شاہد شاہ کی تحاریر
شاہد شاہ
سو لفظی کہانیاں اور مکالمہ لکھاری

آؤ امن قائم کریں۔۔شاہد شاہ

پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ جو نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ ان کے لئے  تربیتی  و معلوماتی دوروں کا اہتمام بھی کرتی ہے، نے اسی ضمن میں گزشتہ دنوں   امن فاؤنڈیشن کے دورے پر ہمیں←  مزید پڑھیے

نادرا کارکردگی اور بنگالیوں کے شناختی کارڈ۔۔شاہد شاہ

میرا تعلق کسی سیاسی تنظیم سے ہے نہ کسی مذہبی جماعت سے اگر میں کسی جماعت کے جلسہ جلوس میں شرکت کرتا ہوں یا ان کے دھرنے میں ان کا ساتھ دیتا ہوں تو اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں←  مزید پڑھیے

شناختی کارڈ اور ملک سے محبت کی سزا

اوئے چل گاڑی روک،روک گاڑی،چل شاباش سائیڈ پر لگا،نیچے اتر اور ادھر آ۔۔۔ جی سر، جی آیا سر۔۔ کہاں سے آرہا ہے، ہیں؟؟؟۔سر۔۔۔ سر وہ کام سے آرہا ہوں، کیا کام کرتا ہے؟چل گاڑی کے پیپر دکھا۔۔ یہ لیجئےسر پیپر۔۔۔۔←  مزید پڑھیے

قلم کار

کل میں ایک تقریب میں مختلف لوگوں کے انٹرویو لینے کے لئے گیا۔ وہاں ہر شعبے کے لوگ موجود تھے۔ ”آپ کیا کرتی ہیں؟“ میں نے ایک خاتون سے پوچھا۔ ”میں ایک سیاستدان ہوں لیکن ڈراموں میں کام کرتی ہوں۔“←  مزید پڑھیے

شیطان

رمضان کا مہینہ ختم ہوا تو شیطان کو فوری رہائی ملی۔ وہ اپنی آزادی پر بہت خوش تھا۔ اسے لگا ،لوگ اب رمضان کے بعد نیک اور عبادت گزار ہوگئے ہیں۔ اس نے لوگوں کو پہلے سے زیادہ بہکانے کی←  مزید پڑھیے

بائیکاٹ

کل مسجد کے باہر پھل فروش کے ٹھیلوں پر لوگ روزانہ سے زیادہ رش لگائے کھڑے تھے۔ ”آج پھلوں کیلئے لوگ اتنے رش لگائے کیوں کھڑے ہیں۔ “ میں نے ایک صاحب سے پوچھا۔ ”کل سے تین روز تک فروٹ←  مزید پڑھیے

مجھے شناخت کب ملے گی۔

حالات کچھ ایسی نہج پر بہہ نکلے ہیں کہ خیال آتا ہے آخر کب تک اس ملک میں ایسا ہی چلتا رہے گا۔۔۔۔ ایک انسانی المیہ ہے اور کوئی پرسان حال نہیں۔۔میری پیدائش اس ملک کے سب سے بڑے شہر←  مزید پڑھیے

رمضان آفر

رمضان کا چاند نظر آتے ہی میں نے بازار کا رخ کیا۔ بازار میں معمول سے زیادہ رش لگا تھا۔ میں نے ایک کریانے کی دکان سے ایک کلو چینی خریدی ۔ چینی کے نرخ میں دس روپے بڑھ چکے←  مزید پڑھیے

کتابوں کا لین دین

انسان کی زندگی میں لین دین ایک واحد ایسا کام ہے جسے انسان نہ چاہتے ہوئے بھی کسی نہ کسی کے ساتھ لازمی کرتا ہے. لین دین کا مقصد صرف کسی سے کچھ لینا اور دینا ہی نہیں بلکہ رابطے←  مزید پڑھیے

لالہ ہم بھی تمھارے دکھ میں برابر کے شریک ہیں

25 دسمبر 2016 یہ وہ تاریخ ہے جس دن پہلی بار فیس بک پر کسی تصویر کو دیکھ کر میرے دماغ نے کسی شخص کے متعلق بہت سے خیالات جنم دئیے،۔یوں تو 25 دسمبر پاکستانی قوم اور دنیا بھر کے←  مزید پڑھیے

