میں دروازے سے داخل ہوا تو منظر ہی کچھ اور تھا سامنے پوسٹر لگا تھا “بیڈ روک کیفے” ۔ داہنی طرف نظر اٹھائیں تو شوٹنگ ٹاگٹ کا بورڈ لگا تھا۔ جسکےسامںے اسنوکر کی میز موجود تھی۔ ساتھ ہی ایک فریج← مزید پڑھیے
میں جس بلڈنگ کا رہائشی ہوں وہاں پچھلے ہفتے چوری کی ایک واردات ہوئی ۔۔ہوا کچھ یوں کہ چوتھے فلور پر موجود ایک فلیٹ سے ایک بیگ غائب ہو گیا ۔بیگ اس فلیٹ میں رہنے والی ایک عورت کا← مزید پڑھیے
کبھی کبھار مجھے خبریں دیکھنے کا اتفاق بھی ہوتا ہے اور خبروں کے دوران اکثر و بیشتر لطیفہ خبریں بھی مل جاتی ہیں ۔ چلیں آپ کو گزشتہ دو تین روز کی خبروں پر مشتمل کچھ لطیفے سناتے ہیں ۔← مزید پڑھیے
آپ نے کچھ حکیمی ادویات کے ساتھ ٫اصلی و قدیمی” لکھا دیکھا ہوگا۔ اس عبارت سے مراد یہ ہوتی ہے کہ مارکیٹ میں موجود اس نام یا ملتے جلتے ناموں کی ادویات جعلی ہیں اور محض یہی دوا اصلی ہے۔← مزید پڑھیے
آج آفس میں کچھ بے چینی کا سا ماحول تھا۔ لوگ سہراب گوٹھ کے پچھلے دھرنے کو یاد کر رہے تھے جب نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کو بنیاد بنا کر کیئے جانے والے دھرنے میں ہماری آفس وین← مزید پڑھیے
بچپن میں ایک کہانی پڑھتے تھے۔ جو کچھ یوں شروع ہوتی تھی۔ “صبح ہوئی ، دادی اماں نے مرغیوں کا ڈربہ کھولا” ۔ آج بڑھاپے کی دہلیز پر پہنچ کر مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وہ کہانی← مزید پڑھیے
آج ایک وائرل ہونے والی وڈیو دیکھنے کا اتفاق ہوا جس میں ایک مولوی بلکہ مولوی کے بھیس میں چھپا بھیڑیا پہلے ایک جگہ کیمرہ سیٹ کرتا ہے اور پھر ایک بچی جس نے اسکول کا یونیفارم پہنا ہوا ہے،← مزید پڑھیے
ہر قوم کا ایک مزاج ہوتا ہے۔ جو کہ پوری دنیا میں اسکی پہچان بن جاتا ہے۔ باقی ممالک کی بات بعد میں پھر کبھی ہوگی لیکن ہمارا مزاج یہ ہے کہ یہاں کسی بھی ہدایت و پابندی کے بغیر← مزید پڑھیے
وہ کمرے کی صفائی کر رہی تھی اور ماریہ اسکے سر پر کھڑی تھی۔” دیکھو کونوں سے اچھی طرح دھول نکالنا ورنہ تم تو چلی جاؤ گی لیکن اماں میری کلاس لے لیں گی” “جی باجی” نسرین نے مختصر سا← مزید پڑھیے
وہ بہت جلدی میں تھا ۔ تیز تیز قدموں سے بینک کی جانب بڑھ رہا تھا ۔ گو اکتوبر شروع ہو چکا تھا لیکن آج کراچی میں گرمی کچھ زیادہ ہی تھی۔ اسے اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے تھے← مزید پڑھیے
نئے پاکستان کو بھی کم و بیش وہی پرانے ہی چیلنجز درپیش ہیں مہنگائی ، بے روزگاری، اینرجی کرائسز، سفید ہاتھی پالنا،بیرونی قرضے وغیرہ لیکن۔۔۔ نئی بات یہ ہے کہ نئے پاکستان کی نئی حکومت ان مسائل سے کیسے نمٹتی← مزید پڑھیے
میرے قارئین یہ جانتے ہیں کے میری سوچ بہت ہی چھوٹی اور تجربہ محدود ہے سو میری کہانیوں کے کردار بھی تقریبا ً ایک جیسے ہوتے ہیں۔ آج کی کہانی میں ہم یہ جانیں گے کے کس طرح نظریوں کا← مزید پڑھیے
بچپن سے ایک قصہ سنتے آئے ہیں کہ ایک مسافر جو جنگل سے گزر رہا ہے۔ سنسان و بیابان جنگل سے ۔ ۔ہُو کا عالم ہے کہ اچانک “میں میں ” کی آواز سے چونک جاتا ہے ۔ ادھر ادھر← مزید پڑھیے
اس دنیا میں پیغام رسانی کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ کسی زمانے میں یہ کام قاصدوں سے لیا جاتا تھا۔ مخاطب کو پیغام پسند آ یا تو قاصد انعام و اکرام کے ساتھ نہیں تو بغیر جواب اور سر کے← مزید پڑھیے
یہ قصہ آ ج سے کئی سال پہلے شروع ہوا۔ شہری آ بادی سے دور پسماندہ گاؤں سے بخشو نامی آ دمی نے روزگار کے لیے شہر کا رخ کیا۔ ارادہ تھا کہ شہر میں محنت مزدوری کر کے اپنے← مزید پڑھیے
سورج غروب ہونے میں ابھی کچھ وقت باقی تھا۔ میں اور علی بخش دولما باہچے کی تاریخی مسجد کے داخلی دروازہ پر موجود تھے۔آج کسی کام کے سلسلے میں ہمیں استنبول کے علاقے بیشکتاش جانا تھا جہاں سے واپسی پر← مزید پڑھیے