Tanvir Sajeel کی تحاریر
Tanvir Sajeel
تنویر سجیل ماہر نفسیات حویلی لکھا (اوکاڑہ)

ٹیکنالوجی کا تاوان اور ذہنی سکون کی مجبوری۔۔تنویر سجیل

ٹیکنالوجی کےان نمونوں میں اتنی سکت نہیں ہے کہ وہ انسان کے ذہنی سکون سے کھیل سکیں ان کو صرف اس لئے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ انسان کے مشقت طلب کاموں میں معاون و مددگار ہوں اس کی سہولت کا ایسا بندوبست کریں کہ وہ اپنے وقت اور توانائی دونوں کو بچا سکے←  مزید پڑھیے

نفسیاتی بلاتکار۔۔تنویر سجیل

  نفسیاتی بلاتکار کا مطلب جسم  کی سطح  پر کیے گئے ظلم سے  نہیں ہے ،اس کا مفہوم جسم کے ظلم سے بھی زیادہ گہرا ہے ،یہ وہ ظلم ہے جو انسان کی نفسیات ، جذبات اور ذہن پر کیا جاتا ہے جس کے نشان  اور نشاندہی بہت مشکل سے نظر آتی ہے←  مزید پڑھیے

پری میریٹل کونسلنگ شادی کو کیسے بچا سکتی ہے۔۔تنویر سجیل

ارے ! سنا تم نے سکینہ کو طلاق ہو گئی ہے ۔ ہائے کتنی خوبصورت ، پڑھی لکھی تھی  اور جاب بھی اتنی اچھی کر رہی تھی اتنی محنت سے پڑھ لکھ کے ، اتنی اچھی جاب کر نے کے←  مزید پڑھیے

علمی اندھے پن کی وباء۔۔تنویر سجیل

علمی اندھے پن کی وباء۔۔تنویر سجیل/اس بات میں کوئی شک والی بات نہیں کہ آج کی دنیا انفارمیشن کے سیلاب سے مزیّن ایک ایسی دنیا ہے جہاں پر ہر طرح کی ضروری اور غیر ضروری انفارمیشن جس کے حصول کے لیے خواہ آپ نے کوشش نہ بھی کی ہو، ٹپک کر آپ کی آنکھوں کے راستے دماغ میں گھسنے کی کوشش کرتی ہے ۔←  مزید پڑھیے

جذباتی گھوڑے۔۔تنویر سجیل

جذباتی گھوڑے۔۔تنویر سجیل/ایک لمحے کیلئے سوچیں کہ آپ کسی جگہ  نوکری  کرتے ہیں اور وہاں پر موجود آپ کے ساتھی آپ سے کسی ذاتی عناد کی وجہ سے آپ سے متعصبانہ رویہ اختیار کر لیتے ہیں پھر وہ اپنی غلط نمبر کی عینک کی سوچ کے فلٹر سے روز اپنے  اس تعصب کو منافرت کے پانی سے سیراب کرتے ہیں←  مزید پڑھیے

تصورِ ذات کے اختیار کا موسم۔۔تنویر سجیل

تصورِ ذات کے اختیار کا موسم۔۔تنویر سجیل/آپ نے اکثر لوگوں کو اپنے بارے  میں یہ  کہتے   سنا ہو گا کہ میری تربیت ہی ایسی ہوئی ہے  مجھے  ماحول ہی ایسا ملا تھا میرے والدین نے مجھے یہی سکھایا ہے میرے حالات ہی ایسے تھے میرے دوست احباب بھی میرے جیسے ہی تھے میرے پاس کوئی اختیار ہی نہ تھا میرے بس میں کچھ بھی نہ تھا ۔←  مزید پڑھیے

سوچ کے بارے سوچ۔۔تنویر سجیل

سوچ کے بارے سوچتے ہوئے اکثر ہم یہی سوچتے ہیں کہ جو ہم سوچ رہے ہیں، وہی درست سوچ ہے جبکہ ایسا سوچنا ہماری سوچ کی وہ غلطی ہے جس کو ہم برسوں سے پریکٹس کر رہے ہوتے ہیں ۔ہم اپنی سوچ کی اس غلط روی کے اتنے عادی ہو چکے ہوتے ہیں کہ ہم اس بات سے بھی بے خبر ہوتے ہیں کہ ایسے مخصوص خطوط پر سوچتے سوچتے ہمارا ذہن ایسے راستے پیدا کر لیتا ہے جو ہماری سوچ کو محدود کر دیتا ہے←  مزید پڑھیے

جدت کا بخار ، فرصت کا بیمار۔۔تنویر سجیل

فرصت کس کو نہیں چاہیے ؟۔زندگی کی اس تیز میراتھن کو دوڑتے دوڑتے ہر کوئی ہانپتے سوچ رہا ہے کہ کیا یہی زندگی کا حاصل تھا کہ بس بھاگتے رہو کبھی ضرورتوں کے چاند توڑنے کے لیے تو کبھی آسائشوں کے کنول کی تلاش میں، اور حاصل کیا ہوا؟←  مزید پڑھیے

