جذبات کی سائنس(1)-ہالیپوٹہ آفتاب

انسان روزانہ کی بنیاد پر مختلف لوگوں سے ملتا ہے ، باتیں کرتا ہے۔ یعنی  کہ تلخیاں اور دوستیاں معمول ہوتی ہیں۔ ماحول ، حالات ، کردار کے متعلق گفتگو ہوتی رہتی ہے۔ ان حالات میں مختلف افراد کا رویہ یا آراء جاننے کے بعد انسان جذبات کی صورت میں ردعمل دکھاتا ہے۔ ان جذبات کو چہرے پر تاثرات کی صورت میں محسوس کیا جاسکتا ہے۔

عام طور پر دکھ ، خوشی ، حیرت ، خوف ، کراہت اور غصے کو بنیادی جذبات میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس درجہ بندی کا سہرا رابرٹ پلچک نامی نفسیات دان کے سر جاتا ہے۔ جس نے 70 کی دہائی میں یہ کام سرانجام دیا۔ کچھ جذبات آپس میں مل کر ایک نیا جذبہ پیدا کرتے ہیں۔ جیسے خوشی اور اعتماد مل کر محبت بناتے ہیں۔ انسانی جذبات کا تعلق انسانی دماغ میں موجود (limbic system) سے ہوتا ہے۔ لمبک سسٹم یاداشت ، بھوک ، دل کی دھڑکن یعنی آٹونامک نروس سسٹم کو کنٹرول کرتا ہے۔ یعنی کہ انسان کے تمام شعوری و غیر شعوری کاموں کو یہ سسٹم کنٹرول کرتا ہے۔ لمبک سسٹم کوئی واحد بناوٹ نہیں بلکہ کئی بناوٹوں کا امتزاج ہے ، جن میں (hypothalamus) ، (amygdala) بھی شامل ہیں۔ یہ بناوٹیں حالات کی نزاکت کو دیکھ کر ہارمونز رلیز کرتے ہیں ہے۔ وہ ہارمونز مختلف جذبات کا باعث ہیں۔ یہ سب آٹونامک نروس سسٹم کے تحت غیر شعوری ہوتا ہے۔ یعنی کہ آپ چاہ کر خوش نہیں ہوسکتے ، چاہ کر جذباتی نہیں ہوسکتے ۔ اگر ایسا ہوتا تو ہم جب چاہتے ، ہارمونز کا اخراج کرکے خوش ہوجاتے۔
میری کوشش ہوگی کہ یہاں ان بنیادی جذبات کی سائنسی توجیہات بیان کروں۔

۱۔ خوشی
خوشی کی حیثیت انسانی زندگی میں اکسیر جیسی ہے۔ہر کوئی خوشی کی تمنا کرتا ہے ۔ ہر کوئی خوشی کے لئے کامیاب ہوتا ہے۔کچھ لوگوں کی زندگی کا مدار بھی خوشی پر ہوتا ہے۔ خوشی قدرت کا انسان پر احسان ہے۔لیکن سائنسی لحاظ خوشی کے پیچھے کیا اسباب کار فرما ہیں۔؟ ہمارے دماغ کی کیمیاء اس لحاظ سے ڈیزائن کی گئی ہے کہ وہ مخصوص کیمیکلز رلیز کرے اور ہمیں خوش محسوس کروائے۔ اس کام کی خاطر (limbic system) ڈوپامین اور سیروٹونین کا اخراج کرتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

•سیروٹونین (serotonin)
سیروٹونین ایک نیوروٹرانسمیٹر ہے ، جو دماغ کے ساتھ ساتھ آنتوں میں بھی بنتا ہے۔ ویسے تو سیروٹونین ہڈیوں کی کثافت ، انجماد خون اور نظام انہضام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لیکن اس کا اہم کام انسانی مزاج کو خوش کرنا بھی ہے۔کچھ سائنسدان سیروٹونین کو خوش کرنے والا مادہ بھی کہتے ہیں۔کیونکہ سیروٹونین کی بڑھی ہوئے لیولز ، خود اعتمادی اور خوش مزاجی کا باعث ہیں ۔ اور وہ لوگ ٹھوکر کھانے کے بعد جلد معمول پر آجاتے ہیں۔ جو لوگ ڈپریشن کا شکار رہتے ہیں ، ان میں سیروٹونین لیول انتہائی کم ہوتی ہے۔ اپنے پیاروں کے ساتھ وقت گذاری ، ورزش ، دھوپ میں نکلنا ، مالش کروانا اور کچھ اچھا سننا سیروٹونین لیولز کو بڑھاتا ہے۔ جس کی وجہ سے آپ خوش محسوس کرسکتے ہیں۔۔  یعنی کہ آپ ڈپریشن زدہ ہیں تو اوپر بیان کی گئی مصروفیات اپنا کر ڈپریشن سے چھٹکارہ حاصل کرسکتے ہیں۔
•ڈوپامائن (dopamine)
ڈوپامائن ایک اور نیوروٹرانسمیٹر ہے ، جو دماغ کے مختلف حصوں میں پئدا ہوتا ہے۔ اس کام دل کی دھڑکن ، گردوں ، خون کی نالیوں ، حتیٰ کہ درد کو کنٹرول کرنا ہے۔ خوش ہونے میں بھی ڈوپامین اہم کردار ادا کرتا ہے۔
جب ہم کوئی کام ختم کرتے ہیں ، کامیابی سے ہمکنار ہوتے ہیں تو ڈوپامین کا اخراج ، اعزاز کی طور پر ہوتا ہے۔ جو ہمیں خوش کردیتا ہے۔ اس کو (reward molecule) بھی کہا جاتا ہے۔
رات کو اچھی نیند ، ورزش اور چھوٹے ٹاسک پورے کرنے سے آپ خوش محسوس کرسکتے ہیں۔ لیکن ڈوپامین لیولز کے لئے اچھی نیند بھی لازمی ہے۔
(جاری ہے)

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply