وہارا امباکر کی تحاریر

بدن (80) ۔ جسم کی گھڑی/وہاراامباکر

دس سال کی تحقیق کے بعد لندن کے امپریل کالج کے محقق رسل فوسٹر نے ایسی چیز کو ثابت کر دیا جو اس قدر حیرت انگیز تھی کہ بہت سے لوگوں نے پہلے اسے ماننے سے انکار کر دیا۔ فوسٹر←  مزید پڑھیے

بدن (79) ۔ نیند کے مراحل/وہاراامباکر

نیند ہمیں جو کچھ بھی دیتی ہے، یہ صرف بحالی کے لئے آرام تک محدود نہیں۔ کچھ تو ہے جس کی وجہ سے ہم دنیا سے ناطہ توڑ دینے کی خواہش کرتے ہیں۔ اور اس دوران خطرات سے دفاع بھی←  مزید پڑھیے

بدن (78) ۔ نیند/وہاراامباکر

نیند بڑی پرسرار شے ہے۔ ہمیں یہ علم ہے کہ یہ انتہائی ضروری ہے۔ لیکن ٹھیک سے معلوم نہیں کہ ایسا کیوں ہے۔ ہم یقین سے نہیں بتا سکتے کہ نیند کس لئے ہے۔ ایسا کیوں ہے کہ کچھ لوگوں←  مزید پڑھیے

بدن (77) ۔ آنت/وہاراامباکر

نظامِ انہضام کا مرکز چھوٹی آنت ہے۔ یہ پچیس فٹ لمبی ٹیوب ہے جو لپٹی ہوئی موجود ہے۔ یہ ہضم ہونے کے کام کا بڑا حصہ ہوتا ہے۔ چھوٹی آنت کے تین حصے ہیں۔ ڈیودینم، جیجونم اور ایلیم۔ لیکن یہ←  مزید پڑھیے

بدن (76) ۔ مارٹن کا معدہ/وہاراامبار

بہت طویل عرصے تک معدے کے بارے میں ہمارا علم 1822 میں ہونے والے ایک بدقسمت حادثے کے مرہونِ منت تھا۔ اس سال کینیڈا کے ایک نوجوان ایلیکس سینٹ مارٹن ایک دوکان پر کھڑے تھے۔ ان کے ساتھ ایک شخص←  مزید پڑھیے

بدن (75) ۔ نظامِ انہضام/وہاراامباکر

اپنے اندر سے آپ بڑے ہیں۔ بہت بڑے۔ نہیں، یہ کسی حوصلہ افزائی کرنے والا کا محاورتاً بولا گیا فقرہ نہیں، یہ بائیولوجی کے نقطہ نظر سے سائز ہے۔ اوسط شخص میں غذائی نالی چالیس فٹ لمبی ہے۔ اور اس←  مزید پڑھیے

بدن (74) ۔ غذائی راہنمائی/وہاراامباکر

ہمیں کیا کھانا چاہیے، کتنا کھانا چاہیے اور کیا نہیں کھانا چاہیے۔ یہ اہم سوالات ہیں جن کے بارے میں اچھی ہدایات معتبر ذرائع سے مل جائیں گی لیکن یہاں پر ایک مسئلہ ہے۔ ہمیں اندازہ تو ہے لیکن ٹھیک←  مزید پڑھیے

بدن (72) ۔ فیٹ اور پانی/وہارا امباکر

فیٹ بھی کاربن، آکسیجن اور ہائیڈروجن سے بنے ہیں لیکن ذرا فرق تناسب میں۔ اس کا مطلب یہ نکلتا ہے کہ ان کو سٹور کرنا آسان ہے۔ جب یہ جسم میں ٹوٹتے ہیں تو کولیسٹرول اور پروٹین سے ملکر نیا←  مزید پڑھیے

بدن (71) ۔ پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ/وہاراامباکر

ہم خوراک میں جتنی بھی چیزیں لیتے ہیں (نمکیات، معدنیات، پانی وغیرہ وغیرہ) ان میں سے صرف تین ایسی ہیں جنہیں ہاضمے کے نظام کو تبدیل کرنے کی ضرورت پڑتی ہیں۔ پروٹین، کاربوہائیڈریٹ اور فیٹ۔ ان کو اب باری باری←  مزید پڑھیے

بدن (70) ۔ وٹامن/وہاراامباکر

غذا کے لئے کیلوری کی پیمائش کے استعمال کے ساتھ کئی نقائص ہیں۔ یہ ہمیں اس بارے میں راہنمائی نہیں کرتی کہ کوئی غذا ہمارے لئے اچھی ہے یا بری۔ اور کیلوری کی روایتی پیمائش اس بات کا خیال نہیں←  مزید پڑھیے

