آج کا دن، تاریخِ کشمیر کا سیاہ ترین دِن۔۔۔ادریس آزاد

وہی ہوا جس کا انتظار تھا۔ آج انڈین صدر کے دستخطوں سے آرٹیکل 370 کو پامال کردیاگیا۔ کشمیریوں سے تمام حقوق چھین لیے گئے۔ اب کوئی بھی ہندوستانی کشمیر میں زمین خرید سکتاہے۔ کوئی بھی ہندوستانی کشمیریوں کی نوکریوں پر اپلائی کرکے جاب حاصل کرسکتاہے۔ کوئی بھی ہندوستانی کشمیریوں کے مخصوص تعلیمی سکالرشپس اوروظائف حاصل کرسکتاہے۔ یہ سب کچھ آج ہی کی تاریخ میں مکمل ہوگیا۔

ماہرین کے مطابق اب عام ہندوستانیوں خصوصاً شدت پسند ہندوؤں کا ایک سیلاب کشمیر میں داخل ہونے والا ہے۔ آرٹیکل 370 کافی پرانا ہے۔ 1927 سے لے کر اب تک آرٹیکل تین سو ستّر کو پامال کرنے کی پہلے بھی متعدد کوششیں کی گئیں لیکن یہ پہلی بار ہے کہ پورے کے پورے آرٹیکل کو بیک جنبشِ قلم منسوخ کرکے اس کے برخلاف غاصبانہ اقدامات پر عمل درآمد بھی شروع کردیاگیاہے۔ انڈین آرمی کی بہت بھاری نفری کشمیریوں کے سروں پر پہنچ چکی ہے۔ اب اسی نفری کی موجودگی میں دیگر ہندوستانی علاقوں سے ہندوؤں کو کشمیر میں آباد کیا جائےگا اوریوں یہ مسئلہ ہی ہمیشہ کے لیے مُکادیاجائےگا۔

یہ سب کچھ جو ہندوستان کررہاہے، مودی کی اپنی عقل کا کرشمہ کم اور اسرائیل کے ساتھ دوستی اور اسرائیل کے مشوروں کا اثرزیادہ ہے۔ اسرائیل نے جیسے عالمی برادری کو نظرانداز کرتے ہوئے فلسطینیوں کو ہمیشہ کے لیے مفلوج کرکے علاقے پر اپنی دائمی برتری قائم کی، بعنیہ اُسی طرز پر اس نے اپنے دوست مودی کو راستہ دکھایا۔ بالخصوص یہ راستہ کہ عالمی برادری کے اعتراضات کو یکسر بھلا کر فوری اٹیک اور بڑے پیمانے پر تبدیلیاں فٹافٹ کردی جائیں تو لوگ کچھ نہیں کرسکتے۔ بعد کی بعد میں دیکھی جائےگی۔ یہ ہے اسرائیل کی پالیسی۔

Advertisements
julia rana solicitors

کیا اسرائیل اور ہندوستان کے حالات ایک جیسے ہیں؟ کیا واقعی کشمیری بھی فلسطینیوں کی طرح ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاموش کرادیے جائیں گے؟ ان سوالات کے جوابات آنے والے چند دنوں میں ہی سامنے آنے والے ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply