ذہن، - ٹیگ

مذہب فوبیا یا ذہن پر جمی کائی؟ -ثنا فرزند نقوی

ویسے تو فوبیا ایک نفسیاتی بیماری کی حیثیت رکھتا ہے اور نفسیات کی رو سے اس کی متعدد اقسام ہیں، لیکن فلسفیانہ، فکری اور سائنسی ترقی اور دیگر علوم نے جہاں انسان کو شعور و آگاہی سے ہمکنار کیا ہے←  مزید پڑھیے

شعور کیا ہے ؟ (3)-ڈاکٹر مختیار ملغانی

گزشتہ دو اقساط او ر  دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے لنک کھولیے ڈاکٹر مختیار ملغانی تیسری قسط بیسویں صدی عیسوی میں نیچرل سائنسز نے کئی مغالطوں کو دور کیا، طب اور نفسیات کے میدان میں خوب ترقی ہوئی، experimental psychology←  مزید پڑھیے

بند ذہن/مرزا مدثر نواز

یونانی فلسفی ارسطو نے لکھا ہے کہ گول دائرہ معیاری دائرہ ہے اور وہ جیومیٹری کی کامل صورت ہے۔ اس مفروضہ کی بنیاد پر ارسطو نے کہا کہ فطرت کا ہر کام چونکہ معیاری ہوتا ہے‘ اس لیے فطرت آسمانی←  مزید پڑھیے

لچکدار دماغ (26) ۔ آوارہ ذہنی/وہاراامباکر

ٹیکنالوجی نے آج ہمیں پہلے سے زیادہ مصروف کر دیا ہے۔ ہمارے پاس انفارمیشن کی بھرمار ہے۔ فیصلے لینے ہیں، کام نمٹانے ہیں۔ اور اس کیلئے ہمارے پاس سمارٹ فون ہیں۔ اوسط شخص ایک دن میں 34 بار (!!) اپنے←  مزید پڑھیے

میڈیکل ڈاکٹری اور سائیکالوجیکل ایشوز۔۔تنویر سجیل

ذہنی صحت کی کیئر کرنا کتنا ضروری ہے اس کا اندازہ آپ اپنے قریبی میڈیکل ڈاکٹر کے پاس صرف ایک گھنٹہ بیٹھ کر اس کے پاس آئے ہوئے مریضوں کی میڈیکل ہسٹری سن کر لگا سکتے ہیں۔ آپ کو ہر←  مزید پڑھیے

ایک کٹر مذہبی مشرقی باپ کی کہانی۔۔عبدالستار

ہمارے سماج میں رنگ برنگے پرندوں کو پنجروں میں ڈال کر ان کی رنگ برنگ خوبصورتیوں کو انجوائے کیا جاتا ہے کیونکہ ہمیں ہر قسم کی آزادی سے ڈر اور خوف محسوس ہوتا ہے ۔یہاں پر بچپن سے ہی انسانی←  مزید پڑھیے

ذہنی دباؤ سے آزاد معاشرہ۔۔محمد شعیب

گاہے بگاہے زندگی میں ہم سب اداسی، مایوسی اور بیزاری میں مبتلا ہوتے ہیں۔ عام طور پر یہ ذہنی بیماریاں ایک یا دو ہفتے میں ٹھیک ہو جاتی ہیں اور ہماری زندگیوں پر ان کا کوئی خاص اثر نہیں ہوتا۔←  مزید پڑھیے

ذہنی تعصبات۔۔وہاراامباکر

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جوتے کی قیمت 1999 روپے کیوں ہے؟ دو ہزار کیوں نہیں؟ کیا اس سے فرق پڑتا ہے؟ ایک روپے سے فرق تو نہیں پڑنا چاہیے لیکن پڑتا ہے۔ اس کو بائیں طرف والے←  مزید پڑھیے

ڈاکٹرخالدسہیل کی کتاب انسانی شعورکا ارتقاء (تعارف اور تاثرات/قسط1)۔۔۔۔عبدالستار

بیکن نے کیا خوبصورت بات کہی تھی ”کچھ کتابیں چکھنے کے لیے  ہوتی ہیں،کچھ نگلنے کے لیے اور ان میں کچھ کتابیں چبا کر ہضم کرلینے کے قابل ہوتی ہیں“آج جس کتاب کا تعارف کرواؤں گاوہ چبا کر ہضم کر←  مزید پڑھیے