خامہ بگوش غالب۔۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

سب کہاں ، کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہو گئیں
خاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہو گئیں

ستیہ پال آنند
دو ہی تو سطریں ہیں اور ان دو ہی سطروں میں ، جناب
کیسے کوئی دیکھ سکتا ہے معانی پے بہ پے
خاک بھی ہے، لالہ و گل بھی ہیں، اور پھر صورتیں؟
صورتیں ایسی کہ ظاہر بھی ہیں اور پنہاں بھی ہیں
مرحبا ! پھر مرحبا ! پھر مرحبا ! پھر مرحبا

مرزا غالب
شکریہ، پھر شکریہ ! لیکن ، عزیزی ستیہ پال
یہ کہو ( کچھ واقعی کہنے کی جرآت ہے اگر)
صورتوں‘‘ سے کیا فقط ’’چہروں‘‘ کا فحوا ہے یہاں؟
لالہ و گل‘‘ کیا فقط ’’صورت‘‘ سے پہچانے گئے؟
میرے سب شارح تو اس حد تک پہنچ کر رک گئے

ستیہ پال آنند
کلمۃ الحق ہے یقیناً آپ کا فرمان، پر
لالہ و گل کی صفات ِ کل تو، قبلہ، دیکھیے
آفتابی، قرمزی، لعلیں، گلابی، شربتی
احمریں ، شہلی، سقرلاتی، سنہری، کیسری
گونا گونی، رنگا رنگی میں تلون اور تنوع
نسبت و تصحیف کی خاطر یہی کافی نہیں
خاک کی ان صورتوں میں اور پھولوں میں جناب؟
کچھ تو، قبلہ، اور بھی ہو گا اسی تشبیہہ میں
صورتیں ۔۔۔ وہ رفتگان ِ خوبرو ، انسان تھے
صرف گل اندام ہونا تو کوئی خوبی نہیں
گل رخوں میں خوبیاں کچھ اور بھی ہوں گی ضرور
دلپذیری، خوش مزاجی، مہربانی ، شستگی
اسوہ ٗ حسنہ ہیں سب، پر ’’لالہ و گل‘‘ میں، جناب
یعنی ان پھولوں میں ، ان کا کوئی بھی افشا نہیں

مرز ا غالب

تم کو تو گویا ہے ’صورت ‘ میں ’ بصیرت‘ کی تلاش؟

ستیہ پال آنند

جی نہیں، ’اظہار‘ میں ’ترسیل‘ کا قائل ہوں میں
شعر میں کچھ ’اَن کہا‘ بھی رمزیہ ابلاغ ہے
ہے نہیں کیا؟ بندہ پرور، آپ کا خاصہ ہے یہ
کچھ ورائے چشم و ہوش و گوش ہونا چاہیے
آپ کے دیوان میں ایسے بھی کچھ اشعار ہیں
جن کی اصل و بیخ و اوّلیت سمجھنے کے لیے
آپ کے شارح بھٹکتے پھر رہے ہیں آج بھی

مرز ا غالب
کیا کروں ؟ صنف ِ غزل کا تابع ِ منقاد ہوں
تنگ داماں ہے غزل اور میں ہوں اک معنی شناس
ہمدمی میں کیسے چل سکتے ہیں ہم دو خود کفیل ؟
اس لیے میں حرف ِ زیر ِ لب میں رکھتا ہوں یہ بات
اور کچھ کھلواڑ کر لیتا ہوں میں اس صنف سے

ستیہ پال آنند
خوب، یعنی اختراح ِ فائقہ ہے یہ ہنر

Advertisements
julia rana solicitors london

مرزا غالب
واژگوں اظہار متلذذ ہے خو د میں ہی بہت
کوئی سمجھے یا نہ سمجھے، اس سے میں ڈرتا نہیں
اور ہیچ و پوچ ناقد سےبھی میں خائف نہیں!

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply