Raja Qasim Mehmood کی تحاریر

اقبال کی منزل/خرم علی شفیق-تبصرہ/راجہ قاسم محمود(2،آخری حصّہ)

اس عرصے میں ایک اہم واقعہ راجپال کے قتل کا ہے۔ اس کتاب کے شروع میں ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ راجپال کا کیس عدالت میں چل رہا تھا۔ مجسٹریٹ نے اس کو ڈیڑھ سال سخت قید اور ہزار روپے←  مزید پڑھیے

اقبال کی منزل/خرم علی شفیق-تبصرہ/راجہ قاسم محمود(1)

خرم علی شفیق صاحب ماہر اقبالیات ہیں۔وہ اقبال اکادمی سے بھی وابستہ رہے۔ علامہ اقبال کی سوانح کے حوالے سے انہوں نے پانچ جلدوں پر کام کا منصوبہ بنایا جس کی تین جلدیں شائع ہو گئیں  مگر اس دوران ان←  مزید پڑھیے

میں اور میرا پاکستان/ راجہ قاسم محمود

عمران خان موجودہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑا نام ہے۔ کرکٹ کے میدان میں تو عمران خان ایک ہیرو تو تھے مگر پاکستان کی سیاسی تاریخ میں بھی وہ ایک لیڈر کے طور پر ابھرے ہیں بالخصوص موجودہ←  مزید پڑھیے

طاہرہ اقبال کی’نیلی بار(4)-راجہ قاسم محمود

ڈاکٹر طاہرہ اقبال صاحبہ کے اس اقتباس سے ہمارے الیکٹرانک میڈیا کا مکمل اور بھرپور چہرہ سامنے آ جاتا ہے اور دن بدن حالات مزید بگڑتے جا رہے ہیں۔ یہ آزاد الیکٹرانک میڈیا جس طرح سامراج اور مقتدر اشرافیہ کا←  مزید پڑھیے

طاہرہ اقبال کی’نیلی بار(2 )-راجہ قاسم محمود

فوجی نصیر کا کردار بڑا دلچسپ ہے۔ جب ایوب خان کا مارشل لاء لگتا ہے اور زرعی اصلاحات کا اعلان ہوتا ہے تو فوجی نصیر جو دیہاتیوں میں پڑھا لکھا مشہور ہے جو دیہاتیوں کو عالمی خبریں بھی سناتا ہے۔←  مزید پڑھیے

طاہرہ اقبال کی’نیلی بار(1)-راجہ قاسم محمود

طاہرہ اقبال کا تعلق ضلع ساہیوال کے ایک گاؤں سے ہے۔ انہوں نے پرائیویٹ طور پر تعلیم حاصل کی۔ادبی دنیا میں انہوں نے افسانوں کے ذریعے قدم رکھا ساتھ ہی ناول نگاری بھی شروع کی۔ “نیلی بار” طاہرہ اقبال صاحبہ←  مزید پڑھیے

کتاب تبصرہ(Think! Before It’s Too Late)/راجہ قاسم محمود(2،آخری حصّہ)

پہلے حصّے کا لنک کتاب تبصرہ(Think! Before It’s Too Late)/راجہ قاسم محمود(1) ڈی بونو کہتے ہیں کہ نئی سوچ کے پیدا نہ ہونے کی ایک وجہ ہماری زبان بھی ہے۔ دراصل ہماری زبان کی لغت محدود ہے۔ ہم کسی دوسرے←  مزید پڑھیے

کتاب تبصرہ(Think! Before It’s Too Late)/راجہ قاسم محمود(1)

ایڈورڈ ڈی بونو مالٹا سے تعلق رکھتے تھے جنہوں نے متعدد کتابیں لکھیں۔ Think! Before It’s Too Late ان کی ایک کتاب ہے جو کہ thinking کے بارے میں ہے۔ یہ کتاب دراصل ایڈورڈ ڈی بونو کی انسانی تاریخ کے←  مزید پڑھیے

