت نہیں کر سکتا۔۔۔جو روح کو دہکتے کوئلوں میں جھلسا دے۔۔ تم نے کہا تھا←  مزید پڑھیے

محترمہ بھنگ یا محترم بھنگ۔۔۔رمشا تبسم

محترمہ زرتاج گل صاحبہ نے بھنگ کی بہت تعریف کی۔ پاکستان کے تمام بڑے مسائل کو پسِ پشت رکھ کر ان کو صرف بھنگ کی فکر ہوئی۔لوگ بھوک سے مر رہےہیں۔بجلی ,گیس ,پانی کی قلت کا سامنا ہے۔روزگار کی عدم←  مزید پڑھیے

بوم بوم گالی: گالیوں کی ورلڈ رینکنگ میں پی۔ٹی۔آئی والے پہلے نمبر پر۔۔۔۔۔رمشا تبسم

حضرت ابو ہریرہؓ کی ماں کافرہ تھیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گالیاں دیا کرتی تھیں۔ حضرت ابو ہریرہؓ نے جب آپ کی خدمت میں عرض کیا تو بجائے غیظ و غضب کے آپؐ نے ان کے حق میں←  مزید پڑھیے

اسماء مغل کے لفظوں کی اسیر ہوئی ایک لڑکی۔۔۔رمشا تبسم

اسماء مغل جو کہ  مکالمہ ویب پر ایڈیٹر ہیں ۔۔ان سے تعارف بھی مکالمہ کے ذریعے ہی ہوا۔۔بات نکلی تو دور تک پہنچی۔چند روز پہلے ان کی ایک  مختصر تحریر ان کی فیس بک وال پر پڑھنے کا اتفاق ہوا۔۔۔۔ان←  مزید پڑھیے

مَرد کھانے والی عورتیں۔۔۔۔رمشا تبسم

” سارے مرد ایک جیسے ہوتے ہیں “۔۔۔۔۔ اس جملے میں کس قدر حقارت نفرت غصہ ہے یہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ کسی ایک عورت کے ساتھ کوئی سانحہ ہو جائے تو تمام عورتیں سارے مردوں کو ایک صف میں←  مزید پڑھیے

افسوس۔۔ہم اب بم دھماکوں کے بھی عادی ہیں۔۔۔۔رمشا تبسم

ایک  ز مانہ تھا کہ  دہشت گردی قتل و غارت عام نہیں تھی۔کوئی واقعہ ہو جاتا تو کئی  کئی  دن ہر شخص خوف و ہراس میں مبتلا رہنے کے ساتھ ساتھ  افسردہ بھی رہتا۔مجھے یاد ہے بچپن میں پی۔ٹی۔وی پر←  مزید پڑھیے

ساہیوال واقعہ اور حکومتی ڈرامہ۔۔۔رمشا تبسم

جو شخص بھی ملا ہے وہ اک ز ندہ لاش ہے انساں کی داستان  بڑی دل خراش ہے( افضل منہاس) 10اپریل 2019 کو مکالمہ پر محترم رؤف کلاسرا کی تحریر “سستے ڈراموں کے شوقین حکمران پڑھی” جس میں انہوں نے←  مزید پڑھیے

سیاستدانوں کی پسندیدہ لاشیں۔۔۔رمشاتبسم

“خدا کے لوگوں نے میرے لوگوں کا خون پی کر نجات پائی” (جون ایلیاء) ایک مشہور ڈائیلاگ ہے”سیاست تو لاشوں پہ ہی ہوتی ہے”  سیاست میں کوئی خونی یا انسانی رشتہ نہیں ہوتا ۔صرف ایک رشتہ  ہے اور وہ  رشتہ←  مزید پڑھیے

کافر, کافر سارے کافر,میں بھی کافر تو بھی کافر۔۔۔رمشا تبسم

جانے کب کون کسے مار دے “کافر” کہہ کر شہر کا شہر مسلمان ہوا پھرتا ہے (جلیل حیدر لاشاری) بہت ہی افسوسناک واقعہ 20مارچ2019کو پیش آیا۔  گورنمنٹ ایس ای کالج بہاولپور کے انگلش کے پروفیسر خالد حمید صاحب کو کالج←  مزید پڑھیے