بدن (69) ۔ غذائی سائنس کی ابتدا/وہاراامباکر

ہمیں معلوم ہے کہ کیک یا برگر یا نہاری یا پائے یا قیمے والے پراٹھے یا ایسے دوسری چیزیں اگر زیادہ مقدار میں کھائی جائیں تو ان کے اثرات ہماری توند پر نظر آنے لگیں گے۔ لیکن ان کے پیچھے←  مزید پڑھیے

بدن (68) ۔ دمہ/وہاراامبارا

فرانسیسی ناول نگار مارسل پروسٹ 1871 میں پیدا ہوئے۔ انہوں دمے کی بیماری تھی۔ انہیں پہلی بار دمہ کا اٹیک نو سال کی عمر میں ہوا اور اپنی بیماری کے غلام رہے۔ اپنی علاج کی کوشش کے لئے بے شمار←  مزید پڑھیے

بدن (67) ۔ سانس/وہاراامباکر

خاموشی سے اور ایک ردھم کے ساتھ، سوتے ہوئے اور جاگتے ہوئے، ہر روز آپ بیس ہزار سانس اندر اور باہر کرتے ہیں۔ اس میں تقریبا پندرہ ہزار لٹر ہوا کو پراسس کرتے ہیں۔ (ٹھیک عدد کا انحصار اس پر←  مزید پڑھیے

بدن (66) ۔ امیون سسٹم کے مسائل/وہاراامباکر

پچاس کے قریب معلوم آٹوامیون بیماریاں ہیں جو ہمیں امیون سسٹم کی وجہ سے لاحق ہوتی ہیں اور یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔ اس کی مثال کروہن بیماری ہے۔ 1932 میں برل کوہن نے اسے شناخت کیا اور اس پر←  مزید پڑھیے

بدن (65) ۔ گردے کی تبدیلی/وہاراامباکر

دسمبر 1954 میں 23 سالہ رچرڈ ہیرک کے گردے فیل ہو چکے تھے۔ وہ موت کے دہانے پر تھے۔ انہیں ان کی زندگی لوٹا دی گئی، وہ گردے کا ٹرانسپلانٹ کروانے والے پہلے مریض تھے۔ وہ قسمت کے دھنی تھے←  مزید پڑھیے

بدن (64) ۔ دفاعی نظام کی دریافت/وہاراامباکر

پیٹر میڈاوار لبنانی نژاد سائنسدان تھے جو خود برازیل میں پیدا ہوئے اور نوجوانی میں برطانیہ آ گئے۔ یہ بیسویں صدی کی سائنس کا بڑا نام ہیں۔ دوسری جنگِ عظیم کے وقت میں کیا گیا ان کا کام ان کیلئے←  مزید پڑھیے

بدن (63) ۔ سوجن/وہاراامباکر

جب جسم اپنا دفاع کر رہا ہوتا ہے تو اس جنگ کی حرارت کا ایک نتیجہ سوجن ہے۔ زخم کے قریب خون کی رگیں پھیل جاتی ہیں تا کہ زیادہ خون اس جگہ تک پہنچ سکے۔ اور خون کے ساتھ←  مزید پڑھیے

بدن (62) ۔ دفاعی خلیات/وہاراامباکر

امیون سسٹم کے مرکزی کردار پانچ طرح کے سفید خون کے خلیات ہیں۔ لمفوسائیٹ، مونوسائیٹ، بیسوفل، نیوٹروفل اور ایسنوفِل۔ یہ سب اہم ہیں لیکن امیونولوجسٹ کے لئے سب سے دلچسپ لمفوسائیٹ ہیں۔ یہ شاید جسم کے سب سے ہوشیار خلیات←  مزید پڑھیے

بدن (61) ۔ مدافعتی نظام/وہاراامباکر

امیون سسٹم جسم بھر میں بکھرا ہوا ہے۔ اور اس میں بہت سی ایسی چیزیں بھی شامل ہیں جنہوں ہم عام طور پر مدافعتی نظام کا حصہ نہیں سمجھتے، جیسا کہ آنسو، کھال یا کانوں کا میل۔ کسی حملہ آور←  مزید پڑھیے

بدن (60) ۔ برداشت کی حد/وہاراامباکر

زمین ہمیں ایک مہربان جگہ لگتی ہے، لیکن اس کا بڑا حصہ ہمارے رہنے کے قابل نہیں۔ یا تو بہت سرد ہے یا بہت گرم۔ بہت خشک یا بہت اونچا۔ لباس، پناہ گاہ اور اپنی بے انتہا ذہانت کے باوجود←  مزید پڑھیے