روبینہ فیصل کی تحاریر
روبینہ فیصل
کالم نگار، مصنفہ،افسانہ نگار، اینکر ،پاکستان کی دبنگ آواز اٹھانے والی خاتون

صحافت کی مِیرا سے ایک گزارش۔۔۔روبینہ فیصل

جی ،وہی مِیرا ، انگریزی والی ۔ ۔ میرا دوست سمجھ رہا تھا کہ میں اُس سنسنی صحافی کو شاعر میرا جی سے ملا رہی ہوں ۔ ۔ اس کی تصحیح کی تو  ایک سنئیر صحافی نے کہا اس غدار←  مزید پڑھیے

تم سے میں۔۔۔۔۔۔۔روبینہ فیصل

خواب کی ایک وادی ہے اور تم میرے بہت قریب کھڑے ہو اتنے کہ تمھاری سانس کا لمس میری گردن کو چھو رہا ہے مگر تم توایک اجنبی ہو، جسے میں نے کبھی دیکھا تک نہیں پھر بھی تم صدیوں←  مزید پڑھیے

پاگل خان،پاگل پاکستان۔۔۔۔روبینہ فیصل

ہندو اکثریت والی کانگریس اور انگریز سرکار ہندوستان کی تقسیم نہیں چاہتے تھے ۔ مگر کیبنٹ مشن کو دھتکار کر نہرو اور پاٹیل نے ہندوستان کے آخری بر طانوی وائسرئے ماءونٹ بیٹن کو اس بند گلی میں لا کھڑا کر←  مزید پڑھیے

اے تحیر عشق۔۔۔۔روبینہ فیصل

ایک ناول جس میں ایک صدی کی داستان ہے۔۔۔ کچھ لوگوں کے چہرے ایسے صاف شفاف اور پاکیزہ ہو تے ہیں کہ زندگی میں اگر انہوں نے کوئی غلط کام کر بھی لیا ہو تو وقت سمندر کی لہروں کی←  مزید پڑھیے

گلوبل وارمنگ اور آج کی ماں۔۔۔۔روبینہ فیصل

“مجھے مرنے سے صرف اس لئے ڈر لگتا ہے کہ میرے بچے میری موت سے گھبرا جائیں گے، وہ تکلیف میں آجائیں گے،وہ خود کو بغیر چھت کے محسوس کریں گے، انہیں لگے گا دنیا میں اب کوئی ہاتھ ان←  مزید پڑھیے

تھری ڈی گلاسز۔۔۔روبینہ فیصل

جب بزرگوں نے اخلاقیات کے معیار مقررکئے تھے تو جدید ٹیکنالوجی نہیں تھی، اب جو بچے کچھے بزرگ ہیں وہ جدیدیت اور قدیمیت میں الجھ کر رہ گئے ہیں اور اس میں انہیں دھیان ہی نہیں کہ وہ جدید ٹیکنالوجی←  مزید پڑھیے

کسے دا یار نہ وچھڑے۔۔۔روبینہ فیصل

ہم بتول شفیع کونہیں جانتے۔۔۔ہم اتنی خوبصورت اور اتنی گہری خاتون کو کیوں نہیں جانتے ؟ ہماری بدنصیبی یا ہماری لاپرواہی ؟ ہم صرف شفیع محمد کو جانتے ہیں جو کہ ایک زبردست اداکار اور صدا کار ہونے کے ساتھ←  مزید پڑھیے

شیری کا انتقام….روبینہ فیصل

مین ہیٹن نیویارک کی ایک پررونق سڑک کے کنارے ایک درمیانے قد اور درمیانی عمر کی ایک بے ڈھنگی سی عورت کھڑی ہے۔اس کے بال ترشے ہوئے ہیں اور موٹے موٹے ہونٹوں پر گہرے گلابی رنگ کی لپ اسٹک کی←  مزید پڑھیے

طارق فتح کیسے پیدا ہوتا ہے ؟۔۔۔روبینہ فیصل

بیرون ملک پاکستانیوں میں دو چیزیں بہت زور شور سے بکتی ہیں ،ایک مذہب دوسرا حب الوطنی ۔ کوئی بھی اس کا ٹھیلا لگا لے ،منافع ہی منافع۔ المیہ یہ ہے کہ بیچنے والے صرف اپنے ذاتی منافع پر نظر←  مزید پڑھیے

جہاں استاد بھونکتا اور جاہل فرماتا ہے ۔۔۔روبینہ فیصل

قصور اس اٹھارہ انیس سال کے بچے ( میں اس کا نام جانتی ہوں مگر نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے نقشِ قدم پر چلتے ہو ئے میں اس ظالم کا نام نہیں لوں گی ) کا بھی نہیں جس←  مزید پڑھیے

