نفسیات    ( صفحہ نمبر 5 )

جدت کا بخار ، فرصت کا بیمار۔۔تنویر سجیل

فرصت کس کو نہیں چاہیے ؟۔زندگی کی اس تیز میراتھن کو دوڑتے دوڑتے ہر کوئی ہانپتے سوچ رہا ہے کہ کیا یہی زندگی کا حاصل تھا کہ بس بھاگتے رہو کبھی ضرورتوں کے چاند توڑنے کے لیے تو کبھی آسائشوں کے کنول کی تلاش میں، اور حاصل کیا ہوا؟←  مزید پڑھیے

“میں ایسا ہی ہوں” -ایک وہم۔۔تنویر سجیل

"میں ایسا ہی ہوں" -ایک وہم۔۔تنویر سجیل/آپ نے اکثر لو گوں کو یہ کہتا سنا ہو گا کہ میں ایسا ہی ہو ں۔مجھے آپ جو مرضی نصیحت کر لیں ،  راہ دکھا لیں ، ڈرا دھمکا لیں!←  مزید پڑھیے

رشتہ داری میں دھوکہ کب ہوتا ہے؟۔۔تنویر سجیل

کیسی بے بسی  کا زمانہ چل رہا ہے کہ اگر کسی کو دنیا کے کسی کونے میں مو جود  کسی بھی شئے ، شخص  یا کسی بھی قسم کی معلومات  درکار ہوں تو وہ صرف ایک کلک کی بدولت اس←  مزید پڑھیے

ازدواجی بیوفائی۔۔تنویر سجیل

ازدواجی بیوفائی۔۔تنویر سجیل/یوں تو سماج کے پردے  پر انسان بہت سے رشتوں کی ڈور سے بندھا ہوا ہے جو  اس کو سماج میں  ایک پہچان کے ساتھ ساتھ سماج   کے متعین کر دہ دائروں میں اس کے عمل اور اختیار  کی شکل کو  بھی طے کرتا ہے  رشتوں کے اس انبار میں میاں بیوی کا رشتہ  ایک نازک رشتہ ہے←  مزید پڑھیے

ہم جنس پرستی اور پاکستانی تعلیمی اداروں کا علمی و تحقیقی جائزہ/حصّہ چہارم۔۔۔ڈاکٹر محمد علی جنید

ہم جنس پرستی اور پاکستانی تعلیمی اداروں کا علمی و تحقیقی جائزہ/اسی طرح پنجاب  میں   ایک نرس عائشہ کو شہرت کا شوق  چرایا تھا،ایپس  کی دنیا کی ملکہ ٹک ٹاک نے اسے ٹاک  شاک کرنا سکھادیا تھا ، چنانچہ مستقبل کی  شہرت کی توسیع بندی کرنے کی حکمت عملی کے تناظر میں عائشہ نے جب خود  کوزیادہ عوامی بنانے کی کوشش کی یا کسی کے مشورے پر فین پریڈ میٹنگ پر عمل کیا تو وہ خود کو ایسے ہجوم میں کھینچ لائی جس کو دعوتِ  ولیمہ اس نے خود دی تھی ۔←  مزید پڑھیے

ہم جنس پرستی اور پاکستانی تعلیمی اداروں کا علمی و تحقیقی جائزہ/حصّہ سوئم۔۔۔ڈاکٹر محمد علی جنید

کہنے کو یہ سابقہ ہم جنس پرستی سے متعلقہ بحث کا تیسرا حصّہ ہے مگر اس بحث میں ہم اپنی معاشرتی بے راہ روی اور سماجی تغیر کے کچھ پہلوؤں  کو بھی بطور الحاقی شذرہ جات اس رواں بحث میں شامل کرینگے  تاکہ نئے پیدا شدہ حادثات و سانحات کے لئے کسی باقاعدہ نئی تحریر کی ضرورت محسوس نہ  ہو،مگر اس سے قبل تخلیقی حق و برمحلیت کے تناظر کو دیکھنا ضروری ہے جو ہم جنس پرستی کی بحث سے قبل سمجھنا کافی ضروری ہے۔←  مزید پڑھیے

شعوری انقلاب اور زبان کا باقائدہ آغاز۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

گلیلیو نے کہا تھا کہ خدا نے کتابِ فطرت کو ریاضی کی زبان میں لکھا ہے، لیکن  ایمانوئیل کانٹ کے مطابق ، ہر فرد کتابِ فطرت کو اپنے دماغ کی پسندیدہ زبان میں پڑھتا ہے۔←  مزید پڑھیے

کیا آپ کی گفتگو کا سٹائل سُلجھن پیدا کرتا ہے ؟۔۔تنویر سجیل

روئے زمین پر انسان کو ہی یہ کمال حاصل ہے کہ وہ اپنے دہن کو ہلا کر زبان سے اپنی بات کا اظہار کر سکے انسان کو دوسری مخلوقات پر برتری دلانے میں یہ خوبی  بھی  اپنا الگ مقام رکھتی←  مزید پڑھیے