وہﷺ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا۔۔۔۔۔راجہ قاسم محمود

آپ ﷺ اللہ تعالیٰ کی رحمتِ لامحدود کا سب سے بہترین مظہر ہیں۔جس طرح آپ ﷺ کی ذات برکت کا سبب ہے۔بالکل ایسے ہی آپ ﷺ کی سیرت و کردار بھی بے پناہ برکات کا حامل ہے۔اس لیے آپ ﷺ←  مزید پڑھیے

تاریخ تصوف از ڈاکٹر مصطفی حلمی مصری پر ایک نظر۔۔راجہ قاسم محمود/آخر ی حصہ

تصوف کے بطور ایک علمی نظم میں آنے کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے اول اسلام میں احکام شرعیہ مدون اور منظم نہیں تھے بلکہ احکام عبادات،معاملات اور عقائد کی صورت میں ملے جلے ہوئے تھے۔پھر ہر شعبے پر توجہ←  مزید پڑھیے

تاریخ تصوف از ڈاکٹر مصطفی حلمی مصری پر ایک نظر ۔۔راجہ قاسم محمود/ حصہ اول

“قرطاس” (کراچی) نے ایک مصری عالم ڈاکٹر محمد مصطفی حلمی کی تصوف پر کتاب “تاریخ تصوف” کے نام سے   شائع کی ہے جس کا اردو ترجمہ رئیس احمد جعفری صاحب نے کیا ہے۔یہ کتاب 210 صٖفحات پر مشتمل ہے۔یہ←  مزید پڑھیے

آپ ﷺ کی عظمت ،ڈاکٹر اسرار احمد کے خطاب کی روشنی میں۔۔۔راجہ قاسم محمود

آپ ﷺ کی ذات مبارکہ تمام مسلمانوں کے لیے نقطہ اتحاد و اتفاق ہے،کیونکہ آپ ﷺ کی ذات ہی اسلام کی تنہا ماخذ ہے اور آپ ﷺ کی اطاعت اللہ کی ہی اطاعت ہے۔اس لیے جب کوئی بھی شخص آپ←  مزید پڑھیے

آپ ﷺ کا مبارک ذکر،مولانا ابو الحسن علی ندوی کی چند تحریروں کی روشنی میں

آپ ﷺ عالم انسانیت پر رب کریم کا سب سے بڑا انعام و احسان ہیں۔اگر اللہ تعالی آپ ﷺ کی بعثت کے بعد بھی انسانیت سے لاتعلق ہو جاتا تو بھی اس  کی ربوبیت اپنی پوری  شان و شوکت کے ←  مزید پڑھیے

جنرل(ر) پاشا صاحب سے گذارش۔۔۔ راجہ قاسم محمود

پاکستان میں کتاب دوستی کا رجحان باقی دنیا کے مقابلے میں خاصا کم ہے ،اور سوشل میڈیا کی آمد سے اس میں اور کمی آئی ہے ، باخبر صحافی حضرات کے مطابق پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں بھی کتاب دوست←  مزید پڑھیے

آپ ﷺ کا ذکر خیر۔ راجا قاسم محمود

سب سے پہلے تو اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ میں اس کے ہرگز قابل نہیں ہوں کہ آپ ﷺ کے محاسن بیان کرسکوں ،میری اس تحریر کا مقصد صرف اور صرف آپ ﷺ کے نعت خوانوں میں نام←  مزید پڑھیے

صبر،استقامت ،قربانی اور امام عالی مقام رضی اللہ عنہما۔۔۔ راجا قاسم محمود

ہم جانتے ہیں کہ صبر و استقامت اور قربانی ایسی خصوصیات ہیں جن کی کوکھ میں رب نے ٖفلاح و کامیابی رکھی ہے۔ فلاح کے بارے میں پیر کرم شاہ ازہری صاحب نے اپنے تفسیر ضیاء القرآن میں لکھا ہے کہ←  مزید پڑھیے