حضرت موسیٰ کوہِ طور پر خدا سے ملاقات کے لیے جا رہے تھے،راستے میں مفلوک الحال شخص ملا جس کے مالی حالات انتہائی پریشان کُن تھے،وہ ایک وقت کی روٹی بھی پیٹ بھر کر نہیں کھا سکتا تھا،موسیٰ ؑ کو← مزید پڑھیے
عام انتخابات اور سیاسی گہماگہمی اپنے اختتام کو پہنچی تو حلقہ اربابِ ذوق کے سالانہ انتخابات آ پہنچے،یہ انتخابات قومی انتخابات سے یکسر مختلف ہوتے ہیں، سیاسی انتخابات میں ووٹرز بِک جاتے ہیں یا پھر ان کا قائد،یہاں ایسا نہیں← مزید پڑھیے
اورینٹل کالج لاہور کو قائم ہوئے تقریباً ڈیڑھ صدی کا زمانہ بیت گیا،اس طویل مدت میں مشرق کی اس عظیم دانش گا ہ نے تحقیق و تنقیداورتصنیف و تالیف کے میدان میں جو عظیم الشان روایت قائم کی اس کی← مزید پڑھیے
جی ڈبلیو ایف ہیگل نے 18ستمبر1802ء کو ایک تقریر میں کہا تھا”ہم ایک اہم دور کے دروازے پر کھڑے ہیں۔یہ ایک ایسا ہنگامہ خیز دور ہے جس میں انسانی جوش و ولولہ چھلانگ لگاتے ہوئے آگے بڑھتا ہے۔سابقہ شکلوں کو← مزید پڑھیے
ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی کی شخصیت اور کام کسی تعارف کا محتاج نہیں ،اقبالیات میں آپ کی گراں قدر خدمات کا اعتراف عالمی سطح پر کیا جا چکاہے،پاکستان کے تمام اہم ادبی اداروں اور جامعات میں آپ کے خطبات اور← مزید پڑھیے
یہ2013 کی بات ہے،میں نے سائپرس کے لیے سٹڈی ویزہ اپلائی کیا،دو ماہ میں ویزہ لگ گیا مگر میری حب الوطنی آڑے آ گئی اور یوں میں اوورسیز پاکستانی بنتے بنتے رہ گیا۔پھر پانچ سال قبل مجھے ایک عزیز دوست← مزید پڑھیے
جس شہر نے آپ کو خواب دیکھنا سکھایا ہو،اس شہر سے محبت آپ کے خمیرمیں شامل ہو تی ہے،آپ دنیا کے کسی بھی شہر یا ملک میں چلے جائیں، آپ اپنی پہلی محبت کو نہیں بھول سکتے۔ پہلی محبت کی← مزید پڑھیے
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو پانچ سال کے لیے نااہل کر دیا گیا،تین سال سز اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔یہ سزا توشہ خانہ فوجداری کیس میں اس وقت سنائی گئی جب اسلام آباد ہائی کورٹ توشہ← مزید پڑھیے
ناصر عباس نیرایک روشن دماغ نقاد،افسانہ نگار اور دانشور ہیں،آپ نے اردو ادب کو دو درجن سے زائد اہم کتب سے نوازا،آپ اردو کے واحد نقاد ہیں جنھیں دیگر زبانوں اور علوم سے وابستہ افراد بھی انتہائی سنجیدگی سے پڑھتے← مزید پڑھیے
پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ 2005ء میں آیا‘اس ہیبت ناک زلزلے میں ایک لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے‘تین لاکھ کے قریب لوگ متاثر ہوئے اور اربوں کی املاک کو نقصان پہنچا۔اس زلزلے نے پاکستان← مزید پڑھیے
تقسیمِ ہند وستان اور تشکیلِ پاکستان کو ۷۵ برس بیت گئے‘یہ ۷۵ برس کا سفر کٹھن بھی تھا اور حیران کن بھی۔کٹھن اس لیے کہ ہمیں ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہونے کے لیے ایک جنگ لڑنا پڑی‘معاشی← مزید پڑھیے
جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں نے جھنجوڑ کر رکھ دیا’دیکھتے ہی دیکھتے بستیاں کی بستیاں اُجڑ گئیں’ہنستے بستے گھر ویران ہو گئے’ایک گھر کے دس افراد تو دوسرے کے چار افراد’ایک نوجوان کی بیوی اور← مزید پڑھیے
پاکستان اور بالخصوص پنجاب میں سیاسی صوت حا ل اس حد تک گھمبیر ہو چکی ہے کہ جنرل انتخابات کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نظر نہیں آرہا’وفاق میں چند کلومیٹر تک محدود نون لیگی حکومت نے جیسے پنجاب میں شب← مزید پڑھیے
الیکشن سے قبل میرے صحافی دوستوں کا خیال تھا کہ تحریک انصاف مشکل سے دس سیٹیں جیتے گی’لاہور کی چاروں سیٹیں نون لیگ کی ہوں گی’ملتان والی سیٹ جہانگیر ترین کے چہیتے سلمان نعیم لے جائیں گے اور علیم خان والی سیٹ بھی تحریک انصاف کے لیے جیتنا مشکل ہوگا← مزید پڑھیے
تقسیم کے بعد سے آج تک’سیاست دان صرف مہرے رہے’حقیقت یہی ہے کہ اس ملک میں کبھی جمہوری حکومت نہیں آئی۔دشمن ممالک نے پاکستان کی تباہی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی’اگر کچھ بچ گیا تھا تو پاکستان کے اندر موجود← مزید پڑھیے
اقبال اکادمی کا قیام عمل میں آیا’آغاز سے 1960ء تک اس کا صدر دفتر کراچی میں وفاقی وزارتِ تعلیم کی زیر نگرانی رہا’11اگست 1960ء کو اس کا مرکزی دفتر دار الحکومت کراچی سے اسلام آباد منتقل کر دیا گیا← مزید پڑھیے
فادر ڈے ’باپ کو یاد کرنے کا عالمی دن۔کیا ماں یا باپ کو یاد کرنے کا کوئی دن مقرر ہو سکتا ہے؟میں پچھلے ایک گھنٹے سے اسی سوچ میں گم ہوں’کالم لکھنا چاہتا ہوں’باپ سے اپنی محبت کا اظہار لفظوں میں کرنا چاہتا ہوں مگر کچھ نہیں لکھ پا رہا۔← مزید پڑھیے
ہم ایک ایسے ماحول میں سانس لینے پر مجبور کر دیے گئے ہیں جس کا کبھی ہم نے سوچا بھی نہیں تھا’ہمیں ایسی بنجر تہذیب کا عادی بنا دیا گیا ہے جس کا ہمارے خواب سے کوئی سروکار نہیں۔ہم اس← مزید پڑھیے
بنجر آنکھیں کبھی خواب نہیں دیکھ سکتیں۔۔آغر ؔندیم سحر/معاشرے کی عمارت اخلاقیات،برداشت،رواداری اور بھائی چارے کے ستونوں پر کھڑی ہوتی ہے اور جب یہ اعلیٰ قدریں رخصت ہو جائیں تو سماج تباہی کی جانب سفر شروع کر دیتا ہے۔پاکستانی معاشرے کو بھی اسی گھمبیر صورت حال کا سامنا ہے← مزید پڑھیے
زین عباس ٹانڈہ ضلع گجرات کا رہائشی تھا’وہ نظم کا ایک شاندار شاعر ’ انتہائی ذہین مارکسسٹ اور گریجوایشن کا طالب علم تھا۔ہفتے کی صبح چار بجے اپنے ہاسٹل کے کمرے کی دیوار پر یہ ادھوری سطر لکھی‘‘یہ راقم کی آخری رات ہے’’اور پنکھے سے لٹک کر جان دے دی← مزید پڑھیے