“الرقش” گندم و گوشت سے بنا نجران کا روایتی پکوان۔۔منصور ندیم

نجران سعودی عرب کا صوبہ رمضان المبارک کے مہینے میں اپنی لوک داستانوں اور قدیم روایات کے رنگ بکھیرتا ہے، ان روایات میں سخاوت اور مہمان نوازی بھی ہے۔ یہاں کے لوگ اس مہینے کو ایک پورے تہذیبی مظہر کے ساتھ مناتے ہیں، اور تجارتی معاشرتی زندگی سال کے باقی مہینوں سے مختلف ہوتی ہے، خاص طور پر ذبح شدہ جانوروں کا گوشت، کھجور، آٹا اور مقامی قہوے کا رنگ اس مہینے میں افطار دسترخوانوں کے لازمی جز ہیں، کیونکہ یہ سب اشیاء نجران کی مقامی پیداوار میں سے ہیں۔

نجران کے مقامی لوگ رمضان کے دسترخوان پر روایتی برتنوں کی موجودگی کے ذریعے قدیم روایات کو زندہ رکھتے ہیں، جن میں قدیم روایتی کھانے ہیں جو موجودہ وقت تک موجود ہیں، اس میں “الرقش” نامی مشہور مقامی ڈش ہے، الرقش سعودی عرب میں نجران کے علاقے کی مشہور ترین پکوانوں میں سے ایک ہے، جس میں مقامی گندم کی روٹی اور شوربہ گوشت کے ساتھ ہوتا ہے، گوشت کے ساتھ گھی اور دودھ یا خالص شوربہ یا سبزیوں کے ساتھ ہلکا مرغی کا شوربہ ڈالتے ہیں۔ اس کے بنانے کے بھی کئی مقامی طریقے ہیں۔

الرقش میں مقامی گندم استعمال ہوتی ہے جو آٹا گوندھ کر چھوٹے چھوٹے پیڑوں میں تقسیم کیا جاتا ہے پھر اسے قدیم انداز کی پتھر سے تیار کی جانے والی دیگچی میں جسے مقامی زبان میں “المدھن” کہتے ہیں، رکھ دیا جاتا ہے، پھر مٹی کی دیگچی میں شوربے میں ملی ہوئی روٹی کے ٹکڑے ڈالے جاتے ہیں جب روٹی کے ٹکڑے شوربہ جذب کرلے تو اس کے اوپر گوشت کی بوٹیاں رکھ دی جاتی ہیں پھر اس میں مختلف سبزیاں اور آلو ڈالے جاتے ہیں، اس کے بعد کھجور کی چھال سے بنا ہوا ڈھکن دیگچی پر رکھ دیا جاتا ہے۔

الرقش کو رمضان المبارک میں نجران کے دسترخوان کا اپنے خاص ذائقے کا روایتی و مشہور کھانا سمجھا جاتا ہے، اس کے بعد مندو ب، مردوفا، دلیہ، تندور کی روٹی، دانے کھانے کے مشابہ “لقیہ” اور “حمیسہ” ہیں جو کہ نجران کے مقامی روایتی طرز کے انداز میں پکائے گئے گوشت کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ہوتے ہیں۔ لیکن اس میں جو چیز سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے وہ مقامی نجرانی گندم ہے، سعودی عرب میں رمضان کے مہینے میں نجرانی گندم کی طلب بڑھ جاتی ہے، کیونکہ الرقش نجران میں افطار دستر خوان کا ایک اہم جز سمجھا جاتا ہے۔

مقامی شہری نجرانی گندم خاص طور پر الرقش کے لئے رمضان کے مہینے میں خریدتے ہیں، رمضان کے پکوانوں میں یہاں مقامی کاشت ہونے والی گندم خاص طور پر شامل کرنے کی وجہ سے خصوصا ً”الرقش” کی تیاری میں نجرانی گندم کی مانگ بڑھ جاتی ہے، اسی وجہ سے عام گندم حتی کہ باہر سے منگوائی جانے والی گندم کی بوری کی قیمت یہاں ۱۲۰ ریال جبکہ مقامی گندم کی بوری کی قیمت کم و بیش ۳۰۰ ریال فی بوری ہوجاتی ہے۔ نجران کی مقامی گندم کی بھی تین اقسام ہیں اور تینوں یہاں مختلف پکوانوں میں پسند کی جاتی ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

نوٹ : الرقش قدرے حد تک ثرید کی ایڈوانس شکل کہہ سکتے ہیں مگر اسے کافی دیگر لوازمات کی وجہ سے ایک مخصوص ذائقہ حاصل ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply