آؤ بیٹیاں جلا دیں !
کہ شاید پھر انصاف ہو جائے!
میں اپنی مریم جلاتا ہوں تم اپنی ماریہ جلا ڈالو!
بدن کو خاک کر ڈالو!
ناموس بچانی ہے یا انصاف چاہتے ہو؟
لختِ جگر کو بھول نہیں سکتے تو بلکتی ممتا پر ترس نہ کھاو!
اگر انصاف چاہتے ہو! تو گھر کے آنگن میں نہیں!
شہر کے بیچ چوراہے پر! بیٹیاں جلا ڈالو!
کہ یہ انصاف کی راہ میں حائل چند بھیڑیوں کی نظر میں ہیں!
یہ بھیڑیے جو قابض ہیں!
ہماری قسمت پہ یہ بھیڑیے جوجھکا دیتے ہیں عدل کے ترازو کو!
یہ بھیڑیئے جلا ڈالو!
یہ ترازو پھونک ڈالو!
ورنہ میں اپنی مریم جلاتا ہوں تم اپنی ماریہ جلا ڈالو
کہ شاید پھر انصاف ہو جائے “
(قصور والے اندوہناک واقعہ پر )
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں
براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”آو بیٹیاں جلا دیں۔۔۔ منصور مانی /نظم“