“میں ایسا ہی ہوں” -ایک وہم۔۔تنویر سجیل

"میں ایسا ہی ہوں" -ایک وہم۔۔تنویر سجیل/آپ نے اکثر لو گوں کو یہ کہتا سنا ہو گا کہ میں ایسا ہی ہو ں۔مجھے آپ جو مرضی نصیحت کر لیں ،  راہ دکھا لیں ، ڈرا دھمکا لیں!←  مزید پڑھیے

رشتہ داری میں دھوکہ کب ہوتا ہے؟۔۔تنویر سجیل

کیسی بے بسی  کا زمانہ چل رہا ہے کہ اگر کسی کو دنیا کے کسی کونے میں مو جود  کسی بھی شئے ، شخص  یا کسی بھی قسم کی معلومات  درکار ہوں تو وہ صرف ایک کلک کی بدولت اس←  مزید پڑھیے

ازدواجی بیوفائی۔۔تنویر سجیل

ازدواجی بیوفائی۔۔تنویر سجیل/یوں تو سماج کے پردے  پر انسان بہت سے رشتوں کی ڈور سے بندھا ہوا ہے جو  اس کو سماج میں  ایک پہچان کے ساتھ ساتھ سماج   کے متعین کر دہ دائروں میں اس کے عمل اور اختیار  کی شکل کو  بھی طے کرتا ہے  رشتوں کے اس انبار میں میاں بیوی کا رشتہ  ایک نازک رشتہ ہے←  مزید پڑھیے

تعلقات کی جذباتی بھوک۔۔تنویرسجیل

تعلقات  کے بغیر انسانی زندگی ایک ایسے صحرا کی  مانند ہے جہاں پر ہر وقت ریت کے بادل چھائے ہوتے ہیں اور ان بادلوں کی گھٹن سے انسانی وجود اپنی موت خود مر دہ  ہوتا ہے ہم زمین زاد گر←  مزید پڑھیے

کیا آپ کی گفتگو کا سٹائل سُلجھن پیدا کرتا ہے ؟۔۔تنویر سجیل

روئے زمین پر انسان کو ہی یہ کمال حاصل ہے کہ وہ اپنے دہن کو ہلا کر زبان سے اپنی بات کا اظہار کر سکے انسان کو دوسری مخلوقات پر برتری دلانے میں یہ خوبی  بھی  اپنا الگ مقام رکھتی←  مزید پڑھیے

ٹیکنالوجیکل والدین اور ڈیجیٹل بچے۔۔تنویر سجیل

دنیا کی سب سے مشکل جاب والدین کی ہوتی ہے یہ جاب ہفتے کے سات دن و چوبیس گھنٹے جاری رہتی ہے  اور فرصت لمحہ بھر کی نہیں ملتی ۔ والدین کو اپنے نونہالوں کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ←  مزید پڑھیے

نفسیاتی اُلجھنیں اور شادی شدہ عورت کے مسائل۔۔تنویر سجیل

نفسیاتی مسائل کے حوالے سے ہمارا عمومی رویہ ایک ایسی نظر اندازی کا شکار ہے جس کو عقل تسلیم کرنے سے انکار کرتی ہے ہر خاص و عام ، تعلیم یافتہ و غیر تعلیم یافتہ کے نزدیک اوّل تو نفسیاتی←  مزید پڑھیے

لوگ سائیکو تھراپی یا کونسلنگ سے کیوں مستفید نہیں ہو پاتے؟۔۔تنویر سجیل

کیا علاج کا یہ پہلو اتنا ہی گیا گزرا ہے کہ لوگوں کی زندگی کے دکھوں، پریشانیوں اور محرمیوں کا مداوانہ کر سکے ؟ پاکستان میں ایسے  لوگوں کی اکثریت ہے جو سائیکو تھراپی یا کونسلنگ سے بیزار ہیں انکے←  مزید پڑھیے

کپل کونسلنگ کیوں ضروری ہے؟۔۔تنویر سجیل

رشتہ ازدواج کا بندھن بھی کتنا مضبوط ہے کہ ایجاب کے تین بول دو اشخاص کو اک ایسی ڈوری سے باندھ دیتے ہیں کہ وہ تاعمر اپنی ساری توانائی اور کمائی اس تعلق کی خوبصورتی اور پائیداری کے لیے لگا←  مزید پڑھیے

کیا ماہر نفسیات صرف پاگل پن کا علاج کرتے ہیں؟۔۔تنویر سجیل

یہ اک ایسا سوال ہے جس کا جواب ہر کسی کے پاس” ہاں” کی صورت میں ملے گا ۔ مگر کیا یہ جواب واقعی ماہر نفسیات کے حوالے سے مکمل معلومات فراہم کرتا ہے ؟ یا صرف سنی سنائی بات←  مزید پڑھیے

نفسیاتی علاج اور میڈیکل علاج میں فرق۔۔تنویر سجیل

علاج       کا لفظ اتنا عام ہے کہ اب یہ لفظ علاج کم اور لا علاج زیادہ لگنے لگا ہے۔علاج خواہ کسی بھی بیماری کا ہو مگر ہماری روز مرہ کی میڈیکل پریکٹس سے لیے جانے والے تاثر←  مزید پڑھیے