“گمنام “کی تقریبِ رونمائی میں شرکت کا احوال

یہ گزشتہ شب کی بات ہے جب میں ایک ادبی تقریب اور ایک کتاب (گمنام آدمی کا بیان) کی رونمائی میں شرکت کے لئے بیچ لگژری ہوٹل گیا ، اس کتاب کے مصنف فاضل جمیلی ہیں جو ایک معروف شاعراور←  مزید پڑھیے

مکالمہ

کچھ دنوں پہلے میں تجزیہ کاروں کے محفل میں گیا۔ وہاں تمام تجزیہ کار آپس میں بیٹھے تجزیہ کم طنزیہ زیادہ کر رہے تھے۔ میں وہاں سے خاموش لوٹ آیا۔ پھر ایک دن مجھے عدالت جانا ہوا۔ وہاں تمام وکلا←  مزید پڑھیے

بحران

”پاکستان میں آٹا اور چینی کا بحران ہے۔“ میڈیا نے بریکنگ نیوز پر بتایا۔ اگلے دن یوٹیلیٹی اسٹور پر لوگوں کی لمبی قطار تھی۔ ”پاکستان میں پیٹرول کی کمی کا امکان ہے۔“ اوگرا نے میڈیا کو بتایا۔ میں پیٹرول پمپ←  مزید پڑھیے

احسان

”میں نے اپنی ماں کے نام کینسر کا ہسپتال بنوایا۔ اس میں غریبوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔“ خان صاحب نے دھرنے میں بتایا۔ ”میں نے ترکی سے میٹرو بسیں منگوائی ہیں۔ اب عوام کو سفر کرنے میں آسانی←  مزید پڑھیے

غصہ

”مجھے جب غصہ آتا ہے تو میرے سامنے پڑے چیزیں توڑ دیتا ہوں۔ اس سے میرا غصہ کم ہوجاتا ہے۔“ ارشد نے کڑک لہجے میں بتایاـ ”مجھے جب غصہ آتا ہے تب میں اپنی بیوی پہ نکال لیتا ہوں۔ وہ←  مزید پڑھیے

جھوٹ

”کل نیپا چورنگی میں پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی۔ تمام سڑکیں زیرآب ہوگئیں۔ میری موٹر بائک بھی اسی پانی سے خراب ہوئی۔“ میں نے واٹر بورڈ والوں کو کال کر کے شکایت درج کرائی۔ ”ہم نے اپنا عملہ بھیج←  مزید پڑھیے

آنکھیں

کل میں اپنے دوست سے ملنے جناح ہسپتال گیا۔ وہ وہاں مریضوں کے ایکسرے کرتا ہے۔ وہاں ایک بچے کا ہاتھ پکڑے خوبصورت آنکھوں والی لڑکی میرے پاس آئی ۔ اپنی بڑی بڑی آنکھوں سے گھورنے لگی۔ میں حیران ہو←  مزید پڑھیے

بنگالی

اتوار کو میں نے اخبار میں ملازمت کا اشتہار پڑھا۔ آفس کے لئے لڑکے درکار ہیں۔ اگلے دن میں لکھے ہوئے پتے پر پہنچ گیا۔ اس سے پہلے کہیں ملازمت کی؟ افسر نے پوچھا۔ ”نہیں۔“ شناختی کارڈ ہے؟ ”نہیں۔“ معاف←  مزید پڑھیے

تَصَوُّر

”بھائی! یہ علامہ اقبال کون تھے؟“ میرے چھوٹے بھائی نے سوال کیا۔ ”علامہ اقبال ہمارے قومی شاعر تھے۔ انہوں نے اپنی شاعری سے مسلمانوں کے جذبے کو بیدار کیا۔ پاکستان بنانے کا تصور بھی اُن ہی کا تھا۔“ ”بھائی! پاکستان←  مزید پڑھیے

قطری شہزادہ

وہ جنگل کا بادشاہ تھا اسی لئے سب جانور اس سے ڈرتے تھے۔ جہاں سے گزرتا ہر جانور اس سے اپنی جان بچانے کیلئے دور بھاگتا۔ آہستہ آہستہ وہ جنگل کو خالی کرنے لگا۔ پھر ایک دن جنگل کے تمام←  مزید پڑھیے