نارسسٹ۔۔۔۔روبینہ فیصل

نارسسٹ کا مطلب صرف” خود پسند “نہیں بلکہ یہ ایک مینٹل ڈس آرڈر  ہے ۔ جس کا علاج نہ کسی تھراپی میں  ہے نہ کسی دوائی میں ۔ یہ لوگ ہمارے درمیان ہی ہو تے ہیں ۔ نارسسٹ لوگوں کا←  مزید پڑھیے

کنزرویٹو مذمت کی “مذمت”۔۔۔۔روبینہ فیصل

کنزرویٹو لیڈر اینڈریو سکیر کا مقبو ضہ کشمیر میں ہو نے والے انڈین ٓرمی پر کشمیری آزادی پسندوں کے حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے چالیس فوجیوں کی مذمت میں جاری بیان پڑھا : “کینیڈا کے کنزویٹیو زکشمیر میں←  مزید پڑھیے

بدمعاشوں کی اس دنیا میں ۔۔۔۔۔۔۔روبینہ فیصل

ایک رواج فروغ پا گیا ہے پہلے بھی ہوتا ہو گا، مگر پہلے لوگ ذاتی مفادات کے پیچھے ضمیر کے سودے کرتے تھے تو اپنی اور لوگوں کی نظروں میں ایک مجرم ہی کی حیثیت رکھتے تھے مگر اب زمانے←  مزید پڑھیے

برین ڈرین۔۔۔روبینہ فیصل

باہر برف کی ٹھنڈک پاؤں کے تلووں ، کانوں کی لووں ، اور ہاتھوں کی انگلیوں کی پوروں کو منجمند کر رہی تھی ۔۔ جو بھی عضوگرم کپڑوں سے بچ کر اس کی پہنچ میں آتا ہے اسے سرد کر←  مزید پڑھیے

رنگ بدل بدل کے۔۔۔۔روبینہ فیصل

کیا انداز اپناوں کہ میری بات عام قاری اور متعلقہ اداروں کے دل میں اتر جائے اورلفظوں کوکیسے دعا میں ڈھالوں کہ رب تک سیدھے پہنچ جائیں ۔ انسانیت کی تذلیل ، موضوع ہی ایسا ہے کہ دماغ اور ہاتھ←  مزید پڑھیے

پروپیگنڈا اور پالٹیکس ۔۔۔۔روبینہ فیصل

پروپیگنڈا اور پالٹیکس  انکل سام کے نام خط میں منٹو لکھتا ہے :  انکل سام زمیندار اخبار خرید لو پھرجو آپ کہیں گے وہ وہی چھاپا کرے گا ۔”  منٹو کے انکل سام کے نام خطوط اس کی سیاسی بصیرت←  مزید پڑھیے

الو کا پٹھا۔۔۔۔۔۔روبینہ فیصل

سعادت حسن منٹو کی کہانی ۔۔الو کا پٹھا ۔ جس میں مرکزی کردار قاسم کے دل میں صبح اٹھتے ہی کسی کو الو کا پٹھا کہنے کی شدید خواہش ابھرتی ہے اور وہ اس خواہش کو دبانے اور اپنا دھیان←  مزید پڑھیے

ایک ڈائری میں گم سارے گھر کا سامان۔۔۔۔روبینہ فیصل

کہاں سے شروع کروں ؟ ہر طرف سامان کے بکھرے ڈھیر دیکھ کر شمسہ نے سوچا ۔ کیوں نا لڑکیوں کے کمرے سے آغاز کر لوں ؟ یہ سوچ کر وہ ان کے کمرے میں گئی تو پنک کلر کے←  مزید پڑھیے

جوہڑ کی پولیس …دستک۔۔۔روبینہ فیصل

پاکستان کے پہلے وزیرِ اعظم جناب لیاقت علی خان کو 16اکتوبر1951کو سرِ عام روالپنڈی کے اس باغ میں قتل کر دئے گئے تھے جس کا نام اس وقت ایسٹ انڈیا کمپنی گارڈن تھا ۔جس افغان باشندے، سید اکبر نے انہیں←  مزید پڑھیے

باپ کبھی نہیں مرتے۔۔۔۔روبینہ فیصل

میری پہلی ملاقات شبنم رومانی سے ان کے فوت ہونے کے بعد ہو ئی ،ڈریں مت!!میں روحوں سے ملاقات کی ماہر نہیں مگر مجھے کبھی کبھار زندوں میں،چلے جانے والوں کی شبیہ دکھتی ہے ۔ایسا ہی ہوا جب میں پہلی←  مزید پڑھیے