مہمان تحریر کی تحاریر
مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

یہ اختتام نہیں۔۔۔۔محمد عامر خاکوانی

سوال تازہ ترین سیاسی صورتحال سے جڑا ہوا ہے کہ کیا عمران خان سے وابستہ سیاسی رومان ختم ہوگیا؟ ان کے پاس اب کچھ کرنے کا مارجن نہیں رہا اور اب وہ کسی ایسی ٹیم کے کپتان ہیں، جس کے←  مزید پڑھیے

مہمل تاریخ اور پورس کے ہاتھوں سکندر اعظم کی شکست۔۔۔۔مستنصر حسین تارڑ/حصہ اوّل

ولیم فورڈ کا تاریخ کے بارے میں ایک ایسا فقرہ ہے جو اس کی کاروں سے کہیں بڑھ کر مشہور ہوا ہے۔یعنی’’ہسٹری از اے بَنک‘‘ جس کا ترجمہ تو یہی ہو سکتا ہے کہ تاریخ ایک مہمل شے ہے۔ بکواس←  مزید پڑھیے

تھیٹر کی دنیا کےکرم یوگی تھے حبیب تنویر

ہندوستان ہی نہیں بلکہ دنیا کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوکہ وہ لوگ جو کبھی اسکول نہیں گئے، بالکل ناخواندہ اور حد تو یہ کہ ٹھیک سے ہندی بھی نہیں بول سکتے تھے ایسے اداکاروں کو حبیب تنویر اسٹیج←  مزید پڑھیے

غالب اور راجہ مہدی علی خان ۔۔۔عطا الحق قاسمی

مجھے اجازت دیں کہ میں آج ماہنامہ ’’شگوفہ‘‘ حیدرآباد دکن کے ایڈیٹر ڈاکٹر سید مصطفیٰ کمال کو مبارکباد کہوں کہ وہ آج کے دور میں طنز و مزاح پر مشتمل یہ جریدہ کئی عشروں سے پوری باقاعدگی اور معیار پر←  مزید پڑھیے

ڈاکٹر جمیل جالبی ۔۔۔۔رضا علی عابدی

کراچی، اردو کے سینئر ادیب، نقاد، ماہرِ لسانیات، ادبی مؤرخ، اور دانشور ڈاکٹر جمیل جالبی انتقال کرگئے۔ وہ 12 جون، 1929ء کو علی گڑھ، ہندوستان میں ایک تعلیم یافتہ گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام محمد جمیل خان←  مزید پڑھیے

پاکستانیوں کے مغالطے۔۔۔۔گل نوخیز اختر

ایک دور تھا جب مجھے اپنا آپ سو فیصد ٹھیک سمجھنے کی بیماری تھی۔مجھے لگتا تھا کہ جو کچھ میں سمجھتا ہوں وہی حقیقت ہے اور اس کے علاوہ ہر بندہ غلط ہے۔ پاک ٹی ہاؤس نے اس بیماری کا←  مزید پڑھیے

جنرل ڈائر او ر ادھم سنگھ۔۔۔۔یاسر پیرزادہ

پہلی جنگ عظیم اپنے عروج پر تھی، ایک جانب برطانیہ اس جنگ میں الجھا ہوا تھا تو دوسری جانب ہندوستان میں بڑھتی ہوئی ’’بغاوت‘‘ نے اس کا ناطقہ بند کر رکھا تھا، ان باغی سرگرمیوں کو کچلنے کے لئے تاج←  مزید پڑھیے

جعلی کلیم، جعلی ذاتیں، جعلی اکاؤنٹس۔۔۔حسن نثار

کچھ لوگ کرپشن کو کرپشن سمجھتے ہی نہیں، اسی لئے قسمیں کھا کھا کر اس سے انکار کرتے ہیں اور احتساب کو انتقام قرار دیتے ہیں۔ ان لوگوں نے خود کو قائل کرلیا ہوتا ہے کہ جو وہ ’’وصولتے‘‘ ہیں←  مزید پڑھیے

’’گلہریاں اور استاد بشیر احمد‘‘

جی ہاں اُن دنوں یہ عین ممکن تھا کہ نیشنل کالج آف آرٹس میں مختصر مصوری کے استاد بشیر احمد کے کمرے میں آپ ایک بے ہوش گلہری پڑی دیکھ لیں تو یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخری←  مزید پڑھیے

سیاسی ٹٹیریاں اور ’’ٹی ٹیوں‘‘ کا حساب۔۔۔۔حسن نثار

میرے ساتھ دلچسپ آنکھ مچولی جاری ہے۔ میں نیوٹرل ہو کر مکمل غیر جانبداری کے ساتھ پی ٹی آئی کے حوالہ سے حق تنقید ادا کرنا چاہتا ہوں لیکن پیپلز پارٹی، ن لیگ اور حضرت مولانا فضل الرحمٰن ٹائپ لوگ←  مزید پڑھیے

عہد جدید کے بہزاد کا”کارخانہ”۔۔۔۔مستنصر حسین تارڑ

کیا آپ جانتے ہیں کہ گلہریوں کا مصوری سے گہرا تعلق ہے‘ اگر خدانخواستہ گلہریاں نہ ہوتیں تو ایک مخصوص قسم کی مصوری بھی نہ ہوتی۔ اور مصوری کا لاہور کے نیشنل کالج آف آرٹس سے گہرا تعلق ہے۔ یوں←  مزید پڑھیے

رام چندر گہا کا کالم: جلیاں والا باغ –جس نے انگریزی حکومت کے زوال کی کہانی لکھ دی …

جلیاں والا باغ : اس قتل عام کے بعد ہندوستانیوں کو بھلے برے کی تمیز ہونے لگی تھی اور وہ اب مزید جی حضوری نہیں کرنا چاہتے تھے۔ 13 اپریل 1919، یعنی آج سے ٹھیک سو سال پہلے، ‘ریجینل ڈائر’ نام←  مزید پڑھیے

جلیانوالہ باغ قتلِ عام کے سو سال۔۔۔۔وقار احمد شیخ

ٹائی ٹینک فلم سے کون واقف نہیں؟ 1997 میں جب یہ فلم پردہ اسکرین پرجلوہ گر ہوئی تو تاریخ سے دلچسپی نہ رکھنے والوں کو بھی علم ہوا کہ یہ فلم ایک حقیقی حادثے پر بنائی گئی ہے، وہ حادثہ←  مزید پڑھیے

مجبور بس ہوسٹس۔۔۔شہنیلا بیلگم والا

دو تین دن پہلے ایک وڈیو وائرل ہوئی  جس میں ایک کوچ سروس کی ہوسٹس کو ایک شخص بس سے اٹھا کر باہر پھینکنے کی دھمکیاں دے رہا تھا۔ وہ ہوسٹس ذلت اور بے بسی کی شدت کے احساس سے←  مزید پڑھیے

تاج محل کا اک گوشہ اور آصف جاہ کے گنبد کے گِدھ

کچھ عرصہ ہوا جب میں نے شاہ دارا کے نام کی بستی شاہدرہ کے گلی کوچوں میں دوستوں کی مدد سے شاہ حسین کی بیٹھک تلاش کر لی کہ شاہ حسین اکثر لاہور کی گلیوں میں رقص کرتے اپنے مُریدوں←  مزید پڑھیے

سستے ڈراموں کے شوقین حکمران۔۔۔روف کلاسرا

ابھی کچھ دیر پہلے ٹوئیٹر پر وزیراعلیٰ پنجاب کا ویڈیو کلپ دیکھا ‘جس میں وہ راولپنڈی کی پناہ گاہ کا دورہ کررہے تھے۔ اس ٹوئیٹ میں لکھا تھا: وزیراعلیٰ پناہ گاہ میں جا کر عام لوگوں سے گھل مل گئے←  مزید پڑھیے

ہاف چمچ۔۔۔۔گل نوخیز اختر

برداشت کرنے والوں میں شاعروں، فوک گلوکاروں اور پتے کے مریضوں کا کوئی ثانی نہیں۔میرا شمار موخر الذکر میں ہوتا ہے ۔ آج سے تین سال پہلے جب مجھے پہلی بار پتے کی تکلیف ہوئی تو پتا ہی نہ چل←  مزید پڑھیے

تو اب کافر مروں؟۔۔۔روف کلاسرہ

سینیٹر انور بیگ کا میسج تھا: پاکستان کو بچایا جائے۔ اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ہمارے پاس تو کہیں اور جا کر رہنے کیلئے جگہ بھی نہیں ہے۔ اب اس عمر میں پاکستان چھوڑ کر کہاں←  مزید پڑھیے

تل ابوندا۔ تل احرام۔ تل کمتانیہ۔ گولان کی پہاڑیاں

دمشق سے باہر نکلے تو ہر سو ویرانی تھی۔ جنگ کی تباہ کاریوں کے آثار تھے۔ شاہراہ پر صرف ہماری کار تھی جس کا رخ گولان کی پہاڑیوں کی جانب تھا۔ بارود کی سیاہی پتھروں کے چہروں پر ملی ہوئی←  مزید پڑھیے

گولان ہائیٹس، امریکی سلطنت کی رسوائی۔۔۔ثاقب اکبر

 امریکی صنم نے اتنی بے وفائیاں کی ہیں کہ اب اس کے عاشقوں نے بھی مجبور ہو کر اسے بے وفا کہنا شروع کر دیا ہے، عالم یہ ہے کہ صنم کے بے وفا ہونے پر سب عاشقوں کا اتفاق←  مزید پڑھیے