کُونج کنواری۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

میں ہوتا اس دور میں تو
سلوا ـ ن کو اتنا کہہ ہی دیتا
چودہ برس کی کونج کنواری
ٹھنڈی آگ کو
اس گھر میں مت لاؤ، راجہ
جس میں بارہ تیرہ برس کا
ایک کھلندڑا بالک بھی رہتا ہے
کھیل کھیل میں
بِنا پروں کے جسم کنوارے
پنکھ لگا کر اُڑ جاتے ہیں!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سیالکوٹ کا راجہ سلوان اپنی پہلی بیوی کی وفات کے بعد لوناؔ نام کی ایک نئی نویلی اَدھ کھلی کلی جیسی لڑکی بیاہ لایا تھا۔ پہلی بیوی سےلونا ؔ کا ہم عمر اس کا بیٹا پورن  بھی محل میں ہی پرورش پا رہا تھا۔ دونوں اکٹھے کھیلتے، کھانا کھاتے، گیت گاتے اور ہمجولیوں کی طرح رہنا سیکھ  رہے تھے کہ راجہ کے دل میں یہ شک جاگزیں ہوا کہ لوناؔ اور اس کا بیٹا پورنؔ صرف کھیل کود میں ہی سنگی ساتھی نہیں ہیں، اوربھی بہت کچھ ہیں۔ اس نے اپنے بیٹے پورن کو یہ سزا دی کہ اس کے ہاتھ پاؤں کٹوا کر اس ایک اندھے کنوئیں میں پھنکوا دیا۔۔۔یہ بعد کی کہانی ہے کہ کیسے جوگی گورکھ نا تھ کا ادھر سے گذر ہوا اور اس نے پورن کو باہر نکالا اور اپنے معجزاتی یوگ سے اس کے ہاتھ پاؤں بحال کیے